گاندربل// ہاری پورہ گاندربل میں مضر صحت پانی کے استعمال سے لوگ متعدد بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔تین سو چولہوں پر مشتمل گاو¿ں ہاری پورہ کی نصف آبادی کو پائیلٹ پروجیکٹ سے نالہ سندھ سے بغیر فلٹریشن پانی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ باقی نصف آبادی کو جامع مسجد سے متصل چشمہ سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔پورے گاو¿ں میں ناصاف پانی استعمال کرنے سے عوام مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں جن میں کئی افراد پیٹ اور یرقان کے امراض کا شکار ہوگئے ہیں ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ1967میں چشمے میں پائپیں ڈال کر پانی کی فراہمی شروع کی گئی ہے تب سے 50 سال سے زائد عرصے گزر گیا نہ ہی پائپ لائنوں کو تبدیل کیا گیا اور نہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ملازمین چشمہ کی صاف صفائی کا کوئی اقدام کرتے ہیں۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ برسوں پرانی پائپوں میں زنگ لگ چکا ہے اور کیڑوں سمیت پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر معراج الدین نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ ہم فوری طور پر میڈیکل ٹیم روانہ کرینگے جو پانی کے نمونے حاصل کرکے لیبارٹری کو بھیجے گے اورساتھ ہی بیماری میں مبتلا افراد کا معائنہ بھی کیاجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ فی الحال پانی کو ابال کر استعمال کریں ۔