عظمیٰ نیوزسروس
جموں؍؍ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے منگل کو امرتسر میں گولڈن ٹیمپل کا دورہ کیا اور حاضری دی ۔بعد ازاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے ملک کے اتحاد پر زور دیا اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے پر بات کی۔انہوںنے کہاکہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ بھارت سب کا ہے۔ چاہے وہ ہندو، سکھ، مسلمان، عیسائی یا جین ہوں۔ اور جن کا کوئی مذہب نہیں۔ جو آگ لگائی گئی ہے وہ سیاسی ہے۔ ووٹوں سے جیتنے کیلئے۔انہوںنے کہاکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ بھارت اس وقت تک متحد رہے گا جب تک ہم متحد رہیں گے۔جموں وکشمیرمیں برسراقتدار جماعت نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہاکہ ’اگر کسی بھارتی کو کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ہم متحد ہو کر اس سے نمٹیں گے۔ یہ پہلے بھی ہوتا رہا ہے اور آج بھی ہوگا۔ان سے ملک میں اقلیتوں کو درپیش مسائل کے بارے میں پوچھا گیا۔ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے جموں اور کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے سے متعلق ایک سوال کا بھی جواب دیتے ہوئے کہاکہ یہ ریاست نہیں ہے۔ اسے یوٹی میں گھٹا دیا گیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ریاست واپس آئے گی۔آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال پر انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’آپ کو وہاں آکر خود دیکھنا چاہئے‘‘۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہر ریاست کے اپنے مسائل ہوتے ہیں۔ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہاکہ ’ہر ریاست کے اپنے مسائل ہیں، لیکن مرکزی حکومت اسے نہیں سمجھتی‘۔انہوںنے مزید کہاکہ اگر ہم ہندوستان کو متحد رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں ہر ایک کے دکھ درد کو سمجھنا ہوگا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ پہلے۔ ہم بھارت کو پہلے کیوں نہیں کہتے۔