جاوید اقبال
مینڈھر//سرحدی علاقہ مینڈھر کی پنچائیت ہرموتہ کے گاؤں ہرنی میں قائم گورنمنٹ مڈل اسکول شدید بنیادی سہولیات سے محروم ہے، جس کے باعث زیرِ تعلیم طلباء کو تعلیمی مشکلات کا سامنا ہے۔ اسکول میں فی الحال آٹھ جماعتیں چل رہی ہیں، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ تمام کلاسوں کے لئے صرف ایک ہی کمرہ دستیاب ہے۔ یہی کمرہ نرسری سے لے کر آٹھویں جماعت تک کے طلباء کے لئے کلاس روم کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، اور بارش کے دنوں میں کمرے میں پانی آ جاتا ہے، جس سے بچوں اور اساتذہ دونوں کے لئے حالات مزید خراب ہو جاتے ہیں۔ذرائع کے مطابق اسکول میں تقریباً پینتالیس بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جبکہ ان کی رہنمائی کے لئے چار اساتذہ تعینات ہیں تاہم ایک ہی کمرے میں سبھی طلبہ اور اساتذہ کے رہنے سے تعلیمی ماحول متاثر ہو رہا ہے اور بچوں کی تعلیمی کارکردگی بھی متاثر ہو رہی ہے۔مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ اسکول کی موجودہ حالت پورے تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان ہے۔ بچوں کے بیٹھنے کیلئے مناسب انتظام موجود نہیں، فرنیچر اور دیگر بنیادی سہولیات بھی موجود نہیں ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ ایسی خستہ حالت میں بچے پڑھائی پر توجہ نہیں دے پاتے اور گرمیوں یا بارش کے موسم میں حالات مزید دشوار ہو جاتے ہیں۔علاقے کے لوگوںنے محکمہ تعلیم اور ضلعی انتظامیہ سے پْرزور اپیل کی ہے کہ اسکول کی خستہ حالت پر فوری توجہ دی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسکول کے لئے نئی عمارت تعمیر کی جائے تاکہ طلباء کو بہتر تعلیمی ماحول میسر آ سکے اور علاقے میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بچوں کی تعلیم کے لئے بنیادی ڈھانچے کی فراہمی ناگزیر ہے، اور اگر فوری اقدامات نہ کئے گئے تو مستقبل میں بچوں کی تعلیمی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔ اس موقع پر والدین اور اساتذہ نے کہا کہ اسکول کی حالت میں بہتری کے لئے جلدی اقدامات کئے جائیں تاکہ بچے محفوظ اور معیاری تعلیمی ماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں۔