سرینگر//ہماری تحریک ابتداء ہی سے ناانصافی کے خلاف رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے بنیادی اور جمہوری و آئینی حقوق کیلئے شروع کی گئی تھی کیونکہ جموںوکشمیر کے عوام شخصی راج میں ہر سطح پر مظلوم ،محکوم اور غلام سمجھے جارہے تھے۔ ہمارے قائد شیرکشمیرشیخ محمد عبداللہ نے اپنے ملک کشمیرکے لوگوں کی یہ حالتِ زار دیکھ کر ناانصافی کیخلاف تحریک شروع کی۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر مختلف علاقوں سے آئے ہوئے عوامی وفود، پارٹی عہدیداروں کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت جموںوکشمیر کا ہر فرد غیر یقینیت، اقتصادی اور معاشی بدحالی اور بے روزگاری کے دور سے گزر رہا ہے۔ انصاف مانگنے والوں کو ناانصافی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔ حق کی آواز بلند کرنے پر قدغن ہے۔ ہم اپنے آئینی اور جمہوری حقوق کی واپسی اور ریاست کا خصوصی درجہ واپس لانے کی کوشش پر متحد اور پُرعزم ہیں۔ ہم حق پر ہیں اس لئے ہمیں ضرور فتح و نصرت ملے گی ۔ اُن کا کہنا تھا کہ اللہ کے سوا کوئی ہمارا مددگار نہیں ۔ ڈاکٹر کمال نے کہاکہ ہمیں اپنے جمہوری حقوق کیلئے جدوجہد کیساتھ ساتھ اپنی نوجوان پود کو منشیات کی بدعت سے چھٹکارا دلانے میں ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا کیونکہ نوجوان ہی قوم کے معمار ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سماجی بے راہ روی اور سماجی بدعات سے سماج کو پاک کرنا ہم سب کی اہم ذمہ داری ہے۔ دریں اثناء پارٹی ہیڈکوارٹر پر حلقہ انتخاب لالچوک کا ایک اجلاس انچارج کانسچونسی احسان پردیسی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس موقعے پر خواتین ونگ کی صوبائی صدر انجینئر صبیہ قاردی اور اقلیتی سیل کے کنوینیر جگدیش سنگھ آزاد نے بھی خطاب کیا۔ احسان پردیسی نے کہاکہ جموں وکشمیر کے عوام اس وقت گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں، افسر شاہی میں لوگ پس رہے ہیں ۔حکومت کے بلندبانگ دعوے زمینی سطح پر کہیں نظر نہیں آرہے ہیں۔گذشتہ4برسوں کے دوران یہاں کوئی نیا کام نہیں کیا گیا اُلٹا اُن کاموں کا چار4مرتبہ افتتاح کیا گیا جو کام ہماری حکومت کے دوران ہوئے۔