جموں//مسئلہ جموں کشمیر کے حل کو آئین کے دائرہ میں تلاش کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ کافی دیر سے لٹکا ہوا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ، تاہم انہوں نے کہا کہ ملک کی سالمیت اور یکجہتی کے ساتھ کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ، آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے اتوار کو جموں میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک ’ہندو راشٹر‘ ہے اور اس میں علاحدگی پسندی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ انہوں نے پاکستان کی شہ پر کام کرنے والے عناصر کے خلاف حکومت کو کڑی کارروائی کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو آئین اور قانون کے مطابق امن کویقینی بنانا چاہئے تاکہ اس سرزمین پر علاحدگی پسند کسی بھی سطح پر فروغ نہ پا سکیں۔ سوئم سیوکوں کے اس سمیلن میں بی جے پی کے بیشتر وزراء اور ممبران اسمبلی بھی سنگھ کی وردی زیب تن کئے ہوئے موجود تھے۔ پاکستان کا نام لئے بغیر بھاگوت نے کہا کہ سرحد پار کے اشاروں پر سر گرم عناصر کے ساتھ سختی کے ساتھ پیش آنا چاہئے کیوں کہ ملک کی سیکورٹی کے ساتھ کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا مسئلہ کافی دیر سے لٹکا ہوا ہے اور اب اس مسئلہ کا حل ہو ہی جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں نے بہت خمیازہ بھگت لیا ہے ، بالخصوص حال ہی میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اس لئے ملک کے آئین کے دائرہ میں اس کا حل تلاش کیا جاناناگزیر ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے آبا و اجداد ہندو تھے ، اسی لئے یہ ملک ہندوستان ہے ، ہم سب بھارت ماتا کے بیٹے ہیں اور یہ ایک ہندو راشٹر ہے ۔بھاگوت نے کہا کہ ملک کی یکجہتی اور سالمیت ہی آر ایس ایس کا نصب العین ہے اور تنظیم اسی کیلئے پچھلے 90سال سے سرگرم عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کی ترقی، خوشحالی اور یکجہتی کے متمنی ہیں۔انہوں نے سنگھ کارکنوں کو تنظیم کے نظریات کے فروغ کے لئے کام کرنے کی ہدایت دی۔ تقریب میں نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ، سپیکر کویندر گپتا، بالی بھگت، مرکزی وزیر مملکت جتیندر سنگھ، بی جے پی پردیش صدر ست شرما، چندر پرکاش گنگا، شام چودھی، اجے نندہ اور عبدالغنی کوہلی بھی موجو دتھے۔