عظمیٰ نیوزسروس
جموں//سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)ڈاکٹر جتندرسنگھ نے کہا کہ طبی تحقیق اور کفایت شعاری صحت کی دیکھ بھال میں اہم پیشرفت کی وجہ سے ہندوستان آج لائف سائنسز اور بائیو مینوفیکچرنگ میں ایک عالمی کھلاڑی کے طور پر ابھرا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک مربوط ماحولیاتی نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا بھی حصہ بن سکے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے حکومت، نجی صنعت اور تحقیقی اداروں کے درمیان زیادہ تعاون پر زور دیتے ہوئے اس شعبے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔بائیوٹیکنالوجی، جینومک سیکوینسنگ، اور مقامی ادویات کی ترقی میں ہندوستان کی پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر نے ایک متحرک ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا جو طبی تحقیق کو تیز کرتا ہے اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھاتا ہے۔صحت کے شعبے میں جدت طرازی کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مستقبل کی معیشت کی تشکیل میں بائیوٹیک اور طبی تحقیق کے امکانات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستان کا دو مینوفیکچرنگ سیکٹر اب ایشیا پیسفک خطے میں سرفہرست تینوں میں شامل ہے، جو عالمی تعاون کو مزید راغب کرتا ہے، جس میں بل گیٹس جیسی شخصیات کی دلچسپی بھی شامل ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے اور عوامی خدمات دونوں میں ان کے تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے میڈیکو ایم ایل اے کو مبارکباد دی۔ جموں میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے گورننس میں طبی پیشہ ور افراد کے منفرد کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کا پس منظر انہیں ذمہ داری کے گہرے احساس، اخلاقیات اور خدمت کے جذبے سے آراستہ کرتا ہے جو قیادت کے لیے ضروری ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو خود ایک میڈیکو سے سیاست دان بنے ہیں، نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کے بہت سے کامیاب ڈاکٹر سیاست دانوں نے میڈیکل پریکٹس کے دوران پیشہ ورانہ دیانت کو برقرار رکھ کر عوام کا اعتماد حاصل کیا ہے۔ تاریخ کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ سیاست میں آنے والے ڈاکٹروں نے نظام پر اعتماد کو مضبوط کرتے ہوئے عوامی فلاح و بہبود کے لیے اپنے عزم کو آگے بڑھایا۔طب سے سیاست تک اپنے سفر کی عکاسی کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ کس طرح ایک پریکٹیشنر پر عوام کا اعتماد اکثر انتخابی کامیابی میں بدل جاتا ہے۔انکاکہناتھا “اگر آپ ایک مقبول، مخلص اور قابل بھروسہ میڈیکل پریکٹیشنر ہیں، تو لوگوں کی عوامی زندگی میں آپ کا ساتھ دینے کا زیادہ امکان ہوتا ہے‘‘۔وزیر نے میڈیکو ایم ایل اے پر زور دیا کہ وہ صحت اور حکمرانی کے اہم مسائل کو اٹھائیں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں جہاں طبی پیشہ ور افراد ایسی پالیسیوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں جو لوگوں کی زندگیوں کو براہ راست متاثر کرتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قانون ساز اداروں میں ان کی موجودگی انہیں صحت سے متعلق اصلاحات اور بہتر طبی انفراسٹرکچر کی وکالت کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے حکومت کے زیر انتظام حل پر انحصار کم کرنے اور صحت کی دیکھ بھال میں نجی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یقین ظاہر کیا کہ میڈیکو ایم ایل اے صحت کی دیکھ بھال کی پالیسیوں اور خدمات کی فراہمی میں ٹھوس بہتری لانے کے لیے اپنی مہارت اور قیادت کا استعمال کریں گے۔اس موقع پر فرینڈز آف جی ایم سی جموں کے بانی پروفیسر ٹی آر رینا، پرنسپل جی ایم سی جموں ڈاکٹر آشوتوش گپتا، پروفیسر پون ملہوترا نے بھی خطاب کیا۔