پلوامہ //ہف شر مال شو پیان میں فوج اور پولیس کو اْس وقت لاٹھی چارج ، ٹیر گیس شلنگ اور ہوائی فائرنگ کرنا پڑی جب انہوں نے جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی۔ اس موقعہ پر مقامی لوگوں نے مزاحمت کرتے ہوئے ان پر شدید پتھرائوکیا۔ فورسزاور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کے بیچ جنگجوئوں کو فرار ہونے کا موقعہ فراہم ہوا اور دو گھنٹوں کے بعد فورسز اہلکاروں نے محاصرہ اٹھاکرخالی ہاتھ واپسی کی راہ اختیار کی۔ طرفین کے مابین جھڑ پوں میں نصف درجن افراد زخمی ہو ئے ۔ ایس او جی شوپیان اور فوج کی44آر آر سے وابستہ اہلکاروں نے سنیچر کی علی ا لصبح اچا نک ہف شرمال شو پیان علاقے کو گھیرے میں لیا۔فورسز کو علاقے میں حزب کے چار جنگجوئوں کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی۔ جونہی فورسز اہلکاروں نے جنگجوئوں کی تلاش میں گھر گھر تلاشی کا آغاز کیا تو سینکڑوں کی تعداد میں مردوزن ، بوڑھے اور بچے گھروں سے باہر آکر احتجاج کرنے لگے اور انہوں نے فورسز کو تلاشی لینے سے روک دیا۔اسی دوران مقامی مساجد کے لائوڈ اسپیکروں پر نعرے بازی کے بیچ لوگوں سے گھروں سے باہر آنے کی اپیل کی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر امڈ آیا۔ فورسز نے جب انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوئے اور انہوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھرائو شروع کیا۔ابتدائی طور پر فورسز اور پولیس نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تشدد پر آمادہ مظاہرین کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی، تاہم جب پتھرائومیں شدت پیدا ہوئی تومظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور بعد میں اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔مظاہرین نے مزاحمت جاری رکھی اور فورسز نے انہیں منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیوں کے کئی رائونڈ چلائے جس کے نتیجے میں علاقے میں اتھل پتھل مچ گئی اور لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگتے دیکھا گیا۔ پتھرائو، احتجاج اور افراتفری کے بیچ ہی علاقے میں موجود جنگجو مبینہ طورفرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ جھڑ پوں کے دوران نصف درجن افراد زخمی ہو ئے ہیں ۔فورسز اور پولیس کی بھاری تعداد دوپہر تک علاقے میں موجود رہی تاہم مزاحمت اور احتجاج کی وجہ سے ان کی تمام تر توجہ جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کے بجائے صرف سنگباز ی کرنے والے لوگوں پر ہی مرکوز رہی اور بعد میں وہ خالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور ہوئے۔