یو این آئی
نئی دہلی//ہندوستانی فورسز پر بنگلہ دیشی جرائم پیشہ عناصر کے حملوں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے سرحدی محافظوں نے حساس علاقوں میں دیر رات سے صبح تک مربوط گشت کو بڑھانے، چوکسی بڑھانے اور سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔یہ اتفاق رائے جمعرات کو بنگلہ دیش کی بارڈر سیکورٹی فورس اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش کی 55ویں ڈائریکٹر جنرل سطح کی سرحدی رابطہ کاری کانفرنس میں طے پایا۔ اگلی کانفرنس آئندہ جولائی میں ڈھاکہ میں ہوگی۔ملاقات میں فریقین نے ایک دوسرے کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور تمام سطحوں پر جاری تعمیری اور مثبت بات چیت کے ذریعے مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں نے زمینی سطح پر کانفرنس کے فیصلوں کو حقیقی روح کے ساتھ نافذ کرنے پر اتفاق کیا۔دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور اعلی ترین سطح کی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے دونوں افواج کے ڈائریکٹر جنرلز نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا کہ بنگلہ دیشی مجرموں اور شرپسندوں کی جانب سے بارڈر سیکیورٹی فورس کے اراکین پر حملے کے واقعات کے پیش نظر دونوں فریقوں نے خاص طور پر حساس علاقوں میں مربوط گشت ( دیر رات سے صبح کے اوقات تک) بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی آبادی کو بین الاقوامی سرحد کی خلاف ورزی کے حوالے سے آگاہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔انسانی حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانے اور سرحدی تشدد کو روکنے کے لیے ہم آہنگی کی کوششوں کی ضرورت کو مزید دہراتے ہوئے دونوں فریقوں نے مشترکہ گشت کرنے، چوکسی بڑھانے، عوامی بیداری کے پروگراموں کو تیز کرنے، مناسب سماجی و اقتصادی ترقی کے پروگرام شروع کرنے اور سرحدی زندگی کے مثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے حقیقی وقت کی معلومات کا اشتراک کرنے کے لیے مشترکہ گشت کرنے کے لیے انتہائی ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ اس تناظر میں بارڈر سیکورٹی فورس نے پہلے ہی ہندوستان، بنگلہ دیش سرحد پر غیر مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔