Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

ہمارے معاشرے میں شادی بیاہ میں تاخیر کیوں؟ تاخیر ِنکاح بدکاری کا سبب بن جاتا ہےاور وبال والدین پر آتا ہے

Mir Ajaz
Last updated: July 24, 2025 11:39 pm
Mir Ajaz
Share
13 Min Read
SHARE
ڈاکٹر شوکت احمد ڈار
اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کوکسی مقصد کے تحت اس دنیا میں مبعوث فرمایا ۔اور اس کے رشدو ہدایت کے لئے وقتاً فوقتاً اپنے پیغمبر وں کو بھیجا ۔جنہوں نے اس انسان کو رہنمائی کرکے ایک معیاری زندگی گذارنے میں اہم فریضہ انجام دیا اورتمام انبیاء نے انسانی بقا کے خاطرنکاح کی اہمیت اور افادیت کو مد نظر رکھ کر اس پر خود بھی عمل کیا اور اپنے امتوں کو اس پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی ۔شادی ایک مقدس رشتہ ، معاشرتی ضرورت اور اسلامی سنت ہے ۔ مگر آج کا نوجوان اس اہم فریضے سے دور ہوتا جارہا ہے اور معاشرہ شادی بیاہ میں تاخیر جیسے سنگین مسئلے کی لپیٹ میں آچکا ہے ۔یہ تاخیر صرف ایک شخص کی زندگی کو متاثر نہیں کرتی بلکہ پورے سماج کے توازن کو بگاڑ دیتی ہے ۔شادیوں میں تاخیر کی سب سے بڑی وجہ موجودہ معاشی بدحالی ہے ۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد بھی نوجوانوں کو مناسب روزگار میسر نہیں آتا جس کے باعث وہ خود کو شادی کے قابل نہیں سمجھتے ۔لڑکیوں کے والدین بھی بہتررشتہ ڈھونڈتے ڈھونڈتے کئی سال صرف کردیتے ہیں ۔یوں عمریں گزر جاتی ہیں مگر نکاح نہیں ہوپاتا۔مجھے اس بات کا ذاتی تجربہ ہے کہ جب پہلے پہلے کسی لڑکی والے کو اچھا رشتہ آتا ہے ،تو وہ انکار کربیٹھتا کیونکہ وہ سمجھتا ہے اس سے بھی بہتر ہمیں رشتہ ملے گا ۔لیکن بعد میں نتیجہ اور کچھ ہوتا ۔والدین کو چاہئے اگر کئی مناسب رشتہ مل جائے تو یہ غنیمت سمجھے ۔
سماجی معیار اور رسومات بھی اس تاخیر کے بڑے اسباب میں شامل ہیں ۔آج کل شادی کے لئے گاڑی، مکان ،تنخواہ،جہیز،خوبصورتی اور حسب ونسب  جیسے عوامل کو پہلی ترجیح دی جاتی ہے ۔یہ غیر ضروری تقا ضے نہ صرف معاملات کو پیچیدہ بناتے ہیں بلکہ شادی کو ایک نمائش بنادیتے ہیں ۔اس تاخیر کے نتائج بھیانک ہیں۔نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ذہنی دباؤ ،مایوسی اور بے مقصد زندگی کا شکار ہوجاتے ہیں ۔کئی نوجوان غلط راہوں پر نکل پڑتے ہیں اور معاشرتی بگاڑ کو جنم دیتے ہیں ۔والدین پریشان ،بہن بھائی فکرمند اور معاشرہ ایک مسلسل بے چینی میں مبتلا رہتا ہے ۔ وقت کاتقاضاکہ ہم ان مصنوعی رکاوٹوں کو دور کریں۔نکاح کو آسان بنایا جائے ،سادگی کو فروغ دیا جائے اور نوجوان کو بروقت شادی کی ترغیب دی جائے ۔ہمیں قران وسنت کی تعلیمات کی روشنی میں اپنے رویے بدلنے ہوں گے تاکہ ہماری نئی نسل ایک پُر سکون ،مہذب اور باوقار زندگی گزار سکے ۔کیونکہ شادی صرف دو افراد کا معاملہ نہیں ،یہ پوری قوم کے اخلاقی ،ذہنی اور معاشرتی توازن کا سوال ہے ۔
اسلام ایک فطری ،جامع اور متوازن دین ہے۔ جو زندگی کے ہر پہلو میں ہمیں رہنمائی فراہم کرتا ہے ۔نکاح ایک ایسی سنت اور عبادت ہے جسے شریعت نے آسان ،بابرکت اور معاشرتی استحکام کا ذریعہ قرار دیا ہے ۔لیکن افسوس کہ آج کے دور میں شادی بیاہ کو اتنا مشکل بنادیا گیا ہے ،کہ نوجوانوںلڑکوں اور لڑکیوںکی بڑی تعداد اس اہم سنت سے محروم رہ رہی ہے ۔جیسے کی شوشل میڈیا اور مختلف نیوز چنلوں کے ذریعے یہ خبر موصول ہوئی کہ کشمیرخطے میں تقریباًپچاس ہراز لڑکیا ں شادی کی عمر عبور کرچکے تھے ۔کیا یہ ہمارے لئے المیہ نہیں ہے ۔اس کا ازالہ کرنے کے لئے معاشرے کے ہر ایک ذی ِحس فرد بشرکی پیش قدمی لازمی ہے ۔بالخصوص مبلغ ، ائمہ مساجد اور سماجی کارکن اس اہم مسئلے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں ۔والدین کی بھی اس ضمن میںیہ فرض بنتا ہے کہ وہ وقت گزرنے سے پہلے ہی اپنے بچوں کے بارے میں فکر مند رہے ،تاکہ اس بڑھتے ہوئے ناسور کا صد باب ہوسکے ۔بحیثیت مسلمان ہمیں اللہ تعالیٰ کے آخری کتاب اور آخری نبیؐکے فرمان پر پختہ یقین ہونا چاہئے  ۔چنانچہ اللہ تعالیٰ قران مجید میں واضح ارشاد فرماتا ہے ۔’’ اورنکاح کردو اپنوں میں ان کا جو بے نکاح ہوں اور اپنے لائق بندوں اور کنیزوں کا اگر وہ فقیر ہوں تو اللہ تعالیٰ انہیںاپنے فضل سے غنی کردے گا۔‘‘ (سورہ النور آیت۳۲)۔ یہ آیت نہ صرف نکاح کی ترغیب دیتی ہے بلکہ یہ یقین بھی دلاتی ہے کہ غربت یا معاشی تنگی نکاح میں رکاوٹ نہیں بننی چاہئے ،کیونکہ رزق کا مالک اللہ ہے ۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، ’’ اے نوجوانوں کی جماعت ! تم میں سے جو نکاح کی استطاعت رکھتا ہے وہ نکاح کرے، کیونکہ یہ نگاہ کو نیچی کرنے اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا عمل ہے۔ ــ‘‘ اور ایک حدیث میں نبی کریمؐ نے نکاح کو اپنی سنت قرار دیتے ہوئے فرمایا ،’’نکاح میری سنت ہے،اور جو میری سنت سے اعراض کرے وہ مجھ سے نہیں ۔‘‘ یہ احادیث ہمیں باور کراتی ہیں کہ نکاح کو ٹالنا یا اس میں بلاوجہ تاخیر کرنا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے ۔ لیکن بدقسمتی سے آج نکاح کو اتنا مشکل اور پیچیدہ بنادیا گیا ہے کہ سادگی اور سنت کا مفہوم ہی مٹ گیا ہے ،مہنگی رسومات ،جہیز کے مطالبات ،طبقاتی تفاوت اور بہتر سے بہتر رشتے کی تلاش نوجوانوں کے نکاح میں تاخیر کا سبب بن رہی ہے، اس کے نتیجے میں نوجوان ذہنی ِجذباتی اور اخلاقی مسائل کا شکار ہورہے ہیں ۔ یہ غور طلب بات ہےکہ کسی بھی انسان کو اس کے پسند کے مطابق ہر چیز حاصل نہیں ہوسکتا ، اللہ کے نبیؐ نے فرمان کے مطابق ــ عورت سے نکاح چار چیزوں کی بنیاد پر کیا جاتاہے ۔اس کے مال کی وجہ سے ، اس کے حسب ونسب کی وجہ سے ،اس کے حسن وجمال کی وجہ سے اور اسکے دین کی وجہ سے پس تم دین والی کو ترجیح دو ،تمہاری دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں (یعنی نقصان سے بچو ،دین دار کو چنو ) ۔ اس حدیث پاک کے پیش نظر بہت سارے نوجوانوں کی شادی دین دار لڑکی کی تلاش میں موخر ہوتی جاتی ہے ،کوئی کسی اور خصوصیت کی تلاش میں تاخیر کرتا رہتا ہے ۔اس تاخیر سے بچنے کے لئے ایسے نوجوانوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اگر تم چاہتے ہو کہ اس دنیا میں سوفیصد تمہاری پسند کی لڑکی مل جائے تو یہ ناممکن ہے ۔اگر کسی خاتون میں کچھ خوبیاں تمہاری پسند کی مل جائے تو غنیمت جان کر شادی کرلو ،تاخیر مت کرو ۔اب یہی مشورہ لڑکی کے والدین کے لئے ہے ۔آپ کو فرشتہ صفت اور ملازم پیشہ لڑکا ملنا آسان نہیں ۔ اگر کسی میں خامیوں کی نسبت خوبیاں زیادہ ہوں تو دیر نہ کیجیے،ایسا نہ ہو کہ تمام خوبیوں سے آراستہ ساتھی کو ڈھونڈوگے تو تنہا رہ جاو گے ۔
 موجودہ دور میں شادیوں کی تاخیر میں سب سے اہم وجہ حصول تعلیم کا لمبا دورانیہ بھی ہے۔ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اعلیٰ تعلیم کے حصول میں کئی سال لگا دیتے ہیں ۔والدین بھی چاہتے ہیں کہ بچے مکمل تعلیم کے بعد ہی شادی کریں ۔اس باعث عمر بڑھ جاتی ہے ۔معاملہ یہاں ختم نہیں ہوتا بلکہ اور طول پکڑتا ہے پھر اکثر لڑکے حصول روزگار میں کئی سال مسلسل کوششوں میں صرف کرتے ہیں، یہاں تک ان کی عمر بڑھ جاتی ہے ۔ حالانکہ یہ بعد میں بھی کیا جاسکتا ہے ۔اس بارے میں میرا ذاتی مشاہدہ ہے جب میں اعلیٰ تعلیم کے سلسلے ملک کے دوسری ریاست کا رُخ کیا، وہاں معاملہ اس کے برعکس پایا۔ جتنے بھی وہاں کے لڑکے اور لڑکیاں ہمارے ساتھ پڑھتے تھے وہ سب شادی شدہ تھے ۔جب اس بارے میں ان کے ساتھ بات ہوئی تو ان کا جواب یہی تھا،کہ یہاں یہی شادی کی عمر ہے ۔ایک دن دورا ن سفر ٹرین میں ہمارے سیٹ کے سامنے میاں بیوی بیٹھے تھے ،دوران گفتگو جب ہم نے ان سے پوچھا آپ کہاں تھے ؟انہوں نے کہا ،ہماری بیٹی اٹھارہ سال کی ہورہی ہے اس کی رجسٹریشن مریج کونسل میں کرنے گئے تھے ۔ان کے ہاتھ مریج کونسل کا ایک کیٹلاگ تھا جب میںنے دیکھاوہاں ہرایک لڑکی اور لڑکے کے عمر بیس سے زیادہ کسی کی نہیں تھی ۔وہاں مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ ہمارے یہاں تیس سال تک بات ہی نہیں ہورہی ہے ، حالانکہ وہ غیر مسلم تھے ۔اسلام کی روشنی میں ہمیں ہی اس کام میں پیش قدمی ہونی چاہئے۔
         دوسری سب سے بڑی وجہ غیر ضروری رسم ورواج اور اخراجات ہیں۔ شادی کے نام پر اسراف ،جہیز ،مہنگی تقریبات اور دیگر غیر ضروری رسوم شادی کو مشکل اور مہنگا بنادیتی ہے جس سے والدین اور نوجوان دونوں تاخیر کرتے ہیں ،حال ہی شوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں ایک فرد کشمیری وازوان کے لئے ایٹمی شکل کے مختلف قسم کا گوشت تیار کررہا تھا ،اس سے وائرل کرنے کے پیچھے ان کا کیامقصد تھا ۔کیا یہ اسراف نہیں ہے ؟اسلام نے سادگی کا درس دیا اور فضول خرچی سے اجتناب کرنے کی تجویز پیش کی ،کیا ان کا ضمیر اتنا مردہ ہوچکا تھا کہ وہ گوشت کو ایٹمی شکل دے کر غریب والدین کے امنگوں کو نیست ونابود کرنا چاہتے ہیں ۔ان جیسے غیر ضروری رسم ورواج کو قلع وقمع کرنے کے لئے سماج کے ہر باشعور فرد کو ٹھوس اقدمات اٹھانے چاہئے۔ اور بھی بہت ساری وجوہات ہیں ،جیسے رشتوں کی تلاش میں شدت پسندی،اسلامی تعلیمات سے غفلت ،ذہنی دباؤ اور خوف یعنی بعض نوجوان شادی کے بعد کی ذمہ داری سے خوفزدہ ہوتے ہیں ۔جیسے کہ مالی بوجھ، بچوں کی پرورشِ یا ازدواجی زندگی کے چلینجز ۔یہ خوف انہیں فیصلہ لینے سے روکتا ہے ۔
  شادی میں تاخیر صرف انفرادی مسئلہ نہیں بلکہ ایک اجتماعی معاشرتی مسئلہ ہے ۔جس کے اثرات پوری سوسائٹی پر پڑتے ہیں ۔اگر اس مسئلے کا بروقت حل نہ نکالا گیا تو آنے والے وقت میں ہمارا معاشرہ ذہنی ،اخلاقی اور خاندانی لحاظ سے مزید کمزور ہوتا جائے گا۔اس لئے ضروری ہے کہ والدین ،نوجوان اور معاشرہ مل کر شادیوں کو آسان بنائیں ،غیر ضروری رسومات چھوڑیں اور مناسب وقت پر نکاح کو فروغ دیںتاکہ ہم ایک پاکیزہ اور مضبوط معاشرہ تشکیل دے سکیں۔ہمیں اسلامی تواریخ پر نظر ہونی چاہئے،جہاں نکاح کے حوالے سے بے شمار واقعات موجود ہےکہ نکاح زندگی میں سکون،رحمت،اور محبت لاتا ہے ۔یہی نہیں بلکہ رزق میں اضافہ،اولاد کی نعمت اور سب سے بڑھ کر دین میں تکمیل کا ذریعہ بنتا ہے ۔اگر ان سب باتوںپر آپ کو یقین ہے تو پھر اس بھلائی میں تاخیر کیوں؟
[email protected]
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کشمیرمیںسیب کی معیشت کوشدیدموسمی تغیر کا سامنا وادی کے باغات پتوں کی بیماریوںکی گرفت میں،کاشتکاروں کو فصل کے نقصان کا خدشہ
صنعت، تجارت و مالیات
پونچھ کے کلائی علاقہ میں بس بے قابو ہو کر حادثے کا شکار | 8افراد زخمی،زخمی ضلع ہسپتال پونچھ میںداخل ،ڈرائیور فرار
پیر پنچال
میڈیکل اسٹیبلشمنٹ کا لائسنس منسوخ
جموں
جموں اور بٹوت میں2پٹواری رشوت لیتے ہوئے گرفتار
جموں

Related

کالممضامین

عالیہ شمیم کی ’’آگہی‘‘ کا ایک فکری مطالعہ تبصرہ

July 25, 2025
کالممضامین

’’ The Wretched of the Earth ‘‘ فرانز فینن کی کتاب تجزیاتی مطالعہ

July 25, 2025
کالممضامین

فضلائے جموں و کشمیر کی تصنیفی خدمات

July 25, 2025

صوفیوں کی سرزمین پر ڈیجیٹل جوئے کی وباء | نوجوان نسل پُر فریب تباہ کُن کھیلوں میں مشغول

July 25, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?