سرینگر/سابق جنگجوئوں کی پاکستانی بیویوں، جو اپنے شوہروں کے ساتھ نیپال کے راستے سے کشمیر آئی ہیں، نے جمعہ کو مطالبہ کیا کہ اُنہیں بھارت کی شہریت فراہم کی جائے اور اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو پھر اُنہیں واپس پاکستان بھیجنے کے انتظامات کئے جائیں۔
مذکورہ خواتین کی نمائندگی کرتے ہوئے ایبٹ آباد پاکستان کی رہنے والی طیبہ نے نامہ نگاروں کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا''ہم کل ملاکر یہاں350خواتین ہیں۔۔۔ہم مطالبہ کرتی ہیں کہ ہمیں بھارت کی شہریت فراہم کی جائے ۔ہم حکومت ہندوستان اور یہاں کی ریاستی سرکار سے اپیل کرتی ہیں کہ ہمیں سفری دستاویزات فراہم کریں اور اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو ہمیں واپس پاکستان ہی بھیج دیں''۔
مذکورہ خواتین نے وزیر اعظم نریندرا مودی،وزیر خارجہ ایس جے شنکر، ریاستی گورنر ایس پی ملک اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے اُن کا مسئلہ حل کرنے کیلئے مداخلت کی درخواست کی۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور ہیومن رائٹس انجمنوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کے پاس اُن کے کاز کی حمایت کریں۔
انہوں نے الزام عاید کیا کہ اُنہیں پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں موجود اُن کے گھروالوں سے ملنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے کیونکہ اُن کے پاس سفری دستاویزات نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ سینکڑوں سابق جنگجو ایک سرکاری اسکیم کے تحت پاکستان سے واپس آگئے ہیں اور اُنہوں نے اُن پاکستانی خواتین کو بھی ساتھ لایا ہے جن کے ساتھ اُنہوں نے وہاں شادیاں رچائی تھیں۔ مذکورہ خواتین اور اُن کے بچے ابھی تک یہاں کے شہری حقوق سے محروم ہیں۔