اندور، ۲۳ ستمبر (یواین آئی) ہندوستانی کرکٹ ٹیم اپنے پراعتماد اور شاندار کارکردگی کے ساتھ مسلسل آگے بڑھ رہی ہے اور اتوار کو یہاں ہولکٹراسٹیڈیم میں جب آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ون ڈے میں کھیلنے اترے گی تو اس کا ہدف سیریز میں ناقابل تسخیر برتری حاصل کرنا ہوگا۔کپتان وراٹ کوہلی کی ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا کو پچھلے دونوں میچوں میں آسانی سے شکست دی ہے اور ٹیم اس وقت شاندار فارم میں ہے ۔ امید ہے کہ میزبان اپنے بلے بازوں اور گیندبازوں کی اس بہترین کارکردگی سے پانچ میچوں کی سیریز میں تین ۔صفر سے قبضہ کرنے اترے گی۔ ہندوستان نے چنئی میں ڈک ورتھ لوئس ضابطے سے ۲۶ رن اور کولکتہ میں ۵۰ رن سے میچ اپنے نام کیا تھا۔.ٹیم انڈیا اس وقت شاندار فارم میں ہے اور ہولکٹر اسٹیڈیم میں اس کا فائدہ اسے مل سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ ٹیم انڈیا نے اپنے پچھلے سبھی چاروں ون ڈے میچوں میں جیت حاصل کی ہے ۔پچھلے دونوں میچ بارش کے سبب متاثر رہے تھے اور ٹیم انڈیا کے لئے یہاں ٹاس کا اہم کردار رہے گا کیونکہ اندور میں بھی بارش کا امکان ظاہر کیا جارہاہے ۔ یہ بھی کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اب تک بارش ہندوستانی ٹیم کے لئے خوش آئند رہی ہے ۔ ہندوستانی ٹیم کی پچھلے میچوں کی جیت میں گیندبازوں کا اہم کردار رہا ہے اور اس مرتبہ بھی چائنا مین گیندباز کلدیپ یادو اور یوجوندر چہل پر بھی سب کی نظریں ہوں گی۔دونوں کھلاڑی نہ صرف فارم میں ہیں بلکہ ان جوڑی نے سبھی کو متاثر کیا ہے ۔ ایڈن گارڈن میں ان دونوں گیندبازوں نے آسٹریلیا کے پانچ وکٹ حاصل کیے تھے جس میں کلدیپ کی ہیٹ ٹرک بھی شامل ہے ۔مدھیہ پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (ایم پی سی اے ) کے کیوریٹر سمندر سنگھ چوہان نے یہ کہہ دونوں ہندوستانی اسپنروں کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا کہ ہولکر کی پچ پر کلائی کے اسپنروں کو زیادہ فائدہ ملے گا۔ یعنی یہ واضح ہے کہ پچھلے دونوں میچوں میں آسٹریلیائی بلے بازوں کو اپنی اسپن گیندوں سے پریشان کرنے والے یہ گیندبازاپنی سابقہ کارکردگی دوہرانے کے لئے تیار ہیں۔کولکتہ ون ڈے میں آسٹریلیا کے بلے بازوں ہندوستان کی اسپن گیندبازی کے سامنے جدوجہد کرتے ہوئے نظر آئے ۔ وراٹ کوہلی نے ٹیم پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور اندور میں اسی ٹیم کو وہ پھر سے موقع دے سکتے ہیں۔۲۳ سالہ یوجوندر چہل نے موجودہ سیریز کے پچھلے دونوں میچوں میں پانچ وکٹ حاصل کیے ہیں جبکہ وہ آخری نو ون ڈے میچوں میں ۱۶ وکٹ اپنے نام کرچکے ہیں۔ دوسری طرف کلدیپ نے بھی پچھلے دونوں میچوں میں ہیٹ ٹرک سمیت پانچ وکٹ اپنے نام کیے اور آخری نو میچوں میں ۱۶ وکٹ حاصل کیے ۔ کلدیپ کو وراٹ کی کافی حمایت حاصل ہے اور اس کے ساتھ ہی ان کی کارکردگی میں کافی بہتاسپنروں کے علاوہ تیزگیندباز بھونیشور کمار، ہاردک پانڈیا اور جسپریت بمراہ بھی اہم ہیں۔ہندوستانی ٹیم کے پاس بہترین گیندبازوں کے علاوہ زبردست بلے بازی آرڈر بھی ہے ۔ اوپننگ میں اجنکیا رہانے ، کپتان وراٹ، روہت شرما جیسے اہم کھلاڑی ہیں۔ تو مڈل آرڈر میں بھی ٹیم کے پاس بہترین لائن اپ ہے ۔ پچھلے میچوں میں خراب شروعات اور ٹاپ آرڈر کے چاروں بلے بازوں کی ناکامی کے بعد کیدار جادھو، مہندرسنگھ دھونی اور پانڈیا کی کارکردگی شاندار رہی تھی۔حالانکہ چوٹی کے چار کھلاڑیوں میں منیش پانڈے خراب فارم سے گزر رہے ہیں اور اب تک صفر اور تین رن ہی بناسکے ہیں جن کے سلسلے میں کپتان کچھ فیصلہ کرسکتے ہیں۔ ایڈن گارڈن میں ۹۲ رن کی اننگز کھیل کر مین آف دی میچ رہنے والے وراٹ کوہلی کی نگاہیں ٹیم کو سیریز میں ناقابل تسخیر برتری دلانے کے ساتھ ساتھ رکی پونٹنگ کے ۳۰ ون ڈے سنچری کے ریکارڈ کو بھی پیچھے چھوڑنے پر ہوں گی۔