یو نسو(ہندوارہ)// سوپور کپوارہ شاہراہ پر چوگل ہندوارہ کے نزدیک ایک گائوں میںشبانہ مسلح تصادم میں تین جنگجو مارے گئے ۔ اس مسلح تصادم کے دوران ایک جواں سال خاتون بھی گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی ۔خاتون کی ہلاکت کے خلاف علاقے کے ہزاروں لوگ سڑکوں پر آئے اور انہوں نے شدید مظاہرے کئے۔ بعد میں جم غفیر کی موجودگی میں اسے سپرد خاک کیا گیا۔ہندوارہ ، سوپور اور کپوارہ میں فوری طور پر انٹر نیٹ سہولیات منقطع کی گئیں تاکہ احتجاجی مظاہرے نہ ہوں۔ پولیس نے بتایا کہ یونسو ہندوارہ میں 3 جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج کی 22 آر آر، ریاستی پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) اور پیراملٹری فورس سی آر پی ایف نے گذشتہ رات قریب ایک بجے مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگجوؤں کو فرار ہونے سے روکنے کے لئے مذکورہ گاؤں کے تمام داخلی و خارجی پوائنٹس کو سیل کردیا گیا تھا۔ تلاشی آپریشن کے دوران جب سیکورٹی فورسز محمد امین نامی ایک شخص کے مکان کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں موجود جنگجوؤں نے ان پر فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ میںپہلے ایک جنگجو کو مکان سے باہر آتے ہوئے نشانہ بنایا گیا جبکہ بعد میں دیگر دو جنگجو مارے گئے۔پولیس نے بتایا کہ مسلح تصادم کے دوران اپنے گھر سے باہر آنے والی ایک خاتون بھی گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی ۔ایک رپورٹ میں شمالی کشمیر کے ڈی آئی جی وی کے برڈی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 25لہ مصرہ بانو، جو ایک بچے کی ماں بھی تھی، اس وقت کراس فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک ہوئی جب اس نے اپنے مکان سے باہر نکلنے کی کوشش کی ،جہاں جنگجو چھپے بیٹھے تھے۔مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ مذکورہ خاتون کو سیکورٹی فورسز نے گولیوں کا نشانہ بناکر ہلاک کیا۔ مقامی لوگوں کی جانب سے مصرہ بانو کی ہلاکت کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ انہوں نے جنگجوؤں کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔
خاتون کی ہلاکت
جھڑپ کے دوران 25سالہ میسرہ بانوزوجہ اشفاق احمد کی ہلاکت کی اطلاع جب یونسو کے نو احی علاقوں میں پہنچ گئی تو یو نسو ،وہی پورہ ،ہری پورہ ،خان بابا گنڈ کے مردو زن کے علاوہ سوپور کے متعدد علاقوں کے لوگ سڑکو ں پر نکل آئے اور میسرہ کی نعش کو کپوارہ سوپور شاہراہ پر رکھ کر احتجاجی مظاہرے کئے اور واقعہ کی فوری طور تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔مظاہرین نے الزام لگایا کہ میسرہ اپنے مکان سے باہر آرہی تھی کہ فوج نے ان پر گولیاں چلائیں جس کے دوران وہ موقع پر ہی جا ں بحق ہوگئی ۔احتجاجی مظاہرین نے اسلام اور آ زادی کے حق میں نعرہ بازی بھی کی ۔احتجاجی مظاہرو ں کے دوران کپوارہ سوپور شاہراہ پر گا ڑیو ں کی نقل و حمل بھی متا ثر ہوئی ۔برستی بارش اور کڑاکے کی سردی کے باوجود لوگو ں نے احتجاجی مظاہرے کئے جس کے بعد میسرہ کی نعش جامع مسجد یونسو کے صحن میں رکھی گئی ۔مظاہرین نے کہا کہ جا ں بحق ہوئے جنگجو محمد شعبان وازہ کے مکان میں چھپے بیٹھے تھے اور مکان کو گولی باری کے دوران کوئی بھی نقصان نہیں پہنچابلکہ مکان کے باہر والے حصہ کو چند گولیا ں لگی ہیں۔
پولیس کیا کہتی ہے ؟
یونسو ہندوارہ میں فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان جھڑپ میں جا ں بحق ہوئی25سالہ خاتون میسرہ بیگم کے حوالہ سے پولیس کا کہنا ہے کہ فوج اور پولیس کو پہلے ہی اطلاع ملی تھی کہ یونسو ہندوارہ میں محمد شعبان وازہ کے مکان میں 2سے 3جنگجوئو ں چھپے بیٹھے ہیں جس کے بعد فوج اور پولیس نے یونسو دیہات کا محاصرہ کیا ۔پولیس کا کہناہے جوں ہی فوج نے دوران شب تلاشی کارروائی شروع کی تو مکان میں بیٹھے جنگجوئو ں نے فوج اور پولیس پر فائر نگ کی جس کے دوان فوج نے بھی جوابی کاروائی کی تاہم مکان میں بیٹھے افراد خانہ کو باہر نکالا گیا اور اس دوران جو ں ہی میسرہ اپنے مکان سے باہر آئی تو فوج اور جنگجوئو ں کے گولیو ں کے تبادلے میں اس کو گولی لگی جس کی وجہ سے وہ جا ں بحق ہوگئی ۔