ہتھیار چھوڑ دو ،مذاکرات کیلئے آئو

Mir Ajaz
8 Min Read

آپ اور آپ کی 3 نسلیں دفعہ370بحال نہیں کرسکتی ہیں، امیت شاہ کا راہل گاندھی کو جواب

جموں // مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ کے جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “نہ تو آپ اور نہ ہی آپ کی تین نسلیں ایسا کر سکتی ہیں”۔ مرکزی وزیر داخلہ جمعرات کو اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے بی جے پی کی مہم کی قیادت کرنے کی غرض سے جموں خطے کے ایک اور طوفانی دورے پر پہنچے اورپانچ ریلیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے دن کا آغازچنینی میں ایک ریلی سے خطاب کر کے کیا، اور ادھم پور میںجلسہ سے خطاب کیا۔ اس کے بعد انہوں نے بنی اور جسروٹا میں ریلیوں سے خطاب کر کے دن کا اختتام مڈھ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے ساتھ کیا۔
مذاکرات
جموں و کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے لئے مذاکرات کیلئے مدعو کرتے ہوئے امت شاہ نے ان سے کہا ’’ وہ ہتھیار چھوڑ دیں اور حکومت کے ساتھ بات چیت کے لیے آگے آئیں ورنہ سیکورٹی کے ہاتھوں بے اثر ہونے کے لیے تیار رہیں‘‘۔ انہوں نے کہا”ووٹ بینک کی سیاست کے لیے، وہ(اپوزیشن جماعتیں)مذاکرات کا کہہ رہی ہیں، اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو ہتھیار چھوڑ کر آگے آئیں، شمال مشرق میں، 10,000 لوگوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں،” ۔انہوں نے کہا”ہتھیار چھوڑ دو اور بات چیت کے لیے آئو، ورنہ ہماری افواج آپکو نہیں چھوڑے گی،” ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر میں نچلی سطح کی جمہوریت کو مضبوط کیا ہے، جو تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے دہشت گردی کی وجہ سے بے پناہ نقصان اٹھانے کے بعد اب ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
دفعہ 370
انہوںنے کہا کہ وہ(کانگریس-این سی)دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کریں گے، لیکن یہ صرف پارلیمنٹ کر سکتی ہے۔شاہ نے راہل گاندھی کو نشانہ بنایااور کہاکہ ان کی اگلی تین نسلیں بھی دفعہ 370کی دفعات کو بحال نہیں کر پائیں گی۔ریاست کا درجہ دینے کے بارے میں، شاہ نے واضح کیا کہ وعدے کے مطابق، جموں و کشمیر میں انتخابات کے بعد صرف پی ایم مودی ہی اسے بحال کر سکتے ہیں۔شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں آرٹیکل 370 کے بغیر اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ شاہ نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اگست 2019 میں پارٹی کے سرپرست شیاما پرساد مکھرجی کا خواب پورا کیا ہے، جب آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا۔
ملی ٹینسی ختم
گاندھیوں، عبداللہوں اور مفتیوں کو نشانہ بناتے ہوئے، انہوں نے کہا “جموں و کشمیر میں تین خاندانوں(کانگریس، این سی، پی ڈی پی) کے دور میں 40,000 لوگ مارے گئے۔ پچھلے 35-40 سالوں میں 3,000 دنوں کے لیے کرفیو لگایا گیا۔ تاہم، نریندر مودی کے اقتدار میں آنے اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد، کوئی بم دھماکہ نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی پتھرا ئوہوا۔افضل گرو کی وکالت کرنے پر عمر عبداللہ پر تنقید کرتے ہوئے شاہ نے حاضرین سے پوچھا کہ کیا پارلیمنٹ حملہ کے مجرم کو پھانسی دی جانی چاہیے تھی یا نہیں، جس کا عوام نے اثبات میں جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ لال چوک میں اب محرم، جنم اشٹمی جوش و خروش سے منا رہا ہے اور کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ہے۔ ریاست میں بدلے ہوئے سیکورٹی کے منظر نامے پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا، اب وہاں کوئی بھی جا سکتا ہے۔ شاہ نے کہا کہ جو بھی دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے اس کا وہی حشر ہوگا جو محمد افضل گرو کا ہوا۔شاہ نے کہا کہ جو بھی جموں و کشمیر میں دہشت پھیلاتا ہے اسے اس کا جواب پھانسی کے تختے پر ملے گا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ پی ایم مودی کی حکومت نے جموں و کشمیر میں دو آئینی کلچر کے خاتمے کو یقینی بنایا۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی دفن ہو چکی ہے اور اسے واپسی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔شاہ نے الزام لگایا کہ اگر نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو وہ پاکستان کے ایجنڈے کو مسلط کرے گا۔وہ پتھرا ئوکرنے والوں اور دہشت گردوں کو رہا کرنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ ان خوابوں کو چھوڑ دے کیونکہ آپ یہ نہیں کر سکتے، یہ عدالتوں کا فرض ہے اور ہم نے ایسے قوانین نافذ کیے ہیں کہ اب کوئی پتھر مارنے کی ہمت نہیں کرے گا۔
اہم اعلانات
انہوں نے مفت صحت علاج کے لیے گولڈن کارڈ کی حد 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے اور امداد 6,000 روپے سے بڑھا کر 10,000 روپے کرنے کا بھی وعدہ کیا۔انہوں نے جموں میں بین الاقوامی ہوائی اڈہ، رنجیت ساگر ڈیم میں واٹر اسپورٹس کی سہولت، کالج کے طلبا کو سفری الائونس کے طور پر 3000 روپے، ہائیر سیکنڈری سطح تک کے بچوں کو لیپ ٹاپ اور ٹیبلٹ دینے کا وعدہ کیا۔مرکزی وزیر نے کہا: “ادھم پور دوا سازی کا مرکز بن جائے گا، ہم جموں ڈویژن میں پہاڑی علاقوں کی تیز رفتار ترقی کے لیے ایک پہاڑی ترقیاتی بورڈ بنائیں گے۔”
صدر راج
مرکزی وزیر داخلہ نے راہل گاندھی کو یاد دلایا کہ کانگریس نے جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ بار صدر راج نافذ کیا۔راہل گاندھی نے ابھی ایک بیان دیا ہے کہ جموں و کشمیر میں باہر کے لوگ راج کریں گے، وہ ہمارے ایل جی صاحب(منوج سنہا)کا ذکر کر رہے تھے۔ راہل بابا، جو لوگ آپ کی تقریریں لکھتے ہیں وہ آپ کو سچ نہیں بتاتے، اگر کوئی ایسی پارٹی ہے جس نے جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ بار صدارتی راج نافذ کیا ہے تو وہ کانگریس ہے،” ۔وزیر داخلہ نے پولنگ ٹرن آئوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں دہشت گردی کا خاتمہ تھا جس کی وجہ سے ٹرن آئوٹ میں اضافہ ہوا۔دہشت گردی کے خاتمے کی وجہ سے جموں و کشمیر میں ریکارڈ 55 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ فاروق صاحب، وہ دن گزر گئے جب کوئی 8 ہزار ووٹ لے کر لوک سبھا میں جا سکتا تھا۔ امیت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اب جمہوریت مضبوط ہو چکی ہے۔

Share This Article