سرینگر //ہارون سرینگر میں پانی کے ذخائر کی کھدائی کے دوران مزدوروں کو بھگوان شیو کی ایک یک رخی پتھر کا مجسمہ ملا ہے جس کے بارے میں سرکاری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ نایاب مجسمہ چھٹی صدی کا ہے۔ انڈے کی شکل کی مورتی کی لمبائی 2.5فٹ بتائی جاتی ہے جس کو محکمہ آثار قدیمہ اور آرکائیوز کے حوالے کردیا گیا ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر محمد شفیع زاہد نے بتایا کہ یہ پہلا موقعہ ہے کہ کشمیر سے ایسا کوئی مجسمہ پایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یک طرفہ مجسمہ بھگوان شوا کا ہے جو 6ویں صدی میں بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہارون ایک وراثتی جگہ ہے اور آثار قدیمہ میں اسکی ایک اہمیت ہے۔