پلوامہ// ضلع پلوامہ کے ہانجن راجپورہ گائوں میں11گھنٹے تک خونریز تصادم آرائی کے دوران5جنگجو اور ایک فوجی اہلکار جاں بحق جبکہ ایک فوجی شدید طور پر زخمی ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مہلوک جنگجوئوں میں لشکر طیبہ کا مقامی کمانڈر اور ایک غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہے۔ مقام جھڑپ کے نزدیک تشدد آمیز واقعات بھی رونما ہوئے۔مسلح تصادم آرائی کے دوران ایک رہائشی مکان مکمل طور پر تباہ ہوا۔جھڑپ کے آغاز کیساتھ ہی ضلع میں انٹر نیٹ سروس معطل کی گئی۔
جھڑپ کیسے شروع ہوئی؟
پولیس نے بتایا کہ انہیں ہانجن راجپورہ نامی گائوں میں 5جنگجوئوں کی موجودگی کی مصدقہ طور پر اطلاع ملی جس کے بعد جمعرات کی شب ساڑھے 11بجے محاصرہ کیا گیا اور44آر آر کے علاوہ 182/183بٹالین سی آر پی ایف کیساتھ مشترکہ طور پر گائوں کی ناکہ بندی کر کے مشتبہ مقام کے ارد گرد گھیرا تنگ کرنے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے بتایا کہ رات کے قریب 12بجکر20منٹ پر مسلح جنگجوئوں نے فوجی کی تلاشی پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔فائرنگ کے تبادلے میں فوج کا حوالدار کاشی رائے شدید زخمی ہوا جسے بادامی باغ سرینگر منتقل کردیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جنگجوئوں نے تاریکی کا فائدہ اٹھاکر فرار ہونے کی بہت کوشش کی لیکن گھیرا تنگ ہونے کے نتیجے میں انکی کوششیں ناکام ثابت ہوئیں جس کے بعد انہوں نے ایک مکان میں پناہ لی۔سیکورٹی فورسز نے انہیں سرنڈر کرنے کیلئے بھی کہا لیکن طرفین کے درمیان رات بھر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔فورسز نے رات کے دوران آپریشن ملتوی کردیا اور جائے وقوع کے ارد گرد روشنیوں کا انتظام کیا تاکہ جنگجو فرار ہونے میں کامیاب نہ ہو سکے۔صبح کے وقت جنگجو مخالف آپریشن کا دوبارہ آغاز کیا گیا جو دن کے ڈیڑھ بجے تک جاری رہا جس میں مکان کو بارودی شلوں سے اڑا دیا گیا۔بعد میں مکان کے ملبے سے 4جنگجوئوں کی لاشیں بر آمد کی گئیں جبکہ ایک جنگجو صبح کے وقت ہی مکان سے باہر آنے کے دوران جاں بحق ہواتھا۔ پولیس کے مطابق مہلوک جنگجوئوں میں لشکر طیبہ کا ضلع کمانڈر بھی شامل ہے جو سال 2018سے سرگرم تھا۔اسکی شناخت نیشازحسین لون عرف خطاب ولدمنظور احمد لون ساکن ریشی پورہ ترال کے بطور کی گئی ہے۔نشاد کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ بی ٹیک کی تعلیم حاصل کرنے کے دوران نومبر2018میں سرگرم ہوا تھا۔ دیگر 4جنگجوئوں کی شناخت پاکستان کے ابو ریحان، دانش منظور شیخ ستھر گنڈ کاکہ پورہ پلوامہ(2020سے سرگرم)، عامر غنی وگے ساکن ہانجن پائین پلوامہ اورمہران منظور ساکن جمالٹہ زینہ کدل سرینگرکے طور پر ہوئی ہے۔پولیس کے مطابق مہلوک جنگجوئوں کی تحویل سے ایک ایس ایل آر( جو ٹی وی ٹاور لور منڈا قاضی گنڈ میں پولیس کی آئی آر پی 11بٹالین کے اہلکار سے 2016میں چھینی گئی تھی) بر آمد ہوئی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ صبح کے وقت مقامی نوجوان جمع ہوئے اور انہوں نے آپریشن میں رخنہ ڈالنے کی غرض سے سیکورٹی فورسز پر پتھرائو کیا جس کے بعد طرفین کے درمیان پر تشدد جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا جو سہ پہر محاصرہ ختم ہونے تک جاری رہا۔ اس دوران فورسز پر کئی اطراف سے پتھرائو کیا گیا اور جواب میں انہوں نے شلنگ کی۔یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری تھا۔تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔
جموں کی بین الاقوامی سرحد پر ہیکسا کاپٹر ڈرون پر فائرنگ
واپس بھگایا: بی ایس ایف
یو این آئی
جموں// سرحدی حفاظتی فورس (بی ایس ایف) نے جمعہ کی صبح جموں شہر کے ارنیہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر ہیکسا کاپٹر ڈرون کو دیکھتے ہی اس پر گولیاں چلائیں۔ بی ایس ایف ترجمان نے کہا کہ ارنیہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر جمعہ علی الصبح قریب سوا چار بجے بی ایس ایف اہلکاروں نے ایک پاکستانی ہیکسا کاپٹر ڈرون کو دیکھا۔انہوں نے بتایا کہ جب اس ہیکسا کاپٹر ڈرون نے سرحد پار کرنے کی کوشش کی تو وہاں موجود اہلکاروں نے اس پر گولیاں چلائیں جس کے بعد وہ واپس چلا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس چھوٹے ہیکسا کاپٹر کو علاقے کی نگرانی کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا۔ جموں شہر کے مضافاتی علاقوں میں واقع فوجی سٹیشنوں کے نزدیک گذشتہ چند روز سے ڈرونز گردش کرتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔جموں ایئر فورس سٹیشن پر ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات ایک مشتبہ ڈرون کے ذریعے دو بم گرائے گئے تھے جس کے نتیجے میں دو آئی اے ایف اہلکار زخمی اور ایک عمارت کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔
اوڑی میں پولیس کی بروقت کارروائی
سرحد عبور کرنے کی کوشش میں3نوجوان گائیڈ سمیت گرفتار
ظفر اقبال
اوڑی// ضلع بارہمولہ کے اوڑی علاقے میںلائن آف کنٹرول کے نزدیک3 نوجوانوں کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ کنٹرول لائن عبو ر کرکے پاکستانی زیر انتظام کشمیر میںداخل ہونے کی کوشش میں تھے ۔ اس موقعہ پر ایک گائیڈ بھی گرفتار کیا گیا جو انہیں سرحد پار کرانے میں مدد کررہا تھا۔پولیس نے بتایا کہ انہیں مصدقہ طور پر اطلاع ملی کہ کچھ نوجوان اوڑی کے گوہالن سیکٹر سے سرحد عبور کرنے کی کوشش میںہیں جس کے بعد پولیس نے وہا ں خصوصی ناکہ لگایا اور تین نوجوانوں کے ساتھ ساتھ ان کے گائیڈ پرویز احمد حجام ولد غلام محی الدین ساکن گوہالن کو بھی حراست میںلیا ۔ گرفتار شدگان میںمحمد شفیع حجام ولد عبدالاحد، ریاض احمد بٹ ولد منظور احمد ساکنان شیری مرہار اور یاسر بٹ ولد غلام محمد ساکن چتلورہ سوپور شامل ہیں۔ پولیس نے اس ضمن میں کیس رجسٹر کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے ۔