غلام نبی رینہ
کنگن// ہماچل پردیش کے کولو لینڈ سلائیڈنگ میں اپنی جان گنوانے والے تین کشمیری مزدوروں کی لاشیں ہفتے کی صبح سرینگر پہنچ گئیں جہاں سے ان کو اپنے آبائی گائوں کنگن پہنچایا گیا۔جب یہ لاشیں کنگن پہنچیں تو وہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع تھے اور مہلوکین کے احباب و اقارب زار و قطار رو رہے تھے خاص طور پر خواتین اپنے پیاروں کے غم میں نڈھال تھیں۔گریز کے رکن اسمبلی نذیر احمد گریزی بھی کنگن پہنچے اور پسماندگان کے غم میں شریک ہوئے ۔واضح رہے کہ ہماچل پردیش کے کولو میں 4ستمبر کو دو مکان لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگئے تھے جس میں 12سے 13افراد کے پھنس گئے تھے جن میں سے 7 کا تعلق کشمیر سے تھے ۔جو لاشیں گھر پہنچائی گئیںان کی شناخت عبدالرشید شیخ ولد محمد جمال شیخ ساکن کجپارہ کنگن ،معراج الدین لون ولد محمد صابر لون اورسجاد احمد وانی ولد عبدالاحد وانی ساکن گونداری کنگن کے طور پر ہوئی ہے۔ ان کی نماز جنازہ میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔کولو ہماچل پردیش میں موجود کپوارہ کے ایک شہری منظور احمد نے کشمیر عظمیٰ کو فون پر بتایا کہ ہفتے کے روز ملبے سے مزید تین لاشیں برآمد کی گئی ہیں جس میں ایک کپوارہ،ایک کنگن اور ایک کا تعلق بانڈی پورہ سے ہے۔ یہ تینوں لاشیں آج سرینگر پہنچیں گی۔اب صرف گلزار احمد کی لاش ملبے کے نیچے باقی ہے۔