ایک سال میں مجموعی طور پر 800کی جراحیاں ، 35ہزار سے زائدمریضوں کو تھراپی دی گئی
پرویز احمد
سرینگر //وادی میں سال 2023کے دوران سٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ صورہ اور جی ایم سی سرینگر کے شعبہ ریڈینٹ آنکولاجی میں6617نئے کینسر مریضوں کا اندراج ہوا ہے۔ اسطرح سال 2023میں ہر روز7اور ہر ماہ اوسطاً 190نئے کینسر مریض سامنے آرہے ہیں۔ جی ایم سی سرینگر کے اعداد و شمار کے مطابق2022میں سب سے زیادہ 1159سرطان کے مریض آئے تھے لیکن سال 2023میں 44سالہ ریکارڈ توڑ کر مزید 34فیصد اضافہ ہوا اور کینسر سے متاثر 1560نئے مریضوں کی نشاندہی ہوئی ۔ 2023میںانسٹی ٹیوٹ میں سامنے آنے والے 5057معاملات آئے اور یہاں2022 میں یہاں 5294 کینسر مریضوں کی نشاندہی ہوئی۔جی ایم سی کی جانکاری میں بتایا گیا ہے کہ شعبہ ریڈینٹ آنکولوجی میں ہر ماہ کینسر کے 140نئے مریضوں کا اندراج تھرپی کیلئے ہورہا ہے اور سال 2023میں 31ہزار سے زائد مریضوں کو تھرپی دی گئی ہے ۔ سال 2022میں یہ تعداد 30ہزار 600کی تھی۔اس طرح تھرپی دینے والے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔او پی ڈی کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ہر روز 50اور ہر ماہ اوسطاً 1200مریضوں کا اندراج کیا جارہا ہے۔ سالانہ تقریباً 36ہزار سے زائد مریضوں کا علاج و معالجہ کیا جاتا ہے۔ ہسپتال میں 16200مریضوں کو LINAC اور 14400مریضوں کو ٹیلی کوبالٹ مشینوں سے تھرپی دی گئی ۔ اس کے علاوہ484مریضوں کو سہ جہتی (3 dimensional therepy)اور 396 ادویات کے ساتھ تھرپی دی گئی ۔شعبہ میں 56مریضوں کو IMRAT اور 316مریضوں کو VMATتھرپی دی جارہی ہے۔جی ایم سی اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے ہے کہ شعبہ میں روزانہ 130مریضوں کو تھرپی دی جاتی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جی ایم سی سرینگر کے شعبہ ریڈنٹ آنکولی 31بستروں پر مشتمل ہے ،جن میں 16بستر مریضوں کے داخلہ، 11 دن میں مریضوں کی دیکھ بال اور 4 انتہائی علیل کینسر مریضوں کیلئے دستیاب رکھے گئے ہیں۔ داخلہ کیلئے دستیاب 16بستر ہمیشہ مریضوں سے بھرے رہتے ہیں جبکہ ایک دن کی دیکھ بال کیلئے دستیاب11 بستر تھرپیوں کیلئے ترجیحاتی بنیادوں پررکھے گئے ہیں۔ادھر سٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ صورہ میں سال 2023کے دوران 5057نئے کینسر مریضوں کا اندراج ہوا ہے جبکہ ہسپتال میں ماہانہ 1200کینسر مریضوں کا علاج و معالجہ کیا جارہا ہے۔ کینسر انسٹی ٹیوٹ میں 4017 مریضوں کوتھرپی اور جراحی کیلئے داخلہ کرانا پڑا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ میں سامنے آنے والے 5057معاملات میں1827 کو ریڈیو تھرپی1827کو بیم (Beam) تھرپی ، 1508مریضوں کو دوم جہتی(2dimensional)، 21مریضوں کو سہ جہتی(3 dimensional)،208مریضوں کو آئی ایم آر ٹی ، 86مریضوں کو الیکٹرون تھرپی ،800 کو کیمو تھرپی دینی پڑی ہے۔ اس کے علاوہ 800کینسر مریضوں کو جراحیوں سے گزرنا پڑا ہے جن میں 350کی بڑی اور 450کی چھوٹی جراحیاں کی گئیں۔