عظمیٰ نیوز سروس
چندی گڑھ//ریاست کے وزیر اعلی نائب سنگھ سینی نے ہریانہ بورڈ کے امتحانات میں پیپر لیک ہونے کے معاملے پر سخت موقف اپنایا ہے۔ اس معاملے میں کئی پولس افسران اور ملازمین کو سزائیں دی جا چکی ہیں۔ کیس میں غفلت برتنے والے 25پولیس افسران و ملازمین کو معطل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جن میں 4ڈی ایس پیز بھی شامل ہیں۔چنڈی گڑھ میں، وزیر اعلی نائب سنگھ سینی نے کہا’’پرچہ لیک نہیں ہوا تھا بلکہ یہ آوٹ ہوا تھا اور اس سلسلے میں تمام ڈی سی اور ایس پیز کو ضروری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں‘‘۔امتحان میں شرکت کرنے والے چار باہر کے لوگوں اور آٹھ بچوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مقدمے میں غفلت برتنے والے 25پولیس افسران و ملازمین کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جن میں چار ڈی ایس پیز اور تین ایس ایچ اوز بھی شامل ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ پیپر لیک ہونے کا نہیں بلکہ پیپر آٹ کا معاملہ ہے۔ واٹس ایپ سے پیپر آوٹ ہو گیا۔ تمام ڈی سیز اور ایس ایس پیز کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ حکومت کی ساکھ پر سوال نہیں اٹھنا چاہئے۔ سرکاری سکولوں کے 4اور پرائیویٹ سکول کے 1انویجیلیٹر کے خلاف کارروائی کی گئی۔ سینٹر کے دو سپروائزرس کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ہریانہ کے وزیر اعلیٰ سینی نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔ انہوں نے کہا’’تمام ایس ایس پی اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ لوگ امتحانی مرکز سے 500 میٹر دور رہیں۔ ابتدائی تفتیش میں 25 پولیس اہلکار غفلت کے مرتکب پائے گئے اور انہیں معطل کر دیا گیا۔ اگر ریاست میں کہیں بھی ایسا کوئی واقعہ سامنے آتا ہے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔آپ کو بتاتے چلیں کہ ہریانہ بورڈ کے امتحانات میں پیپر لیک ہونے کے کئی معاملے دھوکہ دہی سے پاک امتحان کے محکمہ تعلیم کے دعوئوں کو بے نقاب کر رہے ہیں‘‘۔ جمعرات کو 12ویں جماعت کا انگلش کا پرچہ لیک ہونے کے بعد جمعے کو دسویں جماعت کا ریاضی کا پرچہ لیک ہو گیا۔