Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

ہمارے سرکاری شفاخانے

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 3, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
10 Min Read
SHARE
  یہ ایک ناقابل ِتردید حقیقت ہے کہ اٹھائیس سالہ طویل سیاسی اتھل پتھل کے باوجودکشمیر میں سرکاری ہسپتالوں میں تعینات طبی اور نیم طبی عملہ نے جس جانفشانی ، مریض دوستی اور فرض شناسی سے ا پنی بیش قمیت خدمات پیش کیں ، بڑی ناشکری اور ناسپاسی ہوگی ا گر انہیںا س کے لئے آفرین ومرحبانہ دی جائے۔ تاہم ہر پیشے میں کالی بھیڑیاں بھی ہوتی ہیں ،اس لئے شعبہ ٔ طب میں ایسے اِ کادُکا لوگ نہ ہوں یہ سوچنا غیر فطری بات ہوگی مگر جب ہم بہ حیثیت مجموعی اس شعبے کو دیکھتے ہیں تو ہمارا سر فخر سے اونچا ہوتا ہے کہ یہاںطبی ونیم طبی عملے نے بسااوقات اپنی جان جو کھم میں ڈالنے سے بھی گریز نہ کیا تاکہ انسانی جانوں کو بچایا جاسکے ۔ واقعی ان مسیحاؤں نے مشکل حالات میں بھی اپنے پیشے کاتقدس قائم ودائم رکھا۔ اس لئے کشمیر کا شاید ہی کوئی باشعور و انسان دوست شخص ہوگا جس نے مشہورومعروف ڈاکٹر عبدالاحد گورو، ڈاکٹرفاروق عشائی اور ڈاکٹر شیخ جلال وغیرہ جیسی عظیم طبی شخصیات کی بے دردانہ ہلاکتوں پر خون کے آنسو نہ بہائے ہوں۔ بہرصورت اس حقیقت کے بین بین چار و ناچار یہ اعتراف بھی کر نا ہوگا کہ فی الوقت ہمارے یہاں سرکاری شفاخانوں کی کارکردگی کے بارے میں بجاطور لوگ انگلیاں اٹھاتے ہیں۔ کوئی ان طبی مراکزمیں مریضوں کے تئیںبے مروتی کی داستان سرائی کرتاہے، کسی کو یہاں بدنظمی اور فرض ناشناسی کی بو آتی ہے، کوئی جدید طبی سہولیات کے فقدان کارونا روتاہے ، کوئی صحت وصفائی کی ناگفتہ بہ صورت حال پر انہیں ذبح خانہ کہتاہے، کوئی سفارشی کلچر کی شکایت کر تاہے۔ غرض جتنے منہ اتنی باتیں۔ ان عوامی شکایات کو نظرانداز کر نے کا مطلب یہ ہو گاکہ یاتو متعلقہ حکام عوامی تاثرات کو اہمیت نہیں دیتے ،یا وہ سرکاری شفاخانوں میں سدھار لانے سے قاصر ہیں ، یا خود شفاخانوں کی علالت سے ان کے نجی مفادات جڑے ہیں ۔ چند سال قبل جی بی پنت چلڈرن ہسپتال سری نگر میں ننھے منے بچو ں کی پے دَرپے افسو س نا ک اموات کا بھا نڈا سر راہ پھوڑا گیا تو پتہ چلا کہ سرکاری شفا خا نوں کے بالائی عہدیداروں کی رام کہا نی کچھ اور ہے ۔ اب حال میں خلاصہ ہوا کہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے بعض سنیئر ڈاکٹر صاحبان نان پرایکٹئزنگ بھتہ پانے کے باوجود پرائیوٹ پریکٹس میں ملوث ہیں۔ بایں ہمہ حق بات یہ ہے کہ آج بھی زیادہ تر ڈاکٹر صاحبان اور نیم طبی ملازمین فرض شناس اور احسا سِ ذمہ داری سے لیس ہیں، مگر کیا کیا جائے ایک گندی مچھلی سارے تالاب کو گندا کر کے چھوڑتی ہے ۔ یہ بھی ایک عام تاثر ہے کہ وادی کے شفا خا نو ں میں ما ہر ین ِامرا ض آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں، اس پر ستم یہ کہ ان سہپتالوں میں طبی جانچ کرنے والی مشینیں اکثرناکارہ ہوتی ہیں یا ٹھپ رکھی جاتی ہیں تاکہ مریض پرائیوٹ لیبارٹیوں کارُخ کریں ۔ نقلی ادویات کا چلن، دفتری اوقات میں پرائیوٹ پر یکٹس اور ناقص وغیر معیاری ادویات کے اسکنڈلز بھی کئی بار منظر عام پر آتے رہے ہیں ۔ ہیلتھ سیکٹر کے ان رسوائے زمانہ ناسوروں سے یہ پیغام عوام میں مسلسل جارہا ہے کہ سر کاری ہسپتال’’ اونچی دوکان پھیکا پکوان ‘‘کے مصداق بنے ہیں۔ مختصر اً وادی ٔ کشمیر کا ہیلتھ کئیر سسٹم چوپٹ نہ ہو، اس کے لئے پورے سسٹم کو جنگی بنیادوں پردُرست کر نا وقت کی نا قابل التواء ضرورت ہے۔ سرکا ری اسپتالوں کے بارے میں یہ شکایت بھی زبان زدعام ہے کہ یہاں مریضوں سے دلی ہمدردی نہیںہوتی ۔ یہ بھی ایک وجہ ہے کہ ا س کے ردعمل میںتیمار دار ڈاکٹروں پر حملے کر کے اخلاق اور قانون کی دھجیاں اُڑا تے ہیں ۔ اس سے محسوس ہوتا ہے کہ مریض اور طبیب آپس میں رقیب وحریف بنے ہوئے ہیں ۔ اس عمومی شکایت کے تناظر میں شفاخانوں کے اندر غنڈہ گردی کو روکنے کے لئے طبی ونیم طبی عملے کا اپنے لئے سیکورٹی طلب کر نا کو ئی بلا جواز مانگ قرار نہیں پاتی ۔ یہ نہ صرف عدل وانصاف کا تقاضا ہے بلکہ شفاخانوں میں حسن ِانتظام کا سرشتہ بھی اس صورت میں صحیح ڈگر پر آ سکتا ہے۔ اصلاح احوال کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ طبی ادارو ں میں پنپ رہیںاُن نحوستو ں کا یکسر قلع قمع ہو جو ہیلتھ کیٔر کے نظام کوبگاڑنے کے موجب ہیں ۔ ا س کے لئے لازم ہے کہ ا ول شفاخانوں کو جدید سے جدید تر طبی سہولیات اور مشنریو ں سے لیس کیا جا ئے ، د وم سرکاری طبی مرا کز میں ڈا کٹرو ں اور نیم طبی عملے کی قلت کو دور کیا جا ئے، سوم شفاخانوں کی کارکردگی بہتر بنا نے کے واسطے مانیٹر نگ کا مو ثر اور دیانتدارانہ نظام وضع کیا جائے،چہارم سر کا ری شفا خا نو ں میں مریض دوستا نہ کلچر کو متعارف کرایا جا ئے، پنجم جو ڈاکٹر صا حبا ن اپنے پیشے سے صدق دلا نہ وفا کر تے ہیں، اُن کی عز ت افزائی کھلے دل سے کی جا ئے، ششم ڈاکٹروں کو اپنے پیشے کے تقدس اور مریضوں سے پیار کا میٹھااحسا س دل وجان میں جاگزیں کر انے کی اصلاحی مہم چلائی جائے، ہفتم تیمارداروں کو طبی ونیم طبی عملہ سے بے ادبی اور گستاخی کر نے کی کڑی سزادی جائے تاکہ ڈاکٹروں اور پرا میڈیکل سٹاف کو طبی مراکز میں احسا س ِتحفظ مل سکے۔ نام بڑے درشن چھو ٹے کے مصداق یہ محض شفاخانوں کی بات ہی نہیں بلکہ تمام سرکاری ادارو ں کا رونا ہے کہ ا ن میںورک کلچر کا فقدان ہے ، سیاسی مداخلتیں ہیںا ورعدم جوابدہی کا روگ ہے،مگر سرکاری شفاخانوں میں یہ اضافہ ہے کہ سیاسی کھڈ پیچ سرکاری شفاخانوںمیں داخل ہوتے ہی عادتاً اپنی دھونس جما نے سے باز نہیں رہتے ۔ ا س سے بھی گنجلک مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ عام مشا ہدہ یہ بھی ہے کہ ایک بیما ر کے پیچھے جب تک درجن بھر تیماردار کسی ہسپتال کا رُخ نہ کر یں، اُس وقت تک ان کو تسلی نہیں ہو تی۔ اس انوکھے طرز عمل سے اسپتالوں میں خوا ہ مخو اہ میلے ٹھیلے جیسا رش جمع ہو نا قدرتی بات ہے۔ نتیجہ یہ کہ بھیڑ بھاڑ سے علاج و معالجے میں غیر ضروری رکاوٹیں پیدا ہو تی رہتی ہیں۔ اس سلسلے میں توجہ طلب امر یہ ہے کہ دور دیہات کے اکثر لو گ کسی معمولی عارضے کے علاج ومعالجے کے لئے اپنے نزدیکی شفا خا نوں کو چھوڑ کر مریض کو بڑے ہسپتا لو ں میں لا زماً پہنچا دیتے ہیں۔ ان کے ذہنوں میں یہ بات ثقہ طور بیٹھی ہو تی ہے کہ بیما ر بڑے شفا خا نے میں ہی تندرست ہو سکتا ہے،حالانکہ ضلعی، تحصیل،بلاک اور مقامی ڈسپنسریوں ، ہیلتھ سنٹروں میں بھی ان کے دوا دارو کی مطلوبہ سہولیات دستیا ب ہو تی ہیں۔ اس وجہ سے اکثر بڑے ہسپتالوں پر مر یضو ں کا اژ دھا م بڑ ھنے سے ’الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا‘ والا معاملہ بیماروں سے پیش آ تا رہتا ہے۔ اس نفسیا ت کو فوراً سے پیشتر بدلنے کی اشد ضرور ت ہے ۔ اس ضمن میں محکمہ صحت کو ایک منظم اور زوردار پبلسٹی مہم چا نی چاہیے۔ مختصر اًیہ کہ اول شفا خانوں کے اند ر اور باہر جو بھی مسا ئل مریضو ں ، تیمار دارو ں اور طبی ونیم طبی اسٹاف کو مشترکہ طور در پیش رہتے ہیں ،ان کا ایسا تیر بہدف حل ڈھونڈ نکالا جائے تا کہ ہر شہری کے لئے صحت مند زندگی کی مشعل فروزاں رہے اور وادی سے برین ڈرین کا سلسلہ روکا جاسکے۔  
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

خصوصی درجے کیلئے آخری دم تک لڑتے رہیں گے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
تازہ ترین
اونتی پورہ میں منشیات فروش گرفتار، ممنوعہ مواد بر آمد:پولیس
تازہ ترین
حج 2026 کے لیے درخواستیں شروع
برصغیر
کشمیر کی سیاحت میں بے مثال اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے: منوج سنہا
تازہ ترین

Related

اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?