سرینگر// نےشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرحوم مولانا محمد فاروق اور ایڈوکیٹ عبدالغنی لون کوخراج عقےدت پےش کرتے ہوئے کہاکہ مرحوم مولانا محمد فاروق اہم ملی، سماجی اور سےاسی شخصےت کے مالک تھے، جنہوں نے اسلامی تعلےمات کو فروغ دےنے مےں کلےدی رول ادا کےا۔بیان کے مطابق مرحوم نے اپنے اسلاف کی طرح اسلامےہ ہائی سکول کو مزےد فعال بنانے مےں انتھک کوشش کی۔ اِس سکول مےں رےاست کی معروف شخصےتوں نے تعلےم حاصل کی جو اہم عہدےوں پر تعےنات رہے ہےں۔داکٹر فاروق نے کہاکہ مرحوم نے تحرےک کشمےر خصوصاً امن کی بحالی کیلئے زبردست کوشش کی۔وہ مسئلہ کشمےر حل کرنے کے متمنی تھے اور ہندوستان اور پاکستان کی دوستی کیلئے بھی ہمےشہ کوشان رہے ۔ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ مرحوم مسلم اتحاد کے شےرازہ کو بکھرنے سے بچانے مےں اہم رول ادا کرتے رہے جو دشمنوں کو اےک آنکھ نہ بھاےا اور انہےں ناکردہ گناہوں کی پاداش مےں بڑی بے دردی کے ساتھ جاں بحق کےا ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرحوم عبدالغنی لون کوخراج عقےدت پےش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے لوگوں کی خدمت کی اور سےاست مےں اہم رول ادا کےا۔ مرحوم ایک ممتاز قانون دان تھے۔ کارگذار صدر عمر عبداللہ اور پارٹی کے جنرل سکرےٹری علی محمد ساگر اور معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال نے بھی خراج عقےدت پےش کےا۔ادھر ڈیموکریٹک فورم کے سربراہ پنڈت بھوشن بزاز نے ہندوستان اور پاکستان کے مابین باہمی رشتوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر دونوں ممالک ترقی کرنا چاہتے ہیں تو انہیں پھر ایک دوسرے پر اعتماد کرنا چاہئے ۔دہلی میں ڈیموکریٹک فورم کے زیر اہتمام میرواعظ مولوی محمد فاروق کی دو روزہ برسی کی منعقدہ تقریب کے ابتدائی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل نکالنے کے لئے مضبوط دو طرفہ رشتوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دعائیہ مجلس میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولوی محمدفاروق نے کشمیری عوام کے مفاد کے لئے کشمیری عوام میں سماجی اور سیاسی بیداری پیدا کی۔