پی تاں// وزیر اعظم نریندر مودی نے میانمار کے دورے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب میں روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ اگرچہ مودی نے براہ راست اس کا ذکر نہیں کیا، لیکن اشاروں اشاروں میں میانمار کو یہ پیغام دے دیا کہ اس مسئلے کو حل کرنے میں ہندوستان ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہے۔ میانمار کے پی تان میں ایک مشترکہ پریس ?انفرنس میں مودی نے کہا کہ میانمار کا امن عمل قابل قدر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میانمار جن چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے ہندوستان انہیں پوری طرح سمجھتا ہے۔وزیراعظم مودی نے کہا، "رخائن صوبہ میں تشدد کے مدنظر خاص کر سیکورٹی فورسیز اور معصوم زندگیوں کی ہلاکت کو لے کر آپ کی تشویش میں ہم حصہ دار ہیں۔ خواہ وہ کوئی بڑا امن عمل ہو یا کسی خاص مسئلہ کو سلجھانے کی بات، ہم امید کرتے ہیں کہ سبھی ایسا حل نکالنے کی سمت میں کام کر سکتے ہیں۔آنگ سان سوچی کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کی قیادت میں میانمار امن کے راستہ پر بڑھ رہا ہے۔نو بھارت ٹائمس ڈاٹ کام کے مطابق، وزیراعظم نے کہا، "یہاں میانمار میں اتنی گرم جوشی سے خیر مقدم ہوا ہے، مجھے لگتا ہے کہ میں جیسے اپنے گھر میں ہوں۔ میانمار میں امن عمل میں ہندوستان مکمل طور پر تعاون کرے گا۔ ہم میانمار کے چیلنجوں کو سمجھتے ہیں۔ پڑوسی ہونے کے ناطے سیکورٹی کے معاملہ میں ہمارے مفادات ایک ہی ہیں۔ ایسی صورت حال میں یہ ضروری ہے کہ ہم زمینی، سمندری سرحد پر سیکورٹی کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کریں۔ " ا?نگ سان سوچی کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کی قیادت میں میانمار امن کے راستہ پر بڑھ رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی مضبوط ہیں۔