حیدرآباد//ہندوستانی جمہویت غریب، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں سے چلتی ہے کیونکہ یہ لوگ پولنگ کے روز سرگرمی کے ساتھ ووٹ ڈالتے ہیں۔ بڑے بزرگ اور برقعہ پوش خواتین قطاروں میں ٹھہرکر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہیں جبکہ صاحب ثروت اور بڑے بڑے تاجر پیشہ افراد بہت ہی کم اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار جناب غلام نبی آزاد اپوزیشن لیڈر راجیہ سبھا و سینئر کانگریسی رہنما نے حیدرآباد کی ہوٹل پارک میں یونائٹیڈ مائناریٹی فورم کے زیر اہتمام منعقدہ آٹھویں سالانہ ریاستی کنونشن کے موقع پرکیا جس میں تلنگانہ اور کرناٹک کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی ۔ان شخصیات میں رحمن خان ، سی ایم ابراہیم، ناصر حسین ایم پی، کنہیا کمار، احمد شریف، زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست ، ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی ،ضمیر الدین، آرسی کنتیا،مدھو گوڑ یاشکی،احمد سعید قابل ذکر ہیں۔ جناب ظفر جاوید کنوینر مائناریٹی فورم اس کنونشن کے روح رواں تھے ۔ شہ نشین پر عامر جاوید، مسٹر بوس تھے ۔ جناب غلام نبی آزادنے کہاکہ وہ چار وزرائے اعظم کے دور حکومت میں مختلف وزارتوں پر فائز رہ کر خدمات انجام دے چکے ہیں اس دوران انہوں نے ایسا سیاسی بحران نہیں دیکھا جو آج نریندر مودی حکومت میں دیکھنے کو مل رہاہے انہوں نے کہا کہ آج ملک سیاسی، اقتصادی اور سماجی بحران سے گزر رہا ہے ۔ مودی حکومت نے مذہب کے نام پر قوم کو تقسیم کردیا ہے جبکہ ہم انسان تو باقی ہیں لیکن انسانی اخلاق وکردار کھودے ئے ہیں۔ غلام نبی آزاد نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جن لوگوں پر عوام کو جوڑنے کی ذمہ داری تھی انہوں نے ہی عوام کو توڑنے کا کام کیا ہے ۔