عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// ہندوستان نے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم پڑوسی ملک بھوٹان کو اپنے ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کے لیے پیر کو کل چار ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے دو بڑے ریلوے پروجیکٹوں کی تعمیر کا اعلان کیا۔تکمیل کے بعد، دو بھوٹانی شہر، گیلیفو اور سمتسے بالترتیب آسام اور مغربی بنگال سے براہ راست ریل کے ذریعے منسلک ہو جائیں گے ۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان مسافروں اور مال بردار نقل و حمل میں نمایاں بہتری آئے گی۔ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے خارجہ سکریٹری وکرم مسری کے ساتھ یہاں ایک پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے پہلا پروجیکٹ آسام کے کوکراجھار اور بھوٹان کے گیلیفو کے درمیان اور دوسرا مغربی بنگال کے بنارہاٹ اور سمتسے کے درمیان ریل رابطہ فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنارہاٹ اور بھوٹان کے صنعتی شہر سمتسے کے درمیان 16 کلومیٹر طویل ریلوے لائن تیار کی جائے گی اور یہ لائن بھوٹان کو پہلی بار ریل رابطے سے جوڑے گی۔بھوٹان کے اہم شہر گیلیفو کو کوکراجھار سے جوڑنے والی ریلوے لائن تقریباً 70 کلومیٹر لمبی ہوگی۔ اس طرح ان پروجیکٹس سے بھوٹان میں پہلی بار تقریباً 90 کلومیٹر کے ریل راستے دستیاب ہوں گے ، جو ہندوستانی ریل نیٹ ورک سے منسلک ہوں گے ۔وزیر ریلوے نے کہا کہ دونوں پروجیکٹ چار سالوں میں مکمل ہوں گے اور ان پر تقریباً 4,033 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ بھوٹان کے لیے جو ریلوے لائنیں تیار کی جا رہی ہیں ان کو وندے بھارت ٹرینیں چلانے کے لیے موزوں بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھوٹان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور بیرونی دنیا کے ساتھ اس کی زیادہ تر تجارت ہندوستانی بندرگاہوں اور ہندوستانی سڑکوں سے ہوتی ہے ۔ مجوزہ ریلوے نیٹ ورک کی تکمیل سے بھوٹان کی معیشت کو کافی فائدہ پہنچے گا۔مسٹر ویشنو نے بنارہاٹ سے بھوٹان کے صنعتی شہر سمتسے تک کے راستے کے بارے میں تفصیلی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ تقریباً 20 کلومیٹر طویل اس پروجیکٹ میں دو اسٹیشن، ایک بڑا پل، 24 چھوٹے پل، ایک فلائی اوور اور 37 انڈر پاس شامل ہوں گے ۔ اس کی تخمینہ لاگت تقریباً 577 کروڑ روپے ہے اور یہ تقریباً تین سال میں مکمل ہونے کی امید ہے ۔ یہ منصوبہ بھوٹان کے ایک بڑے علاقے کو جوڑ دے گا۔ اس سے تجارت کو نمایاں طور پر فائدہ پہنچے گا، کیونکہ جہاں مال کی نقل وحمل میں کئی دن لگتے ہیں اسے گھنٹوں میں پہنچایاجاسکے گا۔ مزید برآں، ان منصوبوں سے سیاحت، صنعتی ترقی، عوام سے عوام کی نقل و حرکت، اور مال بردار نقل و حمل کو فروغ دینے سمیت متعدد اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے ۔بھوٹان کو جوڑنے والی ریلوے لائنیں بجلی سے چلائی جائیں گی، اس طرح اس سے کوئی ماحولیاتی نقصان نہیں ہوگا۔سکریٹری خارجہ مسری نے اس موقع پر کہا کہ بھوٹان کے ریلوے رابطے سے اس کی تجارت اور کاروبار میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تجارت کے نقطہ نظر سے ہندوستان، بھوٹان کا سب بڑا تجارتی شراکت دار ہے ۔ بھارت بھوٹان کی درآمدات کا بنیادی ذریعہ ہے اور ایک اہم برآمدی منزل ہے ، جو اس کی کل تجارت کا تقریباً 80 فیصد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں حکومتیں بنارہاٹ سے سمتسے اور کوکراجھار سے گیلیفو کے درمیان ریل رابطے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ان منصوبوں پر باہمی اتفاق کیا ہے ۔خارجہ سکریٹری نے ذکر کیا وزیر اعظم نریندر مودی کے گزشتہ سال مارچ میں بھوٹان کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے ، جن میں ان دو ریلوے پروجیکٹوں کا معاہدہ بھی شامل تھا۔