نئی دہلی//ہندوستان ، پاکستان اور چین سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے سبھی آٹھ ممالک کی فوجیں آج سے شروع ہونے والی فوجی ٹریننگ 'امن مشن۔2018'' میں فوجی صلاحیتوں اور اپنے تجربات کو ایک دوسرے سے اشتراک کریں گے ۔فوج نے یہ اطلاع دی ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم 'مشق امن مشن۔2018'' کا جمعہ کو روس کے چرباکل میں افتتاح ہوا۔یہ پہلا موقع ہے کہ جب ہندوستان اور پاکستان کی فوج انسداد دہشت گردی مشنوں سے متعلق فوجی ٹریننگ میں ایک دوسرے کے ساتھ فوجی اسکل کا اشتراک کریں گی۔ روس کے سینٹرل ملٹری ڈسٹرکٹ کے چیف کمانڈر پیلووچ لیپن نے سبھی ممالک کی فوجوں کے دستوں کے سامنے تقریر کی ۔ اس کے بعد فوجی دستوں نے باضابطہ پریڈ میں حصہ لیا۔ٹریننگ میں روس کے سب سے زیادہ 1700، چین کے 700 اور ہندوستان کے 200 فوجی حصہ لے رہے ہیں۔ یہ ٹریننگ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبر ممالک کے درمیان دفاع کے شعبے میں تعاون کی بڑی پہل کے تحت منعقد کی گئی ہے اور یہ دفاع میں تعاون کے شعبے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔ٹریننگ میں فوجیوں کو خاص طور سے شہری علاقے میں انسداد دہشت گردی مہم سے نمٹنے کا ہنر سیکھنے کا موقع ملے گا۔ اس کے علاوہ ٹریننگ میں پیشہ ورانہ بات چیت، ڈرل اور کام کے بارے میں مکمل سمجھ اور مشترکہ کمان کے موضوعات بھی شامل ہیں۔یو این آئی