عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے پیر کو کہا کہ ہندوستان کی لاجسٹکس لاگت میں نمایاں کمی آئی ہے، جو 16 فیصد سے کم ہو کر چھ فیصد ہو گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ یہ ترقی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے تحت سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں بہتری کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ایک انٹرویو میں گڈکری نے ہندوستان کو ’وشو گرو‘ بنانے اور 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے ہدف کے ساتھ دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے وزیر اعظم مودی کے وڑن کو حاصل کرنے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ ہمارے وزیر اعظم کا خواب ہے کہ ہندوستان وشو گرو، دنیا کی تیسری سب سے بڑی اور 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنے۔ اس خواب کو پورا کرنے کے لیے ہمیں برآمدات بڑھانا ہوں گی، تب ہی زرعی، خدمت اور صنعتی شعبوں میں ترقی ہوگی، روزگار بھی ہوگا، دولت بھی پیدا ہوگی اور اس کے لیے انفراسٹرکچر کو ترقی دینے کی ضرورت ہے۔‘‘نتن گڈکری نے اس بات پر زور دیا کہ لاجسٹکس کی لاگت میں کمی سے ہندوستان کی برآمدی مسابقت کو فروغ ملے گا، زرعی، خدمات اور صنعتی شعبوں میں ترقی کو فروغ ملے گا۔ مرکز میں 11 سال مکمل کرنے والی این ڈی اے حکومت کی کامیابی پر بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر گڈکری نے زور دے کر کہا کہ لاجسٹکس لاگت، جو کہ 16 فیصد تھی، ہندوستان کے لیے امریکہ اور یورپی ممالک میں چین کے 8 فیصد اور 12 فیصد کے مقابلے میں ایک بڑی رکاوٹ تھی۔انھوں نے کہا ’’ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ ہمارے ملک کی لاجسٹک لاگت 16 فیصد تھی، چین کی 8 فیصد تھی اور امریکہ اور دیگر یورپی ممالک کی 12 فیصد تھی۔ ہماری سڑکیں اور بندرگاہیں خراب تھیں، ایندھن مہنگا تھا اور ٹریفک جام کی وجہ سے تاخیر ہوتی تھی۔ لیکن اب ہم نے جس طرح کی سڑکیں بنائی ہیں، ہماری لاجسٹکس لاگت اگلے سال 6 فیصد تک کم ہو جائے گی۔‘‘انھوں نے مزید کہا کہ ’’اس چھ فیصد کی بچت سے ہماری برآمدات بڑھیں گی، ہم زیادہ مسابقتی بنیں گے اور ہمارا ملک وشو گرو بن جائے گا۔ اسی لیے ہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ہندوستانی سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ مزید دو سالوں میں امریکہ جیسا ہو جائے گا، کیوں کہ مودی حکومت نے گزشتہ برسوں میں سڑکوں اور شاہراہوں پر اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔