یو این آئی
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ ہندوستان ٹیلی کمیونیکیشن اور اس سے جڑی ٹیکنالوجی کے معاملے میں دنیا کے سب سے زیادہ متحرک ممالک میں سے ایک ہے۔یہاں آئی ٹی یو ڈبلیو ٹی ایس اے 2024اور انڈیا موبائل کانگریس (آئی ایم سی)کا آغاز کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہندوستان، جہاں 120کروڑ موبائل فون صارفین ہیں اور 95کروڑ انٹرنیٹ یوزرز ہیں، جہاں دنیا کے 40فیصد سے زیادہ ریئل ٹائم ڈیجیٹل لین دین ہوتے ہیں، جہاں کنیکٹیوٹی، آخری سرے تک پہنچانے کا ایک موثر ذریعہ ثابت ہوئی ہے، عالمی ٹیلی کمیونی کیشن کی حالت اور مستقبل پر بحث بھی عالمی بہبود کا ذریعہ بنے گی۔مودی نے کہا کہ ڈبلیو ٹی ایس اے اتفاق رائے سے پوری دنیا کو بااختیار بنانے کی بات کرتا ہے۔ انڈیا موبائل کانگریس کنیکٹیویٹی کے ذریعے پوری دنیا کو بااختیار بنانے کی بات کرتی ہے۔ یعنی اس انعقاد میں اتفاق رائے اورکنکٹی وٹی کو ایک ساتھ جوڑ دیا گیا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ آج کی جہد و جہد والی دنیا کیلئے یہ دونوں کتنے اہم ہیں۔ ہندوستان ہزاروں سالوں سے واسودھیو کٹمبکم کے لافانی پیغام کو زندہ کر رہا ہے۔ جب ہمیں جی 20کی قیادت کرنے کا موقع ملا تو ہم نے ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کا پیغام دیا۔ ہندوستان دنیا کو تنازعات سے نکال کر متحد کرنے میں مصروف ہے۔وزیر اعظم نے کہا 2014 میں، ہندوستان میں صرف دو موبائل مینوفیکچرنگ یونٹ تھے اور آج 200 سے زیادہ ہیں۔ پہلے ہم زیادہ تر فون بیرون ملک سے درآمد کرتے تھے، آج ہم ہندوستان میں پہلے سے چھ گنا زیادہ موبائل فون مینوفیکچر کر رہے ہیں۔ ہم ایک موبائل برآمد کرنے والے ملک کے طور پر جانے جاتے ہیں اور ہم یہیں نہیں رکے، اب ہم دنیا کو چپس سے لے کر تیار مصنوعات تک مکمل طور پر ہندوستان میں بنے فون فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔ ہم ہندوستان میں سیمی کنڈکٹرز میں بھی بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔