Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

! ہندوپاک جنگ ٹل تو گئی لیکن خاصی تباہی کے بعد حق نوائی

Towseef
Last updated: May 13, 2025 11:29 pm
Towseef
Share
13 Min Read
SHARE

ندیم خان

امریکہ کی عقلمندی کی وجہ سے آخر کار ہندوپاک کے درمیان جنگ بندی ہو گئی، لیکن پہلے ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ جنگ کی شروعات کہا ںسے ہوئی تھی، آپ سب کو تو یاد ہوگا کہ کشمیر کے خوبصورت علاقے پہلگام کے بائسرن میں پاکستان نے ایک ناپاک حرکت کو انجام دیا تھا جس میں دہشتگردوں نے 27بے قصور سیاحوں کودنیا چھوڑنے پر مجبور کردیا تھا جس کے بعد بھارت کی سرکار نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اس کا حساب لیا جائے گا۔ اس واقعے کے چند روز بعد بھارت نے 22 اپریل کو کشمیر میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کا جواب اسی انداز سے دیا، جس کے لیے بھارتی افواج کو جانا جاتا ہے۔ آپ کو بتا دیں سات مئی جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے قیامت کی رات تب ثابت ہوئی جب اچانک سے 7مئی کی درمیانی رات کو بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کا آغاز ہوا۔ ایک طرف سے بھارت کا ’’آپریشن سندور ‘‘ تو دوسری جانب پاکستان کا ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ جنگ شروع ہوتے ہی گولیوں کی گھن گرج ،مزائیل، ‘ڈرؤن اور رفیل کی آوازیں لوگوں کے کانوں میں گھونجنے لگی۔دونوں اطراف سے سراسیمگی کا ماحول بن گیا نہ جانے اب کیا ہوگا۔ دونوں اطراف سے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا تھا ۔یہی نہیں بلکہ میزائلوں سے بھی حملے کیے جارہے تھے۔ آپ کو بتا دوں کہ دونوں ملکوں کے لوگوں کے لیے یہ انتہائی تشویش ناک وقت چل رہا تھا۔ دونوں اطراف سے عوام ڈرے اور سہمے ہوئے تھے ۔ ایک ہی رات میں پاکستان نے ہندوستان کے 26مقامات پر 400ڈرونز بھی داغے۔ ڈرون حملوں کے بعد پورے جموں کشمیر میں بلیک آؤٹ کر دیا گیا اور تمام تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس خوفناک ماحول کے بعد سرحدی آبادی والے لوگ کچھ سرکاری مدد سے کچھ اپنی مدد آپ اور کچھ رشتے دار اور دوستوں کی مدد سے شہری علاقوں کی طرف چل پڑے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان کچھ روز کے جھگڑے کے سبب نتیجہ بس یہی سامنے آیا کہ پورے جموں کشمیر خاص کر سرحدی علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے آشیانے ان سے چھن گئےاور بہت سارے بے قصور اور معصوم لوگوں نے اپنی جانے گنوا دیں۔

اس مختصر جنگ میں سب سے زیادہ سرحد سے قریب رہائشی علاقوں کو جانی اور مالی دونوں اطراف سے نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ جس میں زیادہ نقصان کپواڑہ، بارہمولہ، اوڑی، جموں، پنجاب، سانبہ، راجوری، پونچھ، ا دھم پور اور راجستھان کے جیسلمیر، اُتلائی، پھلوڑی اور پٹھان کوٹ شامل ہیں۔ اس مختصر سی جنگ میں جو نہتے لوگ جان سے گئے اس کے علاوہ جن لوگوں کی خون پسینے کی کمائی تھی وہ سب کچھ ہی لمحوں میں خاک میں تبدیل ہوگیا۔ جن معصوم بچوں اور بچیوں کے جسم سے لہو بہہ رہا تھا، جو اپنے پیاروں سے ہمشہ ہمشہ کے لیے دور ہو گئے، ان سب کے دکھ اور درد ہم اپنے لفظوں میں بیان نہیں کرسکتے۔ اس وقت دنیا جانتی ہے کہ ان کے دکھوں کی کہانیاں کتنی بڑی اور لمبی ہیں۔ سرحدی علاقے اوڑی سے ایک بےگھر شخص نے 7مئی کی اس ڈراؤنی رات کا تذکرہ اپنی ہی زبانی کیا اور کہا کہ جب 7 مئی کو جنگی سائرن کی آوازیں سنی ہوں گی تو اس وقت ان بچوں بزرگوں اور عورتوں کے خوف کا منظر کیسا ہوگا۔ اپنے گھروں اور جھونپڑیوں میں اوندھے منہ گھنٹوں پر لیٹے رہنے پر مجبور تھے اپنے معصوم لخت جگر بچوں کی چیخ وپکار سے خوفزدہ ہوگئے تھے۔ اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے پیاروں کو زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے دیکھنے پر مجبور تھے۔ ہمارے لیے اس وقت جنگ کا مطلب صرف موت، قتل وخوں اور تباہی وبربادی کا فسانہ تھا بس اور کچھ نہیں۔

اس وقت میری آنکھوں سے آنسوں نکل آئے میں نے اپنے دل میں جھانکنے کی کوششوں تو تو پتا چلا ارے صاحب ہم سرحدوں سے سینکڑوں میل دور رہنے والے ان بے کسوں کا درد اور بدحالی کا حال کیا جانیں ؟ کشمیر کی اگر میں بات کروں تو ضلع بارہمولہ سے پانچ کلومیٹر دور ایک سرحدی علاقہ جس کا نام اوڑی ہے یہ پہاڑی علاقہ اس مختصر جنگ میں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور جب بھی ماضی میں ایسا ہوا ہے تو نقصان اوڑی کے لوگوں کو ہی ہوا ہے۔ ہم نے اوڑی جاکر لوگوں سے اس جنگ کے تاثرات، نقصان، اور خوف و دہشت کے بارے میں جاننے کی کوشش کی ۔ اوڑی گینگل سے تعلق رکھنے والے سید علی حسین نے کہا کہ جب بھی دونوں اطراف سے شیلنگ ہوتی ہے تو اوڑی کے لوگ ہی سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں ،آج بھی ویسا ہی کچھ دیکھنے کو ملا، اس بار بھی ہمیں جان اور مال کی قربانی دینی پڑی ،ہمارے آشیانے کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے، ہم مزدور پیشہ لوگ ہیں ،مشکل سے یہ گھر تعمیر کیے تھے، اب ہمیں دیکھ لیں بےگھر ہو گئے ہیں۔ ایک اور شخص طارق احمد سے ہم نے بات کی تو انہوں نے کہا کہ جب اچانک دونوں اطراف سے فائرنگ شروع ہوئی تو ہم سب اپنی مدد آپ کے تحت گھر چھوڑ کر دوسری جگہ بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اس علاقے میں ہمیشہ سے ہی حالات کشیدہ رہے ہیں لیکن حکومت نے یہاں پر ابھی تک کوئی بھی بنکر نہیں بنایا تاکہ ہم جنگ کی صورت میں ہم اپنی جان بچا سکیں۔ آپ کو بتادیں کہ سری نگر میں بھی پاکستان کی طرف سے ہفتہ کی رات ساڑھے آٹھ سے ساڑھے نو بجے تک مسلسل ڈرون حملے کی کوششیں کی گئیں جنہیں فوج نے ناکام بنا دیا۔ تمام ڈرونز ہوا میں مار گرائے گئے اور سرینگر میں کسی جانی و مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ اس کے بعد سری نگر کی ڈل جھیل کے قریب ماحول پرامن دکھائی دیا اور جنگ کے بعد ہمیں وہاں کچھ سیاح بھی دکھائی دیے۔ ہم نے اتوار کی صبج کشمیر کی خوبصورت جگہ ڈل جھیل کا دورہ کیا اور یہاں پر بھی لوگوں سے حالیہ پاک بھارت جنگ سے متعلقہ سوالات پوچھنے کی کوشش کی تو یہاں کھڑے ایک آٹو ڈرائیور عبدالرشید نے بتایا کہ اچانک سے سب کچھ ہوگیا کہ ابھی بھی وہ خوفناک مناظر میری آنکھوں کے سامنے آرہے ہیں ۔پورے جموں کشمیر میں ابھی بھی خوف کا ماحول ہے ۔دھماکوں کی گونج ابھی تک کانوں میں بسی ہوئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس فائرنگ کی وجہ سے ان کا کاروبار تباہ ہو گیا ہے، پہلگام کے واقعے کے بعد فوراََ ہند پاک جنگ سے ہمارا کام بالکل ختم ہوگیا ہے۔

دوسری طرف سے جہاں جموں کشمیر سے پونچھ، راجوری، سرینگر، اوڑی، کپواڑہ، بارہمولہ، اوڑی، جموں، پنجاب، سانبہ، اودھم پور راجستھان کے جیسلمیر، اُتلائی، پھلوڑی میں لوگوں کے گھر اجڑ رہے تھے تو وہی بیتے پانچ دنوں سے نیشنل میڈیا اور سوشل میڈیا کے درمیان سچ جھوٹ کی لڑائی چل رہی تھی ۔ ایسے ایسے تبصرے اور خبریں چلنے لگی کہ شاید ابھی دونوں ممالک اپنے ایٹمی طاقتوں کا استعمال کردیں گے۔ افسوس ہوتا ہے کہ ایک ذمے دار میڈیا ہوکر جنگ کو اور زیادہ آگ لگا کر اس سے منافع بخش کاروبار کرتے ہیں۔ یہ بے رحم صحافی اس جنگ کے ماحول میں بھی ٹی وی چینلوں پر بیٹھ کر محض ٹی آر پی کی خاطر اپنے اپنے پیٹ اور جیب دونوں بھر رہے ہیں۔ اب اگر ان صحافیوں کو اس جنگ میں اچھا خاصا کمانے کا موقع فراہم ہو رہا ہے تو ان کو کیا فکر کہ سرحد پر غریب مرے یا اس غریب کا بیٹا۔ بند کمرے میں ہر طرح کی سہولیات میں بیٹھ کر ڈائیلاگ بازیاں، لطیفے سنا کر، ایک دو گالیاںسنا کر نیوز روم میں پورا جنگ کا ماحول تیار کر کے اور خبروں میں سنسنی خیز لفظی شیلنگ سے جنگ کی حدتک جانا ایک بات ہے اور کسی غریب بے گھر بے سہارا کا دُکھ درد بانٹنا دوسری بات۔ ایسی افواہیں پورے جموں کشمیر میں پھیل جانے کے بعد جموں کشمیر کے لوگوں کا خون لال سے سفید ہونے لگا کہ اب شاید ہمارا آخری وقت آنے والا ہے۔ ان کے دل و دماغ میں ایک بات چل رہی تھی کہ اب اس وقت دونوں اطراف سے انسانیت کا قتل ہورہا ہے۔ آپ کو ہم افسوس سے بتانا چاہتے ہیں کہ چار روزہ خون خرابے کے بعد پوری وادی میں تباہی کے مناظر تھے۔ اور جب ہم بالخصوص سرحدی اضلاع پونچھ، راجوری اور اوڑی کی بات کرتے ہیں تو ان جگہوں میں پاکستانی گولہ باری سے بہت سے معصوم لوگ جان بحق اور کئی مکانات، املاک اور جائیدادوں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ وہیں ایک اور افسوسناک خبر پونچھ سے آئی کہ مدرسۂ ضیا العلوم پونچھ کے امام و مدرس قاری محمد اقبال اور راجوری کے ایڈیشنل ڈی سی راج کمار تھاپا بے رحم پاکستانیوں کی شیلنگ سے اس دنیا سے رخصت ہوئے۔

سرحدوں پر دونوں اطراف سے تباہی کے بعد بالآخر پاک بھارت کو ایک تباہ کن جنگ سے جیسے تیسے بچا لیا گیا۔ بھارت اور پاکستان جنگی حالات کے باوجود ایک بڑے جانی اور مالی نقصان ہونے سے پیچھے ہٹنے میں کامیاب رہے۔ جس کا نتیجہ یہ رہا کہ دونوں اطراف سے بسنے والے کروڑوں انسانوں کی جانیں محفوظ ہو گئیں۔ یہ سچ ہے کہ جنگ کسی بھی ملک کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتی۔ خصوصاً جب معاملہ دو بڑے ملکوں کا ہو جن کے پاس ساز وسامان کا ذخیرہ موجود ہو ،اس کے ساتھ جب دونوں ممالک ایٹمی طاقت بھی رکھتے ہوں، تو اس کا نتیجہ صرف اور صرف تباہی و بربادی ہی ہوتا ہے۔ جنگی ماحول کی اس فضا میں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ اس جنگ کو روکنے میں امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بہت بڑا کردار رہا ہے۔ آپ کو بتادیں کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعہ سے دونوں ممالک کو سراہا اور ثالثی کی پیشکش کی۔ ان کا یہ کہنا کہ کہ بھارت اور پاکستان کی دشمنی ہزار سال پرانی ہے، یقیناً مبالغہ ہے، لیکن اس بیان میں یہ اشارہ ضرور ہے کہ ان مسائل کی جڑیں گہری ہیں۔ صدر ٹرمپ کی سفارتی مداخلت نے ثابت کیا ہے کہ کبھی کبھار بیرونی قوتیں بھی مثبت کردار ادا کر سکتی ہیں۔ خاص طور پر جب ہمارے اپنے سیاسی رہنما جذباتی بیانات اور لاحاصل ردِعمل سے آگے بڑھنے کو تیار نہ ہوں۔ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان اپنی حرکتوں سے باز رہے اور اس تباہ کن پالیسی پر نظرثانی کرے اور ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کرے تاکہ سرحد پر اب جنگ کی بجائے امن کی ہوائیں چلنے لگیں اور دونوں ملکوں کی عوام اطمینان اور سکون کے ساتھ زندگی بسر کرسکے۔
رابطہ۔ 9596571542

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
۔9500بنکر دستیاب، شہری علاقوں میں بھی تعمیرکئے جائینگے:ڈلو متاثرہ خاندانوں کی واپسی فورسز کی کلیئرنس کے بعد ممکن،ڈاکٹروں کی کمی دور کرنے کے اقدامات جاری
پیر پنچال
بوتلوں اور ڈبوں میں پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر پابندی
صنعت، تجارت و مالیات
جنگ بندی اعلان کے بعد تاریخی مغل روڈ پر بھی رونق واپس لوٹ آئی پیرپنچال میں لوگوں نے راحت کی سانس لیکر اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردیں
پیر پنچال
ریکی باں ملہت پل تکمیل کے باوجود عوام کیلئے تاحال بند عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا ، عوامی حلقوں میں تشویش کی لہر
پیر پنچال

Related

کالممضامین

! پہلگام قتل عام | جو سرحد کے آرپار تباہ کاریوں کی وجہ بنا قلم قرطاس

May 13, 2025
کالممضامین

جنگ حل نہیں! امن ہی اصل فتح ہے فکر و فہم

May 13, 2025
کالممضامین

آتشی گولہ باری اور شہر پونچھ کی تباہی | قاری محمد اقبال کی شہادت کا آنکھوں دیکھا احوال آنکھوں دیکھی

May 13, 2025
کالممضامین

آپریشن سندور | دہشت گردی سے نمٹنےکیلئے مودی کا نظریہ اظہارخیال

May 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?