عظمیٰ نیوز سروس
شملہ//ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے تازہ حادثہ میں مرنے والوں کی تعداد 19 تک پہنچ گئی ہے۔ منڈی ضلع میں لاپتہ لوگوں کی تعداد 34 سے بڑھ کر 56 ہو گئی ہے، ان میں سب سے زیادہ 46 لوگ سراج علاقہ کے ہیں۔ تھناگ میں 8، گوہر میں 6، کانگڑا میں 2 اور کرسوگ، نادون اور جوگیندر نگر میں 1-1 فرد کی جان گئی ہے، اس کے علاوہ 370 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تھناگ اور جنجہیلی سب ڈویژن میں سڑکیں دھنس گئی ہیں۔ کئی علاقوں میں این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور انتظامیہ کی ٹیمیں امداد اور بچا کے کاموں میں مصروف ہیں۔ اس درمیان ریاست کے وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو نے منڈی کے متاثرہ علاقوں کا ہوائی سروے کرنے کے بعد ریسکیو اور ڈیزاسٹر ریلیف کے لیے فضائیہ سے مدد طلب کی ہے۔30جون کو بادل پھٹنے، شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ریاست میں 100 سے زائد سڑکیں اب بھی بند ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق منڈی میں 154 گھر، 106 گئوشالہ اور 14 پل منہدم ہو ئے ہیں۔ کلو کی بنجاری وادی میں پھنسے قریب 250 سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مانسون سیزن کے دوران 20 جون سے 2 جولائی تک ریاست میں قدرتی آفات کی وجہ سے 63 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، 109 زخمی ہوئے ہیں اور 40 گمشدہ ہیں۔ اس دوران کل 40،702.43 لاکھ روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔موسمیاتی مرکز شملہ کے مطابق ریاست میں 9 جولائی تک شدید بارش جاری رہنے کا یلو الرٹ ہے۔ 3، 4، 8، اور 9 جولائی کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے اور 5 سے 7 جولائی تک کئی علاقوں میں شدید بارش کا اورینج الرٹ جاری ہوا ہے۔ اونا، بلاس پور، ہمیرپور، چمبا، کانگڑا، کلو، منڈی، شملہ، وسلن اور سرمور اضلاع میں الگ الگ روز شدید بارش کا اورنج الرٹ ہے۔ ایسے میں لوگوں کو محتاط رہنے کو کہا گیا ہے، ندی، نالوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے تئیں حساس جگہوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی موسم کے حالات کے مطابق سفر کی منصوبہ بندی کرنے کو کہا گیا ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران کانگڑا، ہمیرپور، شملہ اور سرمور اضلاع میں کیچمنٹ علاقوں میں درمیانی درجے کے سیلاب کا بھی خطرہ ہے۔دوسری جانب شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے اب تک محکمہ واٹر اینڈ پاور کے 3698 منصوبوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ان میں 2786 پانی کی سپلائی، 733 آبپاشی اور 41 سیوریج کے منصوبے شامل ہیں۔ محکمہ کی جانب سے اب تک 240 کروڑ روپے کے نقصان کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ نائب وزیر اعلی مکیش اگنی ہوتری نے کہا کہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے محکمہ واٹر اینڈ پاور کو فوری کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ محکمہ نے جنگی سطح پر بحالی کا کام شروع کر دیا ہے۔ محکمہ کو پینے کا پانی اور سیوریج کی خدمات کو ترجیحی بنیاد پر بحال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اب تک 1591 پانی کی سپلائی کو عارضی طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔