بے شک سائنس نے بہت ترقی کر لی ہےاور جدیدٹیکنالوجی نے ایسے منازل طے کرلئے ہیں کہ انسانی عقل دنگ ہوکر رہ گئی ہے۔ ایک زمانے میں دنیا میں فاصلوں کا یہ عالم تھا کہ بہت سی قومیںدوسری اقوام کے وجود سے بے خبر تھیں، لیکن آج ساری دنیا ٹی وی اور کمپیوٹر سے ہوتی ہوئی ایک چھوٹے سے موبائل فون میں سمٹ آئی ہے، اس چھوٹی سی مشین نے ہماری زندگیوں کے طور طریقے ہی بدل کر رکھ دیئے ہیں۔ آپ شہر میں ہویا گائوں میں، سڑک پر پیدل چل رہےہویا گاڑی میں سفر کررہے ہو، اسکول میں ہو یا کالج ،دفتر میں ہو یا کسی تقریب میں ، آپ کو ہر کسی کے ہاتھ میں موبائل فون دکھائی دیتا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ موبائل فون استعمال کرنے والے اس چوٹی سی مشین میں اس قدر کھوئے رہتے ہیںکہ انہیں اپنے اِرد گرد کا ہوش نہیں ہوتا بلکہ اس بات سے بے خبر ہوتے ہیں کہ کہیں کوئی حادثہ پیش نہ آجائے۔
اس بات میں کوئی دورائے نہیں کہ موبائل سے ہمیں بہت سی سہولتیں ایک ہی جگہ مل جاتی ہیں، ایک ہی ڈیوائیس کے اندر ایسے بہت سے مسائل کا حل موجودہے،جس سے لوگوں کی زندگی کو بہت متاثر کردیا ہےاور اب یہ ایجاد تقریباً ہر انسان کی زندگی کا ایک لازمی جزو بن گیا ہے۔موبائل فون دراصل ابتدائی مواصلاتی نظام سے ہی تیار کئے گئے ہیں، یہ لوگوں کے ایک دوسرے سے رابطے کو بہتر بنانے کے لئے ایجاد کیا گیااوراس کی ایجاد نے رابطے کے طریقوں کو بالکل بدل کر رکھ دیا،سمس ،کال ،ویڈیو چیٹ اور اس طرح کے نہ جانے کون کون سے طریقے ہیں جس نے رابطہ کی راہ میں حا ئل تمام رکاوٹوں کو ختم کر دیا ہے۔ لوگ دور دور رہ کر بھی موبائل فون کی وجہ سے اپنے پیاروں سے نہ صرف بات کرسکتے ہیں بلکہ انہیں دیکھ بھی سکتے ہیں۔اصل میں دوریوں اور فاصلوں کو کم کرنا اس چھوٹی سی مشین کا ایک بہت بڑا فائدہ ہے۔لیکن وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ یہ چھوٹی سی مشین معاشرتی بُرائیوں کے پھیلانے کا ذریعہ بھی بن گیاہے اور بد اخلاقیوں کو بھی جنم دے چکا ہے۔
آج جدید دور میں نوجوان نسل ہاتھوں میں موبائل فون تھامے نظر آتے ہیں، کوئی تصویر لے رہا ہے کوئی نیٹ استعمال کررہا ہے۔ اب تومسلم معاشرے میں اکثر نوجوان مسجدوں میں نماز پڑھتے ہوئے سلام پھیرنے کے بعد فوراًجیب سے موبائل فون نکال کر دیکھنا شروع کردیتے ہیں جیسے نماز کی قبولیت کا مسیج دیکھ رہے ہوں۔ گویا موبائل فون پر وقت ضائع کرنے کیلئے ہر کسی کے پاس وقت ہی وقت ہے مگر ضرورت کے کاموں کیلئے ذرا بھی وقت نہیں ہے۔ جس کے نتیجے میں سماجی رابطے بہت کمزورہو گئے ہیں ،لوگوں کی ترجیحات بدل گئی ہیںاور لوگ اپنے بزرگوں،بچوں،دوستوں اور گھر کے افراد کے ساتھ وقت گزارنے کے بجائے موبائل کے ساتھ وقت گزارنازیادہ پسند کرتے ہیں۔تعمیری پہلو کے علاوہ موبائل فون تباہی کا باعث بھی بن رہا ہے، ایسی ایپزہیں جو آپکو ہر لمحہ پیغامات،تازہ ترین خبروں وغیرہ سے با خبر رکھتی ہیں، اس وجہ سے ہماری تعمیری صلاحیت کا تسلسل متاثر ہو رہا ہے کیونکہ جب ہم موبائل چیک کرتے ہیں تواس میں کوئی ایسی اپڈیٹ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ہم اپنے سارے ضروری کام چھوڑ کر موبائل کے ساتھ مصروف ہو جاتے ہیں۔صحت کے پہلو سے دیکھیں تو بہت سارے منفی اثرات سامنے آئے ہیں۔موبائل فون ،ریڈیو فریْقونسی پیدا کرتاہے جو انسانی جسم کے اندر موجودٹیشوزجذب کر تے ہیںجو نقصان کا باعث ہوتاہے، نیند کی کمی یا نیند کا پورا نہ ہوناموبائل فون کے نقصانات کی فہرست کا حصہ ہے، مزید یہ کہ موبائل فون سے نکلنے والی روشنی آنکھوں کے کے لئے بہت نقصان دہ ہے۔جیسا کہ ہر چیز کےفائدے اور نقصانات ہوتے ہیں، اسی طرح اس ڈیوائس کہ جہاں بہت سے فوائدہیں وہاں نقصانات بھی ہیں۔الغرض ہمیں موبائل فون کا استعمال اس طرح کرنا چاہیے کہ ہماری صحت ،زندگی اور ماحول پر بُرااثر نہ ڈالے۔ اس چھوٹی سی مشین کی مثبت استعمال اور محدودیت کی ضرورت ہے تاکہ ہم اس کے فوائد کو حاصل کر سکیں اور نقصانات سے بچ سکیں۔