یواین آئی
نئی دہلی// آسیان ممالک کے وزرائے دفاع نے ہند-بحرالکاہل (انڈو پیسیفک) خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے میں ہندوستان کے اہم رول کا ذکر کرتے ہوئے ہند-آسیان دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔ آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کی 12ویں اے ڈی ایم ایم پلس اجلاس میں شرکت کے لیے ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور گئے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتے کے روز وزرائے دفاع کی غیر رسمی ملاقات کے دوران آسیان کے وزرائے دفاع سے ملاقات کی۔میٹنگ کے دوران، وزراء نے ہند-بحرالکاہل خطے میں امن اور استحکام میں ہندوستان کے کلیدی کردار کی تعریف کی اور علاقائی سطح پر نئی دہلی کے ساتھ دفاعی تعاون کو گہرا کرنے کی کوشش کی۔اپنے خطاب میں، وزیر دفاع نے اس امر کو اجاگر کیا کہ ہند – آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کی غیر رسمی میٹنگ آسیان ممالک کے ساتھ ہندوستان کی جامع کلیدی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے، خاص طور پر 2026-2030 کے لیے آسیان- ہند منصوبے کے دفاعی اور سلامتی کے عناصر کے لیے۔انہوں نے مستقبل پر مبنی دو پہل قدمیوں یعنی اقوام متحدہ کے قیام امن کے آپریشنوں میں خواتین سے متعلق آسیان- ہند پہل قدمی اور آسیان –ہند دفاعی تھنک ٹینک بات چیت کا اعلان کیا۔
ملیشیا کے وزیر دفاع نے بطور اے ڈی ایم ایم چیئر راج ناتھ سنگھ کا خیرمقدم کیا اور ہندوستان کو ایک سپر پاور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آسیان، ایک کمیونٹی کے طور پر، سائبر اور ڈیجیٹل دفاع کے ساتھ ساتھ دفاعی صنعت اور اختراع کے دائرے میں ہندوستان کے ساتھ اپنی مصروفیت کو گہرا کرنے سے فائدہ اٹھائے گا۔ انہوں نے خود کفیل دفاعی صنعت اور تکنیکی تحقیقی ایکو سستم قائم کرنے کی ہندوستان کی صلاحیت کی تعریف کی جس سے آسیان کے رکن ممالک کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ فلپائن کے وزیر دفاع نے ایک سپر پاور ہونے کے ناطے بین الاقوامی قانون اور کثیرالجہتی کے لیے ہندوستان کے احترام کی تعریف کی۔ سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی پاسداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستان نے خطے کے دیگر ممالک کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ ہند-بحرالکاہل کے خطے میں پہلے جواب دہندہ کے طور پر ہندوستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے آئندہ ہندوستان-آسیان میری ٹائم مشق کے لیے مکمل حمایت کی اور فلپائن کے خصوصی اقتصادی زون میں آئندہ مشترکہ کوآپریٹو سرگرمی پر روشنی ڈالی۔فلپائن اور کمبوڈیا کے وزرائے دفاع کے جذبات کا اعادہ کرتے ہوئے، سنگاپور کے وزیر دفاع نے زور دیا کہ آسیان کو خطے میں امن اور سلامتی کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کرنے میں ہندوستان کی صلاحیت پر بھروسہ ہے۔ انہوں نے نوجوان نسل کی سطح پر ہندوستان اور آسیان کے درمیان مزید مشترکہ سرگرمیاں، مزید پالیسی ڈائیلاگ، مزید مشترکہ مشقوں اور بات چیت کی بھی تجویز پیش کی، کیونکہ یہ بات چیت مستقبل میں تعاون کی بنیاد ڈالیں گی۔تھائی لینڈ کے وزیر دفاع نے اس بات سے اتفاق کیا کہ آسیان برادری ہندوستان کی دفاعی صنعت اور ٹیکنالوجی کے ایکو سستم سے فائدہ اٹھائے گی اور پیداوار میں ’علاقائی خود کفیلی‘ پر زور دیا۔ آسیان کے وزرائے دفاع نے ان اقدامات کا خیرمقدم کیا اورہند-آسیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستان کے ساتھ گہرے تعلقات کے منتظر ہیں۔