عظمیٰ نیوزڈیسک
سرینگر//وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان کا پاکستان کے ساتھ حالات کو بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اگر ملک پر فوجی حملے ہوتے ہیں تو اس کا’بہت سخت ‘جواب دیا جائے گا۔ جے شنکر نے یہ بات ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ملاقات میں کہی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وحشیانہ پہلگام دہشت گردانہ حملے نے بدھ کو ہندوستان کو “سرحد پار” دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے کرنے پر مجبور کیا۔انہوں نے کہا، “اس حملے نے ہمیں 7 مئی کو سرحد پار دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کر کے جواب دینے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ “حالات کو بڑھانا ہمارا مقصد نہیں ہے۔ تاہم، اگر ہم پر فوجی حملے ہوتے ہیں، تو اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ اس کا انتہائی سخت جواب دیا جائے گا۔ جے شنکر نے کہا کہ ایک پڑوسی اور قریبی ساتھی کے طور پر یہ ضروری ہے کہ ایران کو صورتحال کا اچھی طرح سے ادراک ہو۔ایرانی وزیر خارجہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تنائو کے درمیان طے شدہ دورے پر کل نصف شب کے قریب نئی دہلی پہنچے۔دریں اثناء 7 مئی 2025 کو آپریشن سندور پر پریس بریفنگ کے دوران، بھارت نے اپنے ردعمل کو فوکسڈ، ماپا اور غیر بڑھنے والا قرار دیا تھا۔ اس بات کا خاص طور پر ذکر کیا گیا کہ پاکستانی فوجی اداروں کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ ہندوستان میں فوجی اہداف پر کسی بھی حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ بھارتی وزارت دفاع نے آج کہا کہ 07-08 مئی 2025 کی رات کو، پاکستان نے شمالی اور مغربی ہندوستان میں متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جن میں اونتی پورہ، سرینگر، جموں، پٹھانکوٹ، امرتسر، کپورتھلہ، جالندھر، لدھیانہ، آدم پور، بھٹنڈا، چندی گڑھ، نال، پھلودی، اترلائی، اور بھوج، میزائل کا استعمال کیا گیا۔