عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//کرگل جنگ نے دشمن کے عزائم کو شکست دینے کیلئے ہندوستان کی مستقل تیاری کی تصدیق کی۔ان خیالات کا اظہار مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں ’کرگل وجے دیوس‘ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ جنگ نے ایک طاقتور پیغام دیاجبکہ ہندوستان کی سالمیت اور سرحدوں کو چیلنج کرنے والوں کیخلاف پوری قوم متحد ہوکر اپنے مخالفین کا مقابلہ کرنے اور شکست دینے کے لئے یکجا ہے ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کرگل جنگ ہندوستانی اخلاقیات میں شامل سیکولرازم کی اعلیٰ ترین اقدار کی علامت بھی تھی، کیونکہ اگلے مورچوں پر فوجیوں نے ذات پات، عقیدہ، مذہب یا علاقے کے تحفظات سے بالاتر ہوکر مادروطن کیلئے واحد عزم کے ساتھ لڑا۔سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ کرگل جنگ کے اہم نکات میں سے ایک جو 1947 کے بعد سے پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (PoJK) کو بھارت کے حصے کے طور پر تسلیم کرنے میں پاکستان کی مسلسل ہچکچاہٹ ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ 1948 اور 1965 میں بڑی روایتی جنگوں کے بعد، اس کے بعد دراندازی کی کوششیں پاکستان کی جانب سے کی جارہی ہیں لیکن ایسے عمل کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ کرگل کے بعد، ہندوستان کے نقطہ نظر میں اہم تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں، خاص طور پر 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعدملکی حالات اور معیشت میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کی قیادت میں، سیاسی نظام نے فوج کو اپنی پیشہ ورانہ صوابدید اور دانشمندی کی بنیاد پر جوابی وار کرنے کی خود مختاری دی جس کی وجہ سے حکمت عملی میں یہ تبدیلی سرجیکل سٹرائیکس اور پلوامہ حملے کے ردعمل میں واضح تھی، جہاں ہندوستانی افواج نے جارحیت کے ذرائع کو ختم کرنے کے لئے دشمن کے علاقے میں فعال طور پر گھس کر حملہ کیا۔ موصوف نے کہاکہ دفاعی بجٹ میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان کا دفاعی شعبہ، جو کبھی بڑا درآمد کنندہ تھا، اب دفاعی سازوسامان کے ایک اہم برآمد کنندہ میں تبدیل ہو گیا ہے۔مرکزی وزیر نے کہاکہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی اور نظر ثانی شدہ دفاعی نقطہ نظر کے بعد، وہاں امن کی واضح بحالی ہوئی ہے، جس کی عکاسی سیاحوں کی بھاری تعداد میں ہوئی ہے۔ کشمیری عوام نے اپنے مفادات کے پروپیگنڈہ آزادی کے خواب کی تکمیل میں تین نسلوں کے المناک نقصان کو محسوس کیا ہے اور آج کشمیر کے نوجوان آگے بڑھنے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں فراہم کردہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے بے تاب ہیں۔مرکزی وزیرنے کہاکہ جہاں تک پاکستانی زیر انتظامیہ کشمیر کا تعلق ہے، 1994 کی متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پاکستانی قبضے والاکشمیرہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صرف ایک ہی مسئلہ باقی ہے کہ پی ائو کے کو ہندوستان واپس کیسے حاصل کیا جائے۔
ُ
وطن کی حفاظت کیلئے قوم ہمیشہ شہدا کی مقروض رہے گی :چگ
عظمیٰ نیوز سروس
جموں //بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چْگ نے کرگل آپریشن کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجی جوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ مادر وطن کی حفاظت کے لئے قوم ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی۔ضلع رام بن میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چگ نے کہا کہ کرگل آپریشن کو 25 سال مکمل ہو چکے ہیں لیکن پاکستان کے مذموم عزائم بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے چگ نے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ قومی مفاد کے تحفظ کے لئے کھڑی رہی ہے جبکہ عبداللہ اور مفتیوں کی قیادت میں دیگر پارٹیاں پاکستان کے حق میں قومی مفاد سے سمجھوتہ کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا یووا مورچہ وجئے دیوس منانے کے لئے جموں و کشمیر کے تمام حصوں میں ’وجے جیوتی‘ لے کر جائے گا اور ہندوستانی سرزمین پر تخریبی سازشوں کے خلاف پاکستان کو وارننگ فراہم کرے گا۔چگ نے کہا کہ مودی حکومت کے تحت فوج اور سیکورٹی فورسز کے لئے کافی انفراسٹرکچر بنایا گیا ہے تاکہ وہ دشمن قوتوں کا مقابلہ کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کرگل کا دورہ کرکے پاکستان کو وارننگ دی ہے اور ساتھ ہی سرحد پر موجود جوانوں کو یقین دلایا ہے کہ قوم ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔
پی او جے کے و بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں قابل مذمت
کرگل جنگ کے ہیرو کی کامیابی و جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا :وبود گپتا
عظمیٰ نیوز سروس
بسوہلی //بی جے پی جموں و کشمیر کے جنرل سکریٹری اور سابق ایم ایل سی وبود گپتا نے جمعہ کو کرگل جنگ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ راجندر سنگھ نگروٹہ،بسوہلی میں 1999 کی جنگ میں پاکستان پر ہندوستان کی فتح کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پرموصوف نے مسلح افواج کے دیگر افسران اور جوانوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے کرگل جنگ میں قوم کی خدمت میں اعلیٰ ترین قربانیاں دیں۔ اس سلسلہ میں منعقدہ تقریب میں وبود نے کہاکہ ’’میں ان بہادر بیٹوں کو سلام کرتا ہوں، جنہوں نے مادر وطن کی حفاظت کے لئے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ میں ان بہادر بیٹوں کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے قوم کو اولین ترجیح دی اور اس کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا‘‘۔ وبود نے کہا کہ کرگل جنگ میں فوجیوں کی بہادری اور قربانی قوم کے دل میں نقش ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرحدوں کی حفاظت کے لئے ان کی غیر متزلزل لگن اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہندوستان ایک خودمختار اور محفوظ ملک رہے ہم میں سے ہر ایک کی حوصلہ افزائی کرتا رہے گا۔وبود نے پاکستان کو 1965، 1971 اور 1999 کی غلطیوں کو دوبارہ دہرانے سے خبردار کیا اور کہا کہ اگر وہ اسے دہرائیں گے تو دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو مزید ٹوٹنے سے نہیں بچا سکے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے لوگوں، بلوچوں اور پشتونوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جاتی ہیں اور یہ قابل قبول نہیں ہیں ۔