کپوارہ//شمالی کشمیر کے نوگام سیکٹر ہندوارہ میں فوج اور جنگجوئوں کے درمیان اتوار کو دوسرے روز بھی جھڑپ جاری رہی اور علاقہ میں وقفے وقفے سے گولیو ں کا تبادلہ ہوتا رہا۔جھڑپ میں اب تک 3 فوجی اہلکاروں اور 4جنگجوئوںکی ہلاک ہوئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتہ شام دیرگئے نوگام سیکٹر میںحد متارکہ پر واقع کے بی پوسٹ کے نزدیک17انفنٹری بریگیڈسے وابستہ 1/4جی آر یونٹ کے اہلکاروں نے مشکوک نقل وحرکت دیکھی ۔دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ جدید اور خود کار ہتھیاروں سے لیس 4سے 5جنگجوئوں کا گروپ سرحد کے اس پار دراندازی کر نے میں کامیاب ہوا تو انہوں نے فوج کی اگلی پوسٹ کو نشانہ بنانے کی غرض سے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا۔ اس دوران فوج نے فوری طور پر علاقے کی ناکہ بندی کردی اور تمام راست سیل کر کے جنگجوئوں کی تلاش شروع کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک تلاشی پارٹی پر گھنے جنگل کا سہارا لیکر جنگجوئوں نے حملہ کردیا جس میں دو فوجی اہلکاروں کی موت واقع ہوئی اور جھڑپ میں 2جنگجو بھی مارے گئے۔اس کے بعدفوج نے علاقہ میں مزید کمک طلب کر کے علاقہ کو ایک بڑے حصہ کو محاصرے میں لیا اور وہا ں چھپے بیٹھے دوسرے جنگجوئو ں کی تلاش شروع کی تاہم رات کی تاریکی کی وجہ سے فوج نے اپنا آپریشن روک دیا اور اتوار علی الصبح سے دوبارہ جنگجو مخالف تلاشی کارروائی شروع کی ۔ اتوار کو دوسرے روز بھی نوگام سیکٹر میںچھپے بیٹھے جنگجوئو ں اور فوج کے درمیان وقفے وقفے سے گولیو ں کا تبادلہ جاری رہا جس میں مزید 2جنگجوئوں اور ایک فوجی اہلکار کی جانیں گئیں۔فوج نے جنگجوئو ں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے سونگھنے والے کتوں کی خدمات بھی حاصل کی ہیںجبکہ فوجی ہیلی کاپٹر بھی گشت کررہے ہیں۔فوجی ذرائع نے بتا یا نوگام سیکٹر میں حد متارکہ کے قریب بھاری برف باری کے نتیجے میں فوج کو تلاشی کارروائی میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔اس دوران رامحال کے ہفرڈہ جنگلات بھی گزشتہ دو روز سے فوجی نرغے میں ہیں ۔ذرائع نے بتا یا کہ ہفرڈہ سے کافی دو ر بڑی بہک نامی مقام پر 6آر آر کے اہلکارو ں اور جنگجوئو ں کا آ منا سامنا ہو اہے جس کے دوران وہا ں مختصر گولیو ں کا تبادلہ ہوا تاہم بعد میں جنگجوئو ں گھنے جنگل میں فرار ہوئے۔وہاں بھی تلاشی کارروائی جاری ہے۔