عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ نیشنل کانفرنس(این سی)کو چوتھی راجیہ سبھا نشست کی دوڑ میں “دھوکہ دیا گیا”، یہ کہتے ہوئے کہ انتخابات میں این سی کے کسی بھی قانون ساز نے کراس ووٹنگ نہیں کی۔ عمر نے کہا کہ پارٹی نے 4-0 سے کلین سویپ کرنے کا ارادہ کیا تھا لیکن کچھ اتحادیوں کی طرف سے آخری لمحات میں “خیانت” کی وجہ سے چوتھی نشست ہار گئے۔عمر نے کہا، “3-1 کے بارے میں کسی کو شکایت نہیں کرنی چاہیے۔ ہم نے 4-0 کے لیے اپنی پوری کوشش کی، لیکن جیسا کہ میں نے اپنی ٹویٹر (X) پوسٹ میں کہا، آخری مرحلے پر، ہمیں کچھ لوگوں نے دھوکہ دیا،” عمر نے مزید کہا کہ کسی کا نام لینا مناسب نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا”تقریبا سبھی جانتے ہیں کہ کس نے ہمیں دھوکہ دیا، یہ بدقسمتی کی بات ہے، لیکن میں کانگریس اور دیگر لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے نیشنل کانفرنس کی حمایت کی۔”انہوں نے کہا کہ تمام این سی ووٹ صحیح طریقے سے ڈالے گئے اور کوئی بھی ضائع نہیں ہوا۔انکا کہنا تھا”نیشنل کانفرنس کا ایک ووٹ بھی ضائع نہیں ہوا، ہمارے تمام ووٹرز نے اپنی پولنگ سلپس چیف ایجنٹ کو دکھائیں،” ۔عمر نے جن لوگوں پر “خفیہ طریقے سے بی جے پی کی مدد” کرنے کا الزام لگایا ہے، ان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان میں عوامی طور پر اس کا اعتراف کرنے کی ہمت ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا”یہ لوگ ہمارے ساتھ رہے، ہماری میٹنگوں میں آئے، ہمارا کھانا کھایا، اور پھر بی جے پی کے ساتھ چلے گئے، بہتر ہوتا اگر وہ کھل کر کہتے کہ وہ بی جے پی کی مدد کرنا چاہتے ہیں، جیسا کہ ہندواڑہ کے ایم ایل اے نے ان کے خلاف ووٹ دینے کے بجائے پرہیز کرنے کا انتخاب کیا،” ۔انہوں نے پی ڈی پی قانون سازوں اور دیگر اتحادیوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے این سی امیدواروں کو ووٹ دیا۔انہوں نے کہا”جن لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا اور ہمارے امیدواروں کی کامیابی کے لیے کام کیا، وہ شکریہ کے مستحق ہیں، مجھے امید ہے کہ راجیہ سبھا میں ہمارے نمائندے جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفاد میں، ریاستی حیثیت کی بحالی سے لے کر آئینی ضمانتوں اور خصوصی حیثیت تک ،کلیدی مسائل کو اٹھائیں گے،” ۔