عظمیٰ نیوزسروس
واشنگٹن //امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھراپنے اس دعوے کو دہرایا کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان چار روزہ فوجی جھڑپ کے بعد ’’معاملات طے کر لئے ‘‘ جو ان کے بقول ’’جوہری تنازعہ‘‘میں تبدیل ہوسکتے تھے۔وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے ایک بار پھر اشارہ کیا کہ برصغیر کے پڑوسیوں کے درمیان تصادم کے دوران پانچ یا چھ طیارے ’’مارگرائے‘‘ گئے تھے۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ نقصانات ایک طرف تھے یا دونوں کے درمیان مشترک تھے۔ٹرمپ نے یہ تبصرے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان کے ساتھ ایک سہ فریقی دستخطی تقریب کے دوران امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کئے۔امریکی صدر نے کہا ’’بطور صدر، میری سب سے بڑی خواہش دنیا میں امن اور استحکام لانا ہے۔ آج کے دستخط ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ ہماری کامیابی کے بعد ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا ’’وہ اس پر جا رہے تھے، وہ بڑے پیمانے پر جا رہے تھے اور وہ دو عظیم رہنما تھے جو اس سے پہلے اکٹھے ہوئے تھے کہ ایک زبردست تنازعہ ہوتا، جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ایک جوہری تنازعہ، شاید‘‘۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ تجارت کے ذریعے تنازعات کو حل کر رہے ہیں، ٹرمپ نے کہا’’میں نے ہندوستان، پاکستان کے ساتھ معاملات طے کر لیے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ کسی اور وجہ سے زیادہ تجارت تھی۔ اس طرح میں اس میں شامل ہو گیا‘‘۔اُنکامزید کہناتھا’’میں نے کہا،آپ جانتے ہیں، میں ان ممالک کے ساتھ معاملہ نہیں کرنا چاہتا جو خود کو اور شاید دنیا کو اڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ ایٹمی ممالک ہیں ‘‘۔ٹرمپ نے تقریب میں اپنے ریمارکس کے دوران دو بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات کا حوالہ دیا، انہیں تقریباً 35سابقہ مواقع میں شامل کیا جہاں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے تجارت کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان جنگ کو روکا۔ٹرمپ نے آذربائیجان کے صدر کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے کہا’’یہ ایک بڑا معاملہ تھا، اس کو طے کرنا۔ مجھے لگتا ہے کہ آپ اس سے اتفاق کریں گے کہ یہ بہت بڑا تھا۔اور وہ اس پر جا رہے تھے، آپ جانتے ہیں، وہ آسمان سے ہوائی جہازوں کو گولے مار رہے تھے… ان کی آخری چھوٹی جھڑپ میں پانچ یا چھ طیارے مار گرائے گئے، اور پھر یہ وہاں سے بڑھنے والا تھا۔ یہ بہت، بہت برا ہو سکتا تھا‘‘۔تقریب میں ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ دنیا بھر کے تنازعات کو حل کر رہے ہیں کیونکہ وہ بہت سی جانیں بچانا چاہتے ہیں