ہم نے تمام ترجیحات کا جائزہ لے لیا : اسحاق ہرتزوگ

یواین آئی

تل ابیب// اسرائیل کے صدر اسحاق ہرتزوگ نے کہا ہے کہ ہم نے، اسرائیل پر ایرانی حملوں کے بعد ، تمام ترجیحات کا جائزہ لیا ہے۔اسحاق ہرتزوگ نے ، 13 اپریل کی رات ایران کی طرف سے اسرائیل پر کئے گئے فضائی حملوں کے بارے میں، برطانوی ٹیلی ویڑن چینل ‘سکائی نیوز ‘ پر بیان جاری کیا ہے۔ہرزوگ نے ایرانی حملوں کو اعلانِ جنگ قرار دیا اور کہا ہے کہ ہم نے اعتدال کی راہ اختیار کی ہے، ہم ایران کے ساتھ جھڑپوں کے تاثرات سے آگاہ ہیں اور ہم نے اپنے ساجھے داروں کے ساتھ مل کر تمام ترجیحات کا جائزہ لیا ہے۔ہرتزوگ نے کہا ہے کہ” اسرائیل امن کا حامی ہے۔ اپنے قیام سے اب تک، جنگ اسرائیل کی آخری ترجیح رہی ہے۔ ہمارا پہلا مسئلہ غزّہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کو رہا کروانا ہے۔ ہم نے غزّہ میں داخلے کے بہت سے دروازے کھولے ہیں اور پیراشوٹوں کے ذریعے بھاری مقدار میں امدادی سامان پھینکنے کی بھی اجازت دی ہے”۔واضح رہے کہ اسرائیل نے یکم اپریل کو دمشق میں ا یرانی قونصل خانے پر فضائی حملہ کیا تھا۔ حملے میں ایران پاسداران انقلاب فورس کے 2 جرنیلوں سمیت 7 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔حملوں کے بارے میں جاری کردہ بیان میں ایران نے کہا تھا کہ یہ حملے ایرانی زمین پر حملوں کا مفہوم رکھتے ہیں اور ہم اس کا جواب دیں گے۔ایران نے گذشتہ رات سینکڑوں کامیکازی ڈرون طیاروں، بیلسٹک اور کروز میزائلوں کے ساتھ اسرائیل پر حملوں کا آغاز کیا اور بعض عسکری مقامات کو ہدف بنایا تھا۔تاہم اسرائیل نے کہا تھا کہ صرف جنوبی حصّے میں واقع فوجی بیس پر میزائل گرا ہے اس کے علاوہ زیادہ تر حملوں کو فضائی دفاعی سسٹم کے ذریعے ناکام بنا دیا گیا ہے۔