۔ 17خواتین کو چوٹیں آئیں،19سالہ لڑکی کی حالت نازک/ ملوثین کے اہم سراغ مل گئے: ڈی آئی جی
سرینگر// شہر سرینگر کے مصروف ترین بازارہری سنگھ ہائی اسٹریٹ امیرا کدل میں نا معلوم مسلح افراد نے لوگوں کی بھیڑ میں گرینیڈ داغا جس کے نتیجے ایک معمر شہری جاں بحق جبکہ پولیس اہلکار سمیت 34افراد زخمی ہو گئے، جن میں ایک لڑکی کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔ گرینیڈ حملے کے بعد پولیس و سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے پورے علاقے کو محاصرے میںلیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کرد ی ۔ پولیس نے بتایا کہ گرینیڈ حملے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کچھ سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ شہر سرینگر کے مصروف ترین بازار ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں اتوار سہ پہر قریب 4بجے بھاری بھیڑ میں اس وقت افرا تفری مچ گئی جب نا معلوم افراد نے لوگوں کی بھیڑ کے دوران ہی بظاہر پولیس کی جانب گرینیڈ پھینکا جو لوگوں کے درمیان زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا۔پولیس نے بتایا کہ گرینیڈ داغا بھیڑ بھاڑ میں پھٹ گیا ۔ جس کے نتیجے میں زبردست افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا اور قریب 34افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر لوگوں نے پرائیویٹ و پولیس گاڑیوں میں بھر کر صدر اسپتال پہنچانے کی کارروائی کی۔اس موقعہ پر بازار میں ہر طرف لوگ بھاگتے ہوئے دیکھے گئے، کوئی سڑک پر زخمی حالت میں تھا، تو کوئی زخموں سے کراہا رہا تھا اور کئی لوگ ، خاص کر خواتین اور بچے آہ و فغاں کررہے تھے۔ صدر اسپتال میں علاج و معالجہ کیلئے منتقل کئے گئے زخمی افراد میں سے مخدوم صاحب نوہٹہ کا 55سالہ معمر شہری محمد اسلم مخدومی ولد محمد امین جاں بحق ہوا۔ 19سالہ رافعیہ دختر ڈاکٹر نذیر احمد ساکن درگاہ شدید طور پر زخمی ہوئیں اور انکی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔اسکے جسم پر متعدد زخم آئے ہیں۔ صدر اسپتال سرینگر کے میڈیکل سپر انٹنڈ نٹ نے کہا ہے کہ گرینیڈ دھماکے میں مجموعی طور پر 34افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی موت واقع ہوئی۔انہوں نے کہا کہ دیگر زخمیوں کا علاج جاری ہے، جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔اسپتال میںلائے گئے زخمیوں میں 22سالہ جان محمد ساکن رنبیر گڑھ،55سالہ معراج الدین ساکن سوئیہ ٹینگ،15سالہ نمبا عباس ساکن کولگام،55سالہ غلام محمد ساکن باغ مہتاب،40سالہ ریاض احمد ریشی ساکن مہجور نگر،45سالہ ایاز رشید ساکن درگاہ،32سالہ دلشادہ اختر دختر بشیر احمد میر بالہامہ،36سالہ شازیہ اختر ساکن ملارٹہ،29سالہ نجمہ اختر ساکن راولپورہ،16سالہ سہانی دختر بشیر احمد بٹ ساکن کولگام،40سالہ کوثر دختر شبیر عباس ساکن بمنہ،28سالہ فرحانہ اختر درگاہ،23سالہ عاترا جان دختر بشیر احمد میر کپوارہ،24سالہ عاطف ولد غلام محمد ہارون مہجور نگر،26سالہ ڈاکٹر شازیہ دختر الطاف لون ساکن بانڈی پورہ،11سالہ زویہ دختر محمد عمر نوہٹہ،22سالہ الفت دختر غلام محمد ملک بدرون کپوارہ،14سالہ فضا دختر فیاض احمد ڈار پانپور،17سالہ دانش ولد غلام محمد بٹ ویلگام کپوارہ، 60سالہ نذیر احمد ولد غلام قادر ملک سرائے بالا،پروینہ اختر زوجہ عابد حسین شاہ بٹہ مالو،27سالہ قیصر احمد ولد عبدالمجید بٹ کپوارہ،غلام محمد رعنا واری،23سالہ عرفہ دختر عبدالرشید بٹ کولگام،45سالہ فیاض احمد ساکن عبدالرشید درگاہ،22سالہ مٹھو(خوانچہ خوان) ساکن سشیل چودھری ساکن بہار حال نئی سڑک حبہ کدل،65سالہ عبدالغفار میر ساکن درگاہ،شگفتہ دختر گلزار احمد شوپیان،35سالہ نازیہ اختر زوجہ محمد عباس چھتہ بل،17سالہ مسرت دختر شبیر احمد ملک ساکن شوپیان،12سالہ عدنان ولد منظور احمد میر ساکن پارمپورہ،26سالہ عاقب ولد بلال احمد بٹ سرائے بالا شامل ہیں۔پولیس کے ڈی آئی جی برائے وسطی کشمیر سجیت کمار واقعہ رونما ہونے کے فوراً بعد ہری سنگھ ہائی سٹریٹ پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقعہ پر انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ حملے کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی گئی ہے جس سے کچھ اہم سراغ مل گئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ابھی تک کسی بھی تنظیم نے گرینیڈ حملے کی ذمہ داری قبول نہیںکی ، تاہم پولیس حملہ آروں کی تلاش میں ہے ۔ ڈی آئی جی نے مزید کہا کہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں اس طرح کے حملوں کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے جبکہ اس طرح کی کوششوںکو آگے کامیاب نہیںہونے دیا جائے گا ۔
’حملہ غیر انسانی اور قابل مذمت‘
سبھی مین سٹریم جماعتیں یک زبان
نیوز ڈیسک
سرینگر // نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے گرینیڈ حملے میں عام شہری کی ہلاکت اور ایک پولیس اہلکار سمیت دیگر کے زخمی ہونے کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ آزاد دنیا میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔دونوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ تمام زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرے۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنی جانوں سے قیمت ادا کر رہے ہیں لیکن ہندوستان اور نہ ہی پاکستان تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے کچھ کر رہے ہیں۔مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا، "اس بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں، جموں و کشمیر کے لوگ اپنی جانوں سے قیمت ادا کر رہے ہیں،میری دعائیں سوگوار خاندانوں اور پیاروں کے ساتھ ہیں‘‘۔اپنی پارٹی صدر الطاف بخاری نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تشدد ناقابل قبول ہے۔انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا، "ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ گرینیڈ حملے میں زخمی ہونے والوں کے ساتھ میری دعائیں ہیں۔سجاد لون نے بھی حملے کی مذمت کی۔پارٹی نے ایک بیان میں کہا، "ہم امیرہ کدل کے ایک پرہجوم بازار میں گرینیڈ حملے کی انتہائی تکلیف دہ خبر پر صدمے میں ہیں، ہم اس بزدلانہ اور بزدلانہ حملے کی غیر محفوظ طریقے سے مذمت کرتے ہیں جس میں ایک شہری کی موت ہو گئی تھی جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ پردیش کانگریس کمیٹی نے حملے کی مذمت کی اور اسے بے عقل اور غیر انسانی قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ "انتہائی افسوسناک اور انتہائی قابل مذمت فعل، حملے کے پیچھے ذمہ داروں کو جان لینا چاہیے کہ وہ ایسی غیر انسانی کارروائیوں سے کچھ حاصل نہیں کریں گے۔ بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ اور بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ "مصروف جگہ پر دستی بم پھینکنا عسکریت پسندوں کی طرف سے مایوسی کا عمل ہے۔