سرینگر//رضاعت یعنی ’’بریسٹ فیڈنگ‘‘نہ صرف جنم لینے والے بچوں کیلئے مفید ہے بلکہ وادی میں ماہرین طب کا کہنا ہے کہ یہ بچوں کو دودھ پلانے والی مائوںکو بھی تندرستی اور خوبصورتی عطا کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو خود دودھ پلانے کا عمل مائوں کو خون کی کمی، شوگر کی بیماری اورحاملہ رہنے کے دوران بڑھتے ہوئے وزن کو بھی کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو اپنا دودھ نہ پلانے والی مائیںمالی خسارے کے علاوہ مختلف بیماریوں موٹاپے اور خون کی کمی کا شکار ہوجاتی ہیں۔ پوری دنیا میں سال 1992سے شروع کئے گئے ہفتہ’’ بریسٹ فیڈنگ ‘‘ کا موضوع امسال ’’ رابطے بڑھانا‘‘ رکھا گیا ہے تاکہ بچوں کو جنم دینے والی مائوں ، انکے اہلخانہ اور دیگر رشتہ داروں کو بریسٹ فیڈنگ کے فوائد سے آگاہ کیا جائے۔وادی میں ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے کو جنم دینے والی مائیں اور نوزائیدہ کیلئے تندرست زندگی گزارنے کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ امراض خواتین کی ماہر ڈاکٹر فرحت جبین کا کہنا ہے کہ بچوں کو دودھ پلانا خواتین کیلئے انتہائی فائدے مند ہے، یہ بطن کی مختلف بیماریوں، خون کی کمی، پستان کی مختلف بیماریوں، بلڈ شوگر اور وزن کم کرنے میں انتہائی اہم رول ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے زمانے میں مائوں کو بچوں کے جنم کے کچھ گھنٹوں تک دودھ نہ دینے کی صلاح دی جاتی تھی مگر اب ماہرین بچے کے جنم لیتے ہی ماں کے سینے پر رکھ کر اسکو فوراً دودھ دینے کی صلاح دیتے ہیں جو ماں اور بچے دونوں کیلئے تندرست زندگی فراہم کرنے کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ ماہر اطفال ڈاکٹر قیصر احمد کا کہنا ہے کہ مائوں کے دودھ کی افادیت کسی سے چھپی نہیں ہے مگر مائوں کو بچوں کو خود دودھ پلانے کیلئے والدین کے علاوہ سسرال والوں اور دیگر رشتہ داروں کی طرف سے حمایت کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماں کا دودھ بچوں کو انفیکشن، نوزائد بچوں کے دماغ کی صحیح نشوونما اور مختلف بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ امسال ہفتہ بریسٹ فیڈنگ کا عنوان ’’ اتحاد قائم‘‘ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ سال 2017کے عنوان کا مقصد مائوں کو بچوں کو ازخود دودھ پلانے کیلئے تیار کرنے کیلئے این جی اوز، میڈیا اور حاملہ خواتین کے رشتہ داروں کے ساتھ رابطہ قائم کرنا ہے تاکہ ڈبے کا دودھ فروخت کرنے والی کمپنیوں کی طرف سے پیدا کی جاننے والی غلط فہمیوں کو دور کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کی طرف سے بچوں کو جنم دینے والی مائوں کو 26ہفتوں تک چھٹی دینے کا مقصد اصل میں بریسٹ فیڈنگ کو ہی فروغ دینے ہے تاکہ کام کرنے والی مائوں کو بچوں کو خود دودھ پلانے کا موقع فراہم کریں۔ ڈاکٹر قیصر نے بتایا ’’ مرکزی سرکار نے ’ ماں‘ کے نام سے ایک اسکیم شروع کی ہے جس میں ماں بننے والی خواتین کو ہر ماہ کی 9تاریخ کو ایک پیشہ ورانہ دائی تربیت دیتی ہے مگر یہ افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے یہاں اس ضمن میں کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے اور نہ ہی دائیوں کو پیش ورانہ تربیت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائوں کو بچوں کو خود دودھ پلانے کی ترغیب دینے کیلئے ایئرپورٹوں، ٹرینوں اور دیگرجگہوں پر دودھ پلانے کیلئے الگ جگہ کا انتظام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں اس حوالے سے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے کیونکہ بیشتر ماہرین اور ڈاکٹر اس حوالے سے بنائے گئے قوانین سے بے خبر ہیں۔