نئی دہلی// ہندوستان اور چین کے مابین مشرقی لداخ میں گزشتہ دو برس سے جاری فوجی تعطل دور کرنے کیلئے ہوئی کور کمانڈروں کی میٹنگ میں ٹکرائو کے باقی تمام امور پر رضامندی نہیں ہوسکی اور ان امور پر دونوں فریقین کے مابین تعطل برقرار ہے ۔دونوں افواج کے کور کمانڈروں کی 15ویں دور کی بات چیت جمعہ کو ہندستانی سرحد چشول مولڈو علاقہ میں ہوئی۔ بات چیت جمعہ کی صبح 10.30 بجے شروع ہوئی اور رات تقریباً 11 بجے ختم ہوئی۔تقریباً 12 گھنٹے تک چلی بات چیت میں صرف اس پر اتفاق رائے ہوا کہ دونوں فریق ٹکرائو کے باقی امور کو جلد حل کرنے کیلئے سفارتی اور فوجی سطح پر بات چیت جاری رکھیں گے ۔وزارت دفاع نے سنیچر کو بات چیت کے بارے میں ایک مشترکہ بیان جاری کرکے کہاکہ دونوں فریقین نے گزشتہ 12جنوری کو ہوئی 14 ویں دور کی بات چیت کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے مغربی سیکٹر میں اصل کنٹرول لائن سے ملحق علاقہ میں ٹکرائو کے باقی امور کو حل کرنے کے لئے بات چیت کی۔ انہوں نے متعلقہ امور کو حل کرنے کیلئے اپنے اپنے ملک کے لیڈروں کی طرف سے مقرر کردہ رہنمائی کے تحت تفصیل سے خیالات کا تبادلہ کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان امور کے حل ہونے سے مغربی سیکٹر میں اصل کنٹرول لائن پر امن اور دوستانہ ماحول کی بحالی اور دو طرفہ تعلقات کو پٹری پر لانے میں مددملے گی۔