Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
تعلیم و ثقافت

ہماری تعلیم آج بھی موسم کی محتاج کیوں؟! | مستقبل کے لئےچھٹی نہیں، تیاری چاہئے

Towseef
Last updated: July 8, 2025 12:12 am
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

صدائے کمراز

اِکز اقبال

اس برس وادیٔ کشمیر کی گرمی نے صدیوں کے ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ جہاں کبھی جولائی کی دوپہریں شفاف ہوا اور خوشگوار نسیم کا پیغام لاتی تھیں، وہیں اب ہر سانس جیسے انگاروں سے بھری محسوس ہوتی ہے۔ سورج گویا انتقام پر اُتر آیا ہے اور زمین تپتے فرش میں بدل چکی ہے۔ ان حالات میں جب کہ بچوں کے چہرے پسینے سے تر، آنکھیں نیم خوابیدہ، اور ذہن بوجھل ہیں،سوال یہ نہیں کہ گرمیوں کی چھٹیاں بڑھائی جائیں یا نہیں، سوال یہ ہے کہ کیا ہم بطور معاشرہ اپنے تعلیمی اداروں کو بدلتے موسموں کے مطابق ڈھالنے کے لیے تیار ہیں؟

افسوس کا مقام ہے کہ ہم نہ سردیوں کے لیے تیار ہوتے ہیں اور نہ گرمیوں کے لیے۔ سردیوں میں اسکولوں کو برف اور چلہ کلاں کی شدید سردیوں سے بچانے کی تدابیر نہیں، اور گرمیوں میں بیشتر اسکولوں میں پنکھے کی گونج تک سنائی نہیں دیتی۔ کئی اسکول تو ایسے ہیں جن کی چھتیں ٹپکتی ہیں یا سرے سے موجود ہی نہیں۔ تعلیمی ادارے جسے علم کا گہوارہ ہونا چاہیے، اب گرمی، پیاس اور اذیت کا مرکز بن چکے ہے۔

حالیہ دنوں میں گرمی کی شدت نے بچوں، والدین اور اساتذہ کو اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔ پنکھے اکثر خراب یا ناکافی ہوتے ہیں، ایئر کنڈیشنر کا تو تصور ہی نہیں اور اسکول بسیں گویا دھات کے تابوت بن چکی ہیں جو دھوپ میں سلگتی ہوئی آگ کا احساس دیتی ہیں۔ نہ پینے کا ٹھنڈا پانی دستیاب، نہ سایہ دار مقام، نہ ہوا کا گزر۔ ان حالات میں بچوں کا تعلیم حاصل کرنا ایک ظلم سے کم نہیں۔

سوال یہ ہے کہ کیا چھٹیاں بڑھا دینا ہی حل ہے؟ کیا ہر بار قدرتی حالات کا سہارا لے کر ہم اپنے تعلیمی نظام کی ناکامی پر پردہ ڈال سکتے ہیں؟ ہر بار موسم بدلا، ہم نے اسکول بند کر دئیے۔ سردی بڑھی، چھٹی۔ گرمی بڑھی، چھٹی۔ کیا یہی ہمارے تعلیم کا حل ہے؟ یہ بچوں کی تعلیم پر ایسا وار ہے جو خاموشی سے ان کے مستقبل کو کھوکھلا کر رہا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ چھٹیاں بڑھانا ایک عارضی مرہم ہے، علاج نہیں۔ ہمیں مستقل بنیادوں پر سوچنا ہوگا۔ اسکولوں کو موسموں کے مطابق بنانے کے لیے بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہوں گی۔ کلاس رومز میں ایئر کولر یا کم از کم مناسب پنکھوں کی تنصیب ہونی چاہیے۔ بسوں میں بھی وینٹی لیشن کا معقول بندوبست کیا جائے۔ ہر کلاس میں پینے کے ٹھنڈے پانی کا انتظام ہو، سایہ دار درخت ہوں، کھڑکیاں ایسی ہوں جن سے ہوا کا گزر ممکن ہو۔

اس کے ساتھ ساتھ ہمیں کلاس کے اوقات میں تبدیلی پر بھی غور کرنا چاہیے۔ شدید گرمی کے دنوں میں صبح سویرے اسکول کا آغاز ایک عملی حل ہو سکتا ہے۔ بہت سے ممالک نے موسم کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلیمی نظام کو لچکدار بنایا ہے، ہم کیوں نہیں کر سکتے؟

ضرورت اس امر کی ہے کہ والدین کی انجمنیں، اساتذہ اور سول سوسائٹی مشترکہ طور پر ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر کے سامنے نمائندگی پیش کریں۔ صرف حکومت پر تنقید کافی نہیں، ہمیں اجتماعی شعور کے ساتھ آواز اٹھانی ہوگی کہ بچوں کے لیے تعلیمی ماحول انسانی وقار کے مطابق ہونا چاہیے۔

ماحولیات میں تبدیلی اب کوئی مفروضہ نہیں، بلکہ ایک حقیقت ہے۔ عالمی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، بارشوں کا نظام متاثر ہو رہا ہے اور کشمیر بھی اس عالمی تغیر سے محفوظ نہیں رہا۔ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اپنے تعلیمی اداروں کو اس تبدیلی کے مطابق تیار کرتے ہیں یا ہر بار بند دروازوں کے پیچھے وقتی فیصلوں سے دل بہلاتےر ہیں۔

ہمیں تعلیمی اداروں کو محض نصابی مراکز نہیں بلکہ زندگی سے جُڑے ادارے بنانا ہوگا،جہاں بچے صرف پڑھنے نہ آئیں بلکہ سیکھیں، پروان چڑھیںاور خود کو محفوظ محسوس کریں۔ موجودہ حالت میں بچے نہ صرف تعلیمی نقصان اٹھا رہے ہیں بلکہ جسمانی اور ذہنی اذیت کا بھی شکار ہو رہے ہیں۔

یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ جب ہم اپنے بچوں کو محفوظ تعلیمی ماحول فراہم کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو ہم دراصل اپنے مستقبل کو غیر یقینی کے سپرد کر دیتے ہیں۔ ہمیں چھٹیوں کے فیصلے سے آگے بڑھ کر، پائیدار حل تلاش کرنا ہوں گے۔ کیونکہ آنے والے برسوں میں گرمی اور سردی دونوں شدت اختیار کریں گے اور اگر آج ہم نے قدم نہ اٹھایا، تو کل ہمیں صرف پچھتاوا ہی نصیب ہوگا۔

آخری بات: جب ہم اپنے بچوں کو وہ سہولیات دینے سے قاصر ہوں جو ایک پُرامن، محفوظ اور قابلِ برداشت تعلیمی ماحول کے لیے ضروری ہیں تو ہمیں صرف موسم کو نہیں، خود کو بھی قصوروار ٹھہرانا ہوگا۔ چھٹیاں بڑھا دینا وقتی راحت ہو سکتی ہے، مگر قوموں کی تعمیر مستقل بصیرت اور مضبوط منصوبہ بندی سے ہوتی ہے۔ اگر آج ہم نے گرمی، سردی اور موسموں کی شدت کو شکست دینے کی تیاری نہ کی، تو کل ہمارے بچے صرف تعلیمی خلا نہیںبلکہ اجتماعی غفلت کی قیمت بھی چکائیں گے۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم موسموں کے رحم و کرم پر تعلیم چھوڑیں گے یا تعلیم کو موسموں سے آزاد کر کے محفوظ مستقبل کی طرف بڑھیں گے۔
(کالم نگار مریم میموریل انسٹیٹیوٹ پنڈت پورہ قاضی آباد میں پرنسپل ہیں)
(رابطہ۔ 7006857283)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
گرمیوں کی تعطیلات کے بعد اسکولوں میں تدرس وتدریس کا سلسلہ بحال
تازہ ترین
لداخ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ | شیوک روڈ پر پھنسے دو شہریوں کو بچا لیا گیا
جموں
کاہرہ کے جوڑا خورد گاؤں سے کمسن بچی کی لاش برآمد پولیس نے معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کی
خطہ چناب
سانبہ میں بی ایس ایف اہلکار کی حادثاتی موت
جموں

Related

تعلیم و ثقافتکالم

اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کوبروئے کار لائیں حقائق

July 8, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

تعلیم پر فحاشی کا افسوس ناک سایہ! | بے حیائی اور بداخلاقی فروغ پارہی ہے فکروادراک

July 8, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

! سادگی برائے تازگی میری بات

June 23, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

کیا ہم وقت کی قدر کرتے ہیں؟ | وقت کی قدر زندگی کی قدر ہے غور طلب

June 23, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?