اشرف چراغ
کپوارہ// ہماچل پردیش کے مختلف شہروں میں کشمیری شال پھیری کرنے والو ں کو ہراساں کرنے پر ان کے افراد خانہ میں تشویش کی لہر دو ڈ گئی ہے اور انہو ں نے جموں و کشمیر سرکار سے مدا خلت کی اپیل کی ہے ۔کپوارہ ضلع کے ساتھ ساتھ وادی کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے شال پھیری نے والے رو اں سال کے ابتدا میں ہماچل کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہیں اور وہا ں شال پھیری کر کے اپنا پیٹ پالتے ہیں ۔نینن پوکھر ہماچل میں متعدد شال پھیری کرنے والے کشمیری مزدورو ں کو گزشتہ کئی روز سے ’جاگو پنچایت جاگو‘کے ساتھ کا م کرنے والے ایک شخص نے ہراسا ں کیا اور کہا کہ پہلے پولیس ویری فکیشن دکھائو یا مقامی پنچائت کا اجازت نامہ دیکر یہا ں کام کرسکتے ہیں نا تو یہ علاقہ چھو ڑ کر کہیں اور جائو ۔ہماچل سے کئی کشمیری شال پھیری کرنے والو ں نے بتایا کہ جب وہ صبح کے وقت پھیری کے لئے نکلتے ہیں تو انہیں بلا وجہ تنگ کیا جارہا ہے اور اجازت نامہ کا بہانہ بنا کر ان کا روز گار مشکل میں ڈال دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ذہنی کوفت کے شکار ہوئے ہیں جبکہ ان کے افراد خانہ میں بھی ان کی سلامتی سے متعلق سخت تشویش پائی جار رہی ہے ۔ان کا کہنا ہے ہم نے ان کو منت سماجت کی کہ انہیں مزدوری کرنے دو لیکن وہا ں کے چندشر پسند عنا صر انہیں کام کرنے سے روکتے ہیں جبکہ پولیس تھانو ں میں ہم نے پہلے ہی رپورٹ ڈالی ہے اور کرایہ کے مالک مکانو ں کے پاس ضروری دستا ویزات جمع کئے ہیں لیکن اس کے باجود بھی یہ شر پسند عنا صر انہیں کام کرنے نہیں دیتے ۔ان کشمیری شال پھیری کرنے والے لوگو ں نے مزید کہا کہ انہیں طرح طرح کے ذہنی عذاب سے گزرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ ہماچل پردیش کی سرکار سے معاملہ اٹھائیں تاکہ ہم کسی خوف کے بغیر اپنی مزدوری کر سکتے ہیں ۔اس دوران ممبر اسمبلی ترہگام میر سیف اللہ ،ممبر اسمبلی کپوارہ میر محمد فیا ض ،ممبر اسمبلی ہندوارہ ا ور پیپلز کا نفرنس کے چیر مین سجاد غنی لون نے کشمیری شال پھیری کرنے والے افراد کو ہرا ساں کرنے پر سخت تشویش کااظہار کیا ۔میر محمد فیا ض نے ہماچل کے گورنر شیو پر تاب شکلا سے فون پر بات کی کہ ہماچل می کشمیری شال پھیری کرنے والے مزدوری کی سلامتی کو یقینی بنائیں ۔