سرینگر //مرحوم میر واعظ مولوی محمد فاروق اور مرحوم عبدالغنی لون کی برسیوں سے ایک روز قبل ہی گرمائی دارالحکومت سری نگر کے پائین شہر کے تین پولیس تھانوں نوہٹہ، ایم آر گنج اور صفا کدل کے تحت آنے والے علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کی گئیں۔ دریں اثناء ضلع مجسٹریٹ فاروق احمد لون نے نوہٹہ ، مہاراج گنج ، رعنا واری ، خانیار اور صفا کدل پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں اتوار کو احتیاطی طور پابندیاں عائد کرنے کے احکامات جاری کئے ۔ سنیچر کو پابندیوں کے سبب پائین شہر کے علاقوں میں تمام طرح کی کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تعلیمی اداروں، بینکوں اور سرکاری دفاتر میں معمول کا کام کاج بری طرح سے متاثر ہوا ۔ حریت قائدین کی برسیوں کے سلسلے میں میرواعظ مولوی عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس (ہفتہ کو) سرینگر کی تاریخی و مرکزی جامع مسجد سے ایک ریلی برآمد کرنے والی تھی۔ ہفتہ کی صبح پولیس گاڑیوں پر نصب لاوڈ اسپیکروں کے ذریعے بار بار اعلان کرایا گیا کہ لوگ اپنے گھروں سے باہر نہ آئیں۔ نوہٹہ کے رہائشیوں نے بتایا ’صبح کے نو بجے تک علاقہ میں لوگوں کی نقل وحرکت پر کوئی پابندی نہیں تھی، لیکن ایک سینئر پولیس افسر نے علاقہ میں وارد ہوکر سیکورٹی فورسز کو لوگوں کی نقل وحرکت روکنے کی ہدایت دی‘۔ رہائشیوں نے بتایا ’اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے یہ کہتے ہوئے لوگوں کو اپنے گھروں کے اندر ہی رہنے کو کہا کہ علاقہ میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے‘۔ ایسی ہی صورتحال صفا کدل اور ایم آر گنج میں بھی نظر آئی جہاں پابندیاں کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی بھاری جمعیت تعینات کی گئی ہے۔ نوہٹہ، صفا کدل اور ایم آر گنج میں پابندیاں کا اثر دوسرے علاقوں میں بھی نظرآیا جہاں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے۔ تاہم سیول لائنز اور بالائی شہر میں صورتحال معمول پر ہے۔ نوہٹہ اور جامع مسجد کے علاقے کو مکمل سیل کر کے رکھا گیا تھا ،جبکہ پائین شہر کے کاوڈارہ،صفا کدل،گوجواہ،راجوری کدل،بہوری کدل،صراف کدل،مہاراج گنج،زینہ کدل،ملارٹہ سمیت دیگر علاقوں میں تار بندی کی گئی تھی۔ کئی علاقوں میں نوجوانوں نے بزرگ خواتین کو کندھے پر اٹھاکر تار بندی کے علاقے سے پار کرادیا۔اندرون شہر کو ملانے والی سڑکوں اور پلوں کو خاردار تار کے ذریعے سیل کردیا گیا تھا۔