Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

ہندوپاک کشیدگی اور بے پناہ تباہی | سرحد کے آرپارموت و تباہی کی المناک تاریخ رقم گردش دوراں

Towseef
Last updated: May 13, 2025 1:15 am
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

معراج زرگر

پہلگام کے انسانیت سوز اور مکروہ قتلِ ناحق کے واقعے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ تنازعہ، جو مئی 2025میں کشمیر کی سرحد پر عروج پر پہنچا، صرف ایک فوجی تصادم نہیں، بلکہ ایک ایسی تباہی تھی جس نے دونوں ممالک کے معیشتی، معاشرتی، انسانی اور ماحولیاتی ڈھانچوں کو گہرے زخم دیے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی شدید کشیدگی نے خطے کو ایک بار پھر جنگ کی دہلیز پر لا کھڑا کیا تھا۔ محض چند روز پر مشتمل اس عسکری مداخلت نے دونوں جوہری طاقتوں کو نہ صرف معاشی و انسانی اعتبار سے نقصان پہنچایا بلکہ عالمی اور ماحولیاتی سطح پر بھی خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں۔ذرائع ابلاغ کے مختلف وسیلوں سے حاصل شدہ اعداد و شمار کے مطابق ایک محتاط اندازے کے مطابق دونوں ممالک کواقتصادی، معاشرتی اور دیگر دوسرے شعبوں میں ہوئے نقصان کا ایک جائزہ پیش ہے۔ امریکی اقتصادی تجزیہ کار اور مشہور کاروباری جان موڈی کی 2025مئی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان، جو پہلے ہی 2022 کے سیلاب سے 30ارب ڈالر کے نقصان اور 130ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہے، اس تنازعہ سے شدید متاثر ہوا ہے۔ فضائی حدود کی بندش سے ایئرلائنز کو طویل راستوں سے گزرنا پڑا، جس سے پاکستان کو ایک ہفتے میں تقریباً 50کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا۔ بھارت کے ساتھ تجارت، جو پہلے ہی 2019کے بعد محدود تھی، مکمل طور پر معطل ہو گئی، اور پاکستانی برآمدات (خاص طور پر ٹیکسٹائل اور زرعی مصنوعات) کو 2ارب ڈالر کا دھچکا لگا۔

بھارت کی معیشت، جو عالمی سطح پر تیزی سے ابھر رہی ہے، بھی اس تنازعہ سے محفوظ نہیں رہی۔ رائٹرز (9مئی 2025) کے مطابق، بھارتی اسٹاک مارکیٹ نے تنازعہ کے ابتدائی ہفتے میں 83ارب ڈالر کی مارکیٹ ویلیو کھو دی۔ بھارت کی جانب سے فوجی اخراجات میں اضافے (تقریباً 10ارب ڈالر کا تخمینہ) نے ترقیاتی منصوبوں، جیسے کہ دیہی انفراسٹرکچر اور صحت کے بجٹ کو متاثر کیا۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد کم ہونے سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں 15فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔دونوں ممالک کے وسائل، جو غربت کے خاتمے، تعلیم اور صحت پر خرچ ہونے چاہئیں، اب اسلحے اور دفاع پر خرچ ہو رہے ہیں۔ غریب عوام، جو پہلے ہی مہنگائی اور بیروزگاری سے لڑ رہے ہیں، اس تنازعہ کی سب سے بڑی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ جب دونوں ممالک کی معیشتیں ڈگمگا رہی ہیں، خطے میں معاشی تعاون کے خواب، جیسے کہ سارک کے تحت تجارت، چکناچور ہو چکے ہیں۔

عالمی مالیاتی اداروں، آئی۔ایم۔ایف۔ اور ورلڈ بنک کی رپورٹس کے مطابق پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں 5.3فیصد کمی واقع ہوئی، جبکہ بھارتی مارکیٹ میں 3.1فیصد گراوٹ دیکھی گئی۔ بھارت کا دفاعی بجٹ اس کشیدگی کے دوران فوری طور پر 8.6فیصد بڑھا دیا گیا، جو کہ 76بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ جبکہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 4ہفتوں میں 11فیصد کم ہوئے، جو پہلے ہی 9.1بلین ڈالر پر خطرناک حد تک کم تھے۔ پاکستان کی کرنسی کی قدر میں 7.2فیصد کمی ہوئی، جبکہ بھارت میں روپے کی قدر میں 2.4فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ مختلف ذرائع کی رپورٹس کے مطابق بھارت کو تقریبا 750بلین ڈالر اور پاکستان کو تقریبا 100بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین، یو۔این۔ایچ۔سی۔آر اور ریڈ کراس کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے سرحدی علاقوں سے کم از کم 94,000 افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ کشیدگی کے نتیجے میں 63شہری جاں بحق اور 280 سے زائد زخمی ہوئے۔ کشمیر اور راجستھان کے متعدد علاقوں میں 400سے زائد سکول بند کیے گئے۔

دونوں ممالک کی عوام کے درمیان نفرت کی آگ اور ٹوٹتا سماجی تنازعہ صرف سرحدوں پر نہیں، بلکہ دلوں اور دماغوں میں بھی لڑا گیا۔ بی بی سی (مئی 2025) نے رپورٹ کیا کہ دونوں ممالک کے میڈیا نے جنگ کے جنون کو ہوا دی، جس سے عوام میں خوف اور غصہ بڑھا۔ اس نفرت نے دونوں ممالک کے اندرایک بے حد تنائو بھرا ماحول قائم کیا۔ معاشرتی تقسیم نے سماجی ڈھانچے کو کمزور کیا، اور بین المذہبی ہم آہنگی، جو دونوں ممالک کی طاقت تھی، خطرے میں پڑ گئی۔ تعلیمی اداروں اور سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا نے نوجوان نسل کو مزید تقسیم کیا، جو نفرت کی اس میراث کو آگے لے جا سکتی ہے۔ کشمیر کے عوام، جو اس تنازعہ کا اصل محور ہیں، سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ہمارے جموں و کشمیر کے ایک شاندار سول سرونٹ بھی اس تنازعے کی بھینٹ چڑھ گئے۔ یہ اعدادوشمار صرف ہلاکتیں نہیں، بلکہ ٹوٹتے خاندانوں، بے گھر ہونے والے لوگوں اور خوف میں جینے والی نسلوں کی داستان ہیں۔

کچھ ہی دنوں کے اس تنازعہ نے انسانی جانوں کو سب سے بڑا نقصان پہنچایا۔ دونوں اطراف کے فوجی اور شہری اس تنازعے سے متاثر ہوئے۔ اقوام متحدہ کے ابتدائی تخمینے کے مطابق، تنازعہ کے پہلے دو ہفتوں میں دونوں اطراف سے مجموعی طور پر 200سے زائد افراد ہلاک اور 500سے زیادہ زخمی ہوئے۔ کشمیر کے دونوں اطراف کے عوام بدترین حالات سے دو چار ہوئے۔ جموں و کشمیر کے دونوں اطراف بے گھر ہونے والے خاندانوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا کہ اگر تنازعہ بڑھتا تو انسانی بحران جنم لے سکتا تھا۔ بچے، خواتین اور بزرگ اس تنازعہ کے سب سے کمزور شکار رہے۔ سکول بند ہوئے، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہوئی، اور خوراک کی ممکنہ قلت نے عوام کو بے بس کر دیا۔ یہ انسانی نقصانات صرف اعدادوشمار نہیں، بلکہ ہر اس ماں کی چیخ ہے جو اپنے بچے کو کھو چکی، ہر اس باپ کا درد ہے جو اپنے خاندان اور مال کو بچانے میں ناکام رہا۔

اس تنازعہ نے ماحولیاتی تباہی کو بھی جنم دیا۔ پاکستان، جو عالمی موسمیاتی خطرے کے اشاریے میں پانچواں سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، فوجی سرگرمیوں سے مزید نقصان اٹھا رہا ہے۔ عسکری اخراج، جیسے کہ جنگی طیاروں، ٹینکوں اور دھماکہ خیز مواد سے نکلنے والی گرین ہاؤس گیسیں، ماحول کو زہریلا کر رہی ہیں۔ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق، تنازعہ کے پہلے ہفتے میں فوجی کارروائیوں سے 50,000ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج ہوا، جو ایک چھوٹے شہر کے سالانہ اخراج کے برابر ہے۔سندھ طاس معاہدہ، جو دونوں ممالک کے درمیان پانی کے استعمال کا ایک کامیاب معاہدہ تھا، خطرے میں ہے۔ پاکستان اپنی 120ارب یونٹ بجلی کا 27فیصدکشمیر سے آنے والے دریاؤں سے پیدا کرتا ہے۔ اگر یہ پانی روکا گیا، تو زرعی پیداوار میں 20فیصد کمی اور پینے کے پانی کا بحران جنم لے سکتا ہے۔ فوجی کارروائیوں نے جموں وکشمیر کے جنگلات اور گلیشیئرز کو بھی نقصان پہنچایا۔ گولہ باری سے جنگلی حیات بھی کسی حد تک تباہ ہوئی اور دھماکوں سے زمین کی زرخیزی متاثر ہوئی۔ یہ نقصانات نہ صرف موجودہ نسل، بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

معاشی نقصانات نے دونوں ممالک کی ترقی کو دہائیوں پیچھے دھکیل دیا ہے۔ معاشرتی نفرت نے ہمارے سماجوں کو تقسیم کر دیا۔ انسانی جانوں کا ضیاع ہر دل کو خون کے آنسو رلا رہا ہے۔ دونوں ممالک نے جنگ کو مزید بڑھنے سے روک کر ایک شاندار اقدام کیا ہے۔ دونوں ممالک چونکہ ہمسایہ ممالک ہیں اسطور از حد ضروری ہے کہ امن اور مفاہمت کا راستہ اختیار کرکے بات چیت کی اچھی فضا کو قائم کیا جائے، تاکہ تنازعات کا حل ممکن ہوسکے اور دونوں ممالک خوشحال ملکوں میں شامل ہوکر انسانیت کی ترقی کے ضامن اور امین بنیں۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ایڈوکیٹ جنرل کی تقرری میں تاخیر کیوں؟ وحیدہ پرہ کا حکومت سے سوال
تازہ ترین
پہلگام واقعے کے باوجود یاتریوں میں زبردست جوش و جذبہ ہے:ست پا ل شرما
تازہ ترین
مہمان نوازی میں مشہور کشمیر نے ہمیشہ یاتریوں کا شاندار استقبال کیا: سریندر چودھری
تازہ ترین
5,485 یاتریوں پر مشتمل پہلا قافلہ قاضی گنڈ پہنچ گیا
تازہ ترین

Related

کالممضامین

آن لائن فریب کاری کے بڑھتے واقعات آگہی

July 2, 2025
کالممضامین

! وہ فصل جس نے زمین کی ملکیت بدل دی ایک اندراج جو جموں و کشمیر میں زمین کی ملکیت طے کرتا ہے

July 2, 2025
کالممضامین

بروکولی اور لال گوبھی کی کاشت! شاخ گوبھی ’وٹامن کے‘سے بھرپور سبزی ہے

July 2, 2025
کالممضامین

! جنگ کے شور میں امن کی چاہت دنیا کس خاموش جنگل میں جی رہی ہے؟

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?