محمد تسکین
بانہال // کشمیر ٹرین پچھلی قریب تین دہائیوں تک زیر تعمیر رہنے والے 272 کلومیٹر طویل کشمیر ریل پروجیکٹ اب مکمل ہے اور تین روز بعد 19 اپریل ہفتے کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کشمیر ریل پروجیکٹ کا افتتاح کرینگے۔ رسم افتتاح پر وندے بھارت ٹرین کو کٹرہ اور سرینگر سے بیک وقت ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جائیگا۔ شمالی ریلوے ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ہفتے کے روز ادہم پور کے ہوائی اڈے سے ایک خصوصی ہیلی کاپٹر میں روانہ ہوکر دریائے چناب پر ضلع ریاسی کے کوڑی کے 359 میٹر اونچے دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل کے قریب ہیلی پیڈ پر اتریںگے اور چناب پل سے وندے بھارت ریل میں سوار ہوکر کٹرہ تک کا سفر کرینگے۔ وزیر اعظم ریلوے سٹیشن کٹرہ سے وندے بھارت ریل کو ہری جھنڈی دکھا کر سرینگر کیلئے روانہ کرکے ہندوستانی ریلوے میں ایک نئی تاریخ رقم کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ورچول موڈ کے ذریعے سرینگر ریلوے سٹیشن سے بھی وندے بھارت ریل کو کٹرہ کی طرف ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے۔ فی الحال وندے بھارت ریل کیلئے جموں۔ کٹرہ۔ بانہال اور سرینگر کے ریلوے سٹیشن مقررکئے گئے ہیں اور جموں ریلوے سٹیشن کی ری ماڈلنگ کے بعد وندے بھارت ریل کٹرہ کے بجائے جموں سے براہ راست سرینگر کیلئے چلا کریگی۔ سنگدان ۔ ریاسی اور کٹرہ کے درمیان مکمل کئے گئے دشوار سیکشن کا سیفٹی انسپکشن اور مسافر ریل گاڑیاں چلانے سے پہلے دیگر آذمائشی ٹیسٹ اس سال جنوری میں مکمل کئے گئے ہیں۔ کٹرہ اور بانہال کے درمیان ایک111کلومیٹر کے ریلوے ٹریک میں 97 کلومیٹر کی لمبی مسافت زیر زمین ٹنل ہیں جس میں ہندوستانی ریلوے کا قریب 13 کلومیٹر لمبا ریلوے ٹنل رام بن ضلع کے کھڑی اور سمبڑ ریلوے سٹیشن کے درمیان واقع ہے۔ اس کے علاوہ کٹرہ اور بانہال کے درمیان 27 چھوٹے بڑے ریلوے ٹنل کے علاوہ 26 بڑے اور 11 چھوٹے ریلوے پل تعمیر کئے گئے ہیں۔ضلع رام بن میں 56 کلومیٹر لمبی ریلوے لائین میں سے ریلوے ٹریک کا 96 فیصد حصہ ریلوے ٹنلوں پر مشتمل ہے اور اس سیکشن میں ریل میں بیٹھ کر باہر کا نظارہ چند ایک مقامات پر ہی کیا جاسکتا ہے۔ دوران سفر ریل کے مسافروں کو ریاسی میں دریائے چناب پر دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل اور ریاسی ضلع میں ہی انجی کھڈ نالہ پر ریلوے انجینئرنگ کے شاہکار کیبل سے جڑے سٹیل آرک پل سے گزرتے وقت آس پاس کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔ جموں اور سرینگر کے درمیان قومی شاہراہ کے دشوار سفر کو چار گھنٹوں میں سمیٹنے والی ریل سروس کے شروع ہونے سے جموں اور کشمیر کے لوگوں کو ایک بہت بڑی راحت نصیب ہوگی۔ وندے بھارت ریل سروس کو بغیر خلل راستہ دینے کے پیش نظر یکم اپریل سے سرینگر اور بانہال کے درمیان ساڑھے پانچ گھنٹے تک اور بانہال سے سرینگر کے درمیان ساڑھے چار گھنٹے کے طویل وقفے کے دوران کوئی ریل گاڑی دستیاب نہیں ہے۔