سرینگر//سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اور سپر سپیشلیٹی ہسپتال شرین باغ میں ادویات اور ضروری سامان کی عدم دستیابی کی وجہ سے مریضوں کوگو نا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔ صدر اسپتال سرینگر اور سپر سپیشلٹی اسپتال شرین باغ میں مریضوں کو اینٹی بائیوٹک ادویات کے علاوہ کچھ بھی نہیں دیا جارہا ہے جبکہ دونوں اسپتالوں میں گلوکوز چڑھانے کیلئے ڈرپ سیٹ تک دستیاب نہیں ہیں ۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اسپتال پچھلے ایک ماہ سے سپلائی کی کمی سے جوج رہے ہیں جبکہ پرنسپل میڈیکل کالج سرینگر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے تاہم وزیر صحت آسیہ نقاش کا کہنا ہے کہ تمام اسپتالوں کے منتظمین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مریضوں کے فائدے کیلئے رقومات خرچ کرسکتے ہیں ۔ صدر اسپتال اور سپر سپیشلیٹی اسپتال میں ادویات اور ضروری سازو سامان کی قلت کی وجہ سے مریضوں کو ڈرپ سیٹ(Drip Set)، پرینارم انجیکشن )ُPerinorm :Injection) اوردیگر ضروری سازوسامان بازار سے خریدنا پڑرہا ہے ۔ مذکورہ اسپتالوں کے وارڈوں میں داخل مریضوں کا کہنا ہے کہ انہیں معمولی انجکشن کی سوئی اور چند روپے کے معمولی سے انجکشن بھی بازار سے ہی خریدنے پڑرہے ہیں ۔ مریضوں نے بتایا کہ اسپتالوں میں اینٹی بائیوٹک ادوایات کے علاوہ انہیں کوئی بھی چیز نہیں دی جارہی ہے۔ اس ضمن میں صدر اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر احمد چودھری نے کہا ’’ میں اس پرکوئی بات نہیں کرسکتا ، آپ پرنسپل میڈیکل کالج سے رابطہ کریں۔‘‘ اسپتالوں میں سپلائی کی کمی کے بارے میں پرنسپل میڈیکل کالج ڈاکٹر ثامیہ رشید نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا ’’مجھے معلوم ہے اورہم نے میڈیکل سپلائی کارپوریشن کو آر ڈربھی دیا ہے مگر سپلائی نہیں آرہی ہے ، میں اس میں کیا کرسکتی ہوں۔ ‘‘پرنسپل میڈیکل کالج سے جب پوچھا گیا کہ کتنے ماہ قبل میڈیکل سپلائی کارپوریشن کو آرڈر بھیجے گئے تو انہوں نے کہا ’’ میں اس پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتی۔‘‘ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے اسپتالوں میں سپلائی کی کمی کے بارے میں وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش نے کہا ’’جہاں تک میری جانکاری ہے جمعرات تک تمام اسپتالوںمیں سپلائی برابر تھی اور کسی اسپتال میں کسی چیز کی کمی نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے اور یہ بات ایک حقیقت بھی ہے کہ ادویات کی مانگ اور سپلائی میں بڑا فرق ہے مگر اس فرق کو دور کرنے کی ہر ممکن کوشش ہورہی ہے‘‘۔ آسیہ نقاش نے کہا ’’ میں نے تمام سربراہاں کو ہدایت دے رکھی ہے کہ وہ لوگوں کے فائدے کیلئے رقومات خرچ کرسکتے ہیں، وہ مریضوں کے فائدے کیلئے نجی سطح پر بھی ادویات خرید سکتے ہیں‘‘۔ ادھر بون اینڈ جوئنٹ اسپتال سرینگر اور جی بی پنتھ سرینگر میں بھی مریضوں کا کہنا ہے کہ اسپتال میں مریضوں کے علاج و معالجے کیلئے درکار ضروری ادویات اور ساز و سامان کی قلت پائی جارہی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو بازار سے ادویات خریدنے پڑ رہے ہیں۔