ثقافت اور مقامی روایات کے تحفظ اور احیا کیلئے روڈ میپ پر کام جاری:منوج سنہا
غریب اور صاحب فراش فنکاروں اور آرٹسٹوں کو مالی معاونت دی جائیگی
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو سرینگر میں روایت، ثقافت اور ورثے کو منانے والے تین ہفتے طویل ثقافتی میلے’ جشنِ کشمیر،نیا کشمیر نئی امیدیں ‘کا افتتاح کیا۔کلچرل فیسٹیول کا انعقاد آل جے اینڈ کے فوک آرٹسٹ ایسوسی ایشن، شاہ قلندر فوک تھیٹر، جے اینڈ کے اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجز اور ڈویژنل کمشنر کشمیر آفس کے اشتراک سے ہو رہا ہے۔ثقافتی میلے سے جڑے سبھی کو مبارکباد دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ہمارا منفرد تنوع ہمارا فخر اور ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ اس طرح کے تہواروں سے فنکاروں، اور کاریگروں کو ایک بھارت، شریشٹھ بھارت کے جذبے کو فروغ دینے کی ترغیب ملے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر کی ثقافت اور مقامی روایات کے تحفظ اور احیا کیلئے ایک روڈ میپ پر کام کر رہی ہے۔ایک طویل وقفے کے بعد، ہم جموں و کشمیر میں ثقافتی احیا کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ فن اور ثقافت کو ایک نئی تحریک دینے کیلئے مقامی فنون، ادب اور بصری فنون کو فروغ دینے کے لیے کئی اسکیمیں تیار کی گئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم نے نوجوانوں کو ان کی جڑوں سے دوبارہ جوڑنے اور لوک فنکاروں، بصری فنکاروں اور مصنفین کو اپنے مشترکہ مقاصد اور اقدار کو ظاہر کرنے کے لیے ایک ماحول اور ایک فورم فراہم کرنے کے لیے اقدامات کئے ہیں۔
جموں کشمیر کی قابل قدر روایات کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے کے لیے گرو شیشیا پرمپارا جیسی اسکیمیںتیار کیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مطلع کیا کہ لوک داستانوں کا تحفظ، یوٹی مصنفین کے کیمپ، قومی تھیٹر فیسٹیول، بین ریاستی ثقافتی تبادلے کے پروگرام، بین الاقوامی دورے اور دور دراز کے علاقوں میں ثقافتی تقریبات سے ہماری روایتی ثقافتی دولت کو تقویت ملے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارے فنکار سماجی اقدار، سماجی ترقی کے عکاس ہیں اور انتظامیہ ان کی فلاح و بہبود کیلئے پوری طرح پرعزم ہے۔ہم ایسے بہت سے سینئر فنکاروں، ادیبوں کو درپیش مشکلات سے بخوبی واقف ہیں جو آج خرابی صحت کی وجہ سے فعال نہیں ہیں اور ان فنکاروں کے اہل خانہ کی مشکلات ، جو اب ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے بتایا کہ حکومت ایسے فنکاروں، ادیبوں یا ان کے زیر کفالت افراد کو مالی امداد فراہم کرنے کو یقینی بنائے گی۔ادب، لوک فن، موسیقی کے فروغ کیلئے رضاکارانہ تنظیموں اور اداروں کے کردار کو سراہتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے بتایا کہ مختلف فنون سے متعلق رجسٹرڈ سوسائٹیوں کیلئے مالی امداد کی اسکیم کو بھی منظوری دی گئی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے گانوں اور کہانیوں کے لوک خزانے کو دستاویزی بنانے اور محفوظ کرنے کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔لیفٹیننٹ گورنر نے ثقافتی تنظیموں، محکموں، فنکاروں اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ جموں کشمیر کی قیمتی ثقافتی اور لوک روایات کے تحفظ کے لیے مل کر کام کریں۔اس موقع پر، لیفٹیننٹ گورنر نے فنکاروں کو مقامی فن، ثقافت اور لوک روایات کے تحفظ اور فروغ میں بہترین تعاون کرنے پر مبارکباد دی۔ڈاکٹر درخشاں اندرابی، چیئرپرسن، جموں و کشمیر وقف بورڈ نے اپنے خطاب میں فنکاروں کے تعاون کی تعریف کی جو جموں و کشمیر اور ملک کی ثقافت اور اقدار کا چہرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایل جی کی زیرقیادت انتظامیہ نے جموں و کشمیر میں فن اور ثقافت کے شعبے کو ایک نئی زندگی فراہم کی ہے۔گلزار احمد بھٹ، چیئرمین، آل جے اینڈ کے فوک آرٹسٹ ایسوسی ایشن نے جموں و کشمیر کے فن، ثقافت اور فنکاروں کو مسلسل تعاون فراہم کرنے پر لیفٹیننٹ گورنر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے فن اور ثقافت کے میدان میں جو نئی توانائی بھری جا رہی ہے اس سے پورے یو ٹی کے تمام فنکاروں کی زندگی میں خوشحالی آئی ہے۔انہوں نے جموں و کشمیر کی فلم پالیسی اور جموں کشمیر کے فن، ثقافت اور روایات کو فروغ دینے اور فنکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے دیگر اقدامات شروع کرنے کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت انتظامیہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر فنکاروں نے مختلف لوک موسیقی اور رقص کی پرفارمنس پیش کی۔مشتاق علی احمد خان، ثقافتی کارکن نے شکریہ کا ووٹ دیا۔پانڈورنگ کے پولے، ڈویژنل کمشنر کشمیر؛ محمد اعجاز، ڈی سی سرینگر، سری نگر کے ٹیگور ہال میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں جے کے اے سی ایل کے سکریٹری بھرت سنگھ منہاس کے علاوہ فن، لوک اور ثقافت کے شعبے سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔