اشرف چراغ
کپوارہ//ہندو پاک جنگ بند ی کو اب اگرچہ7روز گزر گئے لیکن کپوارہ ضلع کے سرحدی علاقوں میں سکول ہنوز بند رہے ۔جنگ بندی کے بعد کیرن ،کرناہ ،مژھل،جمہ گنڈ اور کمکڑی میں حالات معمول پر آگئے لیکن پہلی جیسی چہل پہل ابھی تک نہیں ہے ۔ان علاقوں میں کرناہ ،کیرن اور مژھل سب سے زیادہ متا ثر ہوئے اور سب سے زیادہ نقصان کرناہ کی بستی کو ہوا ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ یہا ں حالات معمول پر آگئے ہیں لیکن جن لوگو ں نے یہا ں سے نقل مکانی کی ہے ان میںبیشتر لوگ ابھی بھی اپنے گھرو ں کو واپس نہیں لو ٹ آئے ہیں کیونکہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے انہیں با ضابطہ اجازت نہیں ملی ۔ لوگو ں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ان علاقوں میں گولہ باری کے بعد پوری طرح سے نگرانی کی جاتی ہے کہ کہیں کوئی شل نہ پڑا ہو۔اس دوران ضلع انتظامیہ نے پہلے ان علاقوں میں پوری طرح سے صفائی کا کام شروع کیا اور عنقریب لوگو ں کو گھر جانے کی اجازت دی جائے گئی جبکہ سکول دوبار ہ کھولنے کی بھی پوری تیاری ہے ۔
19مئی کو دوبارہ کھلیں گے :محکمہ تعلیم
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن جموں نے اعلان کیا ہے کہ جموں ڈویژن میں تمام سرکاری اور تسلیم شدہ نجی اسکول 19 مئی سے دوبارہ کھل جائیں گے۔ ان اسکولوں کو سرحد پار سے فائرنگ کے خطرے کے پیش نظر احتیاطی اقدام کے طور پر بند کیا گیا تھا۔ علاقائی تعلیمی افسران کو بھیجے گئے نوٹس میں، محکمہ اسکول ایجوکیشن نے حفاظتی ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔سکولوں کے سربراہوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مقامی حکام اور پولیس کیساتھ مل کر کام کریں تاکہ اسکولوں کو محفوظ اور آسانی سے دوبارہ کھولا جاسکے۔ ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن جموں نے اسکول منتظمین پر بھی زور دیا کہ وہ ایک مثبت تعلیمی ماحول کو برقرار رکھنے اور طلبہ اور عملے کے لیے تمام ضروری حفاظتی اقدامات پر عمل کرنے کے لیے چوکس رہیں۔جموں خطہ کے سرحدی علاقوں میں واقع تمام سکول 7 مئی سے بند ہیں۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن جموں کی طرف سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا۔ جوائنٹ ڈائریکٹر سباح مہتا کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ14 مئی کے ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن جموں کے حکم کے مطابق تمام اسکول (سرکاری اور نجی) 19 مئی سے دوبارہ کھلیں گے۔ یہ ابھی بند ہیں۔حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کے سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تعلیمی سرگرمیوں کی ہموار اور منظم بحالی کو یقینی بنائیں۔ مقامی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھی باقاعدگی سے رابطہ رکھیں۔ پاکستان کی جانب سے شدید گولہ باری کے بعد سرحدی علاقوں میں تمام اسکول بند کر دیے گئے ہیں۔فائرنگ کے باعث لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگنا پڑا۔ کئی سکولوں کو بھی شدید یا جزوی نقصان پہنچا۔ اس سے قبل 13 مئی کو رام بن، ڈوڈہ، کشتواڑ، ریاسی اور ادھم پور اضلاع میں اسکول کھولے گئے تھے۔ اس کے بعد جموں، سانبہ، کٹھوعہ، راجوری اور پونچھ اضلاع کے محفوظ علاقوں میں اسکول کھولے گئے۔ اب باقی اسکول19 مئی کو دوبارہ کھلیں گے۔