Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

ہاتھ خالی ہے تیرے شہر سے جاتے جاتے اظہار خیال

Towseef
Last updated: June 7, 2024 9:57 pm
Towseef
Share
10 Min Read
SHARE

سید مصطفیٰ احمد۔حاجی باغ،بڈگام

انسان اکثر اس عارضی زندگی میں اپنی حیثیت کو بھول جاتا ہے۔ اپنی حقیقت سے غافل ہوکر وہ سہانے خواب سجانے لگتاہے، جو تباہی کی طرف لے جاتے ہیں۔ ہمارا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی ہیں۔ مسافر ہونے کے باوجود بھی پتہ نہیں کیوں ہم اس شہر میں بڑے شوق سے آئے تھے۔ آنکھوں میں اتنے خواب سجائے ہوئے تھے کہ کہیں ان کو نظر نہ لگ جائے۔ خوابوں کی اتنی ریل پیل تھی کہ محسوس ہوتا تھا کہ زندگی خوابوں کا دوسرا نام ہے۔ محبوب کا حسن ہر روز نکھرتا جاتا تھا۔ اداؤں میں ایسی لچک تھی کہ انسان گہری نیند میں چلا جاتا تھا۔ ویرانیوں کا کوئی نام و نشان بھی نہ تھا۔ اس ماحول میں انسان جانے کی بھی سوچے تو کیسے سوچے۔ ہم نے بھی اس جہاں میں اپنے ڈھیرے ڈال دیئے۔ اونچا سا مکان بنا ڈالا اور امیدوں کے محلات کی قطاریں لگا دیں۔ ہر گھڑی یہی فکر دامن گیر رہتی تھی کہ کہیں اس خوبصورت زندگی کا رنگ پھیکا نہ پڑجائے۔ اپنی ساری محنت اس کارخانے کو بہتر سے بہترین بنانے میں ہم نے صرف کردیں ،لیکن دنیا و مافیہا سےبے پرواہ جب ہم خواب سے جاگے اور احساس ہوا کہ ہم تو مسافر ہیں اور اس شہر سے کوچ کرنا ضروری ہے، نہ سامان کی فکر رہی اور نہ راستے کے، بس ایک دم سے ہی ہوش کے ناخن لے کر اس شہر سے چل دیئے۔ چلتے چلتے ایک خوبصورت غزل کی باتیں ہمیں یاد آئیں کہ ہاتھ خالی ہیں تیرے شہر سے جاتے جاتے۔ ہم بھی تو خالی ہاتھ اس شہر سے اب جاچکے ہیں۔جس چمن میں دل لگانے کے بعد کھبی اس سے دور جانے کا سوچا بھی نہ تھا، اسی شہر میں ہم اپنا دل توڑ کر جانے پر مجبور ہوئے۔ اصل میں ہم سب محبوب کی دلکش کشتی میں سوار ہوئے تھے اور اپنے مسافر ہونے کی پہچان کو ایک دم ہی بھول گئے تھے، جس کی وجہ سے کچھ لمحات کے لئے اپنا مقصد آنکھوں سے اوجھل ہوگیا تھا، لیکن اچانک یاد آیا کہ یہ چمن میری منزل تو نہیں ہے۔ تیرا کوچہ تیرا در کافی ہے، بے ٹھکانوں کو ٹھکانے کی ضرورت کیا ہے۔اب سب کو اس بات کی خبر لگ گئی ہے کہ ہم مسافر ہیں، تو لفظ ’’مسافر‘‘ کے ارد گرد ہی ہم اپنا مضمون آپ کے سامنے حاضر کرنے جارہے ہیں۔ یہ مضمون میرے ذہن کی

اختراع ہے۔ اس میں ناتجربہ کاری کی جھلک صاف دکھائی دے رہی ہے لیکن کوشش کرنے میں کوئی حرج بھی نہیں ہے۔ مسافر اور سیاح میں کیا فرق ہے۔ کچھ زیادہ فرق نہیں ہے۔ مسافر دنیا کی سیر کرتا ہے لیکن سیاح دنیا کی ایک مخصوص چیز یا جگہ کی خاطر لمبا سفر طے کرتاہے۔ اس کی آنکھوں کے سامنے ایک نمایاں یا واضح مقصد ہوتا ہے جس کے لئے مختلف قسم کی سختیوں کو برداشت کیا جاتاہے۔ منزل پر پہنچتے ہی ساری تکالیف زائل ہوجاتی ہیں۔ اس کے برعکس مسافر کا معاملہ عجیب سا ہے۔ مسافر کا کوئی گھر نہیں ہے۔ لگائی میرے محبوب نے مجھے سفر کی ایسی لگن کہ اب یہ فانی زندگی سفر میں گزرے گی۔ سفر کے اُجالے اب میرے ساتھ ساتھ رہنے کی دعائیں مانگتے رہیں گے ،نہ جانے زندگی کی شام کہاں ہوگی۔ جہاں سورج اُگے گا تو امید بھی جاگے گی۔ لیکن جب کالے اندھیرے اپنے ڈھیرے ڈالیںگے، وہاں پر اپنا لمبا سفر اختتام کرکے اور Leo Tolstoy کی طرح بہت قلیل جمع پونجی کو چھوڑ کر وہاں چلے جائیں گے جہاں سے لوٹ کر کوئی صدا نہیں آتی ہے۔ ایک ہندوستانی نغمہ نگار نے کیا خوب لکھا ہے کہ مسافر ہوں یارو نہ گھر ہے نہ ٹھکانہ مجھے چلتے جانا ہے، بس چلتے جانا۔ ایک راہ رک گئی تو اور جڑ گئی میں مڑا تو ساتھ ساتھ راہ مڑ گئی، ہوا کے پروں پہ میرا آشیانہ، کے مصداق ہم چلتے رہیں گے۔ اس نغمہ نگار نے مسافر ہونے کی حقیقی ترجمانی کی ہے۔ کسی نے کیا خوب لکھا ہے کہ آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں ،سامان سو برس کا پل کی خبر نہیں۔ سو برس کا سامان ہی لے کر ہم شہر یاراں میں گئے تھے لیکن جب مسافر ہونے کی حقیقت کھل گئی تو پھر پچھتاوے کے سوا کچھ بھی حاصل نہ ہوا۔ مسافر ہونے کی بنا پر کسی بھی شہر میں ہمارا دل لگانا مسافر ہونے کے منافی تھا۔ چاہے راستے اور لوگ کتنے خوبصورت ہی کیوں نہ تھے، ہمارا کام بس چلتے جانے کا تھا۔ مسافر کی عادت ہے کہ وہ اپنے راہ میں جن لوگوں اور چیزوں کے ساتھ ملاقات کرتاہے، اُن کو بڑے پیار سے دیکھتا، سنتا اور پہچانتا ہے، جیسے کہ کسے نہ کیا خوب لکھا ہے کہ زندگی کے سفر میں گزرجاتے ہیں جو مقام وہ پھر نہیں آتے، وہ پھر نہیں آتے۔ اس لئے ایک مسافر بدلتے ہوئے راستوں اور لوگوں کے ساتھ مسکراتے ہوئے اور پھول بکھیرتے ہوئے ان کے ساتھ گرم جوشی سے پیش آتا ہے۔ رات کالی ہے اور سفر لمبا ہے، تم راہ میں ملے،اگلے پل ہمیں بچھڑ جانا ہے۔ میری منزل ہے کہاں، میرا ٹھکانہ ہے کہاں، صبح تک تجھ سے بچھڑ کر مجھے جانا ہے کہاں،کے مصداق مسافر بس صبح کے انتظار میں رہتا ہے کب پَو پھوٹے اور وہ سفر پر رواں دواں ہو۔ مسافر ایک گھنگرو ہے، گھنگھرو کی طرح ایک مسافر بجتا ہی رہا ہے۔ کبھی اس پگ میں کبھی اس پگ میں بندھتا ہی رہا ہے۔ اپنوں میں رہے یا غیروں میں، گھنگھرو کی جگہ تو ہے پیروں میں، پھر کیسا گِلا جگ سے جو ملا سہتا ہی رہا ہے وہ۔ گھنگھرو ایک تو پیروں میں باندھا جاتا ہے اور اس کے علاوہ ہر کسی پیر میں پہنایا جاتا ہے۔ اس گھنگھرو نے ہمیں اپنی اصلی اوقات سمجھا دی اور ہمیں اس مضمون کو اختتام کرنے کی تجویز دی۔ جیسا کہ مضمون کے عنوان سے اندازہ ہوگیا ہوگا کہ ہمارے ہاتھ اس شہر میں دل لگانے کے باوجود بھی خالی ہیں۔ ایک غلطی جو سرزد ہوئی وہ یہ ہے کہ ہم مسافر ہوکر بھی دل لگا بیٹھے اور ان الفاظ پر غور کرنے لگے کہ کس لئے ہم نے پیار کیا، کیوں دل کو بے قرار کیا۔ کہیں پر ایک مسافر رقم طراز ہے کہ آج بہت دنوں کے بعد میرا دل یہ سوچ کر رو دیا کہ ایسا کیا پانا تھا مجھے کہ میں نے خود کو ہی کھو دیا۔ جب یہ بات روز روشن کی طرح عیاں تھی کہ میرا آشیانہ نہیں ہے۔ میں ایک انگریزی مصنف کے الفاظ میں “I am the citizen of the world” کے مصداق گھر اور بچوں کی فکر سے دور اپنے اسفار کا شیدائی ہوں، تو ایسی کیا ضرورت تھی کہ جو چیزیں مسافر کے لئے منع کی گئی ہیں، ان کے ساتھ دل لگایا جائے۔ یہ مضمون اتنا وسیع ہے کہ اوراق کے اوراق ختم ہوجائیں لیکن احمد حسین اور محمد حسین کی آواز میں کہ یونہی ساتھ ساتھ چلے سدا کبھی سفر اپنا ختم نہ ہوں، یہ سفر کبھی ختم نہ ہوگا۔ اس راہ میں بہت ملیں گے، ہر کوئی ساتھ دینے کا وعدہ کرے گا۔ یوں تو ہے کتنے ہی ہمراہی مگر ہے سفر میں دوست کم ،کے مصداق ہمیں چلتے جانا ہیں۔ کسی چیز یا انسان سے دل لگانا ہمارے لئے بربادی کا سبب ہے۔ سیاح اور مسافر میں فرق ہے۔ سیاح اطمینان قلب سے اپنی زندگی کو مزین کرتا ہے لیکن مسافر کی تشنگی کبھی ختم نہیں ہوتی ہے۔ مضمون کا منشا پورا ہوگیا ہے۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک انسان اپنے آپ کو مسافر کے علاوہ کچھ اور سمجھنے کی بھول نہ کریں۔ یہ سورج، چاند اور تارے گردش میں رہیں گے سدا، لیکن ہماری گردش کچھ معین وقت

کے لئے ہے۔ سفر کے لئے جتنا سامان کم ہوگا، اتنا سفر باعث سکون ہوگا۔ خانہ بدوشی ہی سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ زندگی کی حقیقتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں چاہیے کہ ہم کسی بھی شہر اور شخص سے دل لگا کر نہ بیٹھے اور اپنے سفر میں غیر ضروری رکاوٹوں کو دعوت نہ دیں۔
(رابطہ۔7006031540)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
بالائی علاقوں میں بارشوں سے بڑے پیمانے پرنقصانات | 300بھیڑ بکریاں ہلاک، متعدد نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ
خطہ چناب
بانہال کے شعلہ بیان عالم دین محمد یعقوب ربانی 64 سال کی عمر میں فوت فضاء سوگوار،مولانا رحمت اللہ قاسمی کی پیشوائی میں سینکڑوں لوگوں کی نماز جنازہ میں شرکت
خطہ چناب
ناشری ٹنل کے آر پار ہلکی بارشوں کے باوجود قومی شاہراہ پر ٹریفک جاری
خطہ چناب
امرناتھ یاتریوں کی بس کیلا موڑ ٹنل کے اندر حادثے کا شکار | چار یاتری معمولی زخمی ،ز خمیوں کی حالت مستحکم:حکام
خطہ چناب

Related

کالممضامین

وزیراعظم مودی کا دورۂ مالدیپ | ہند۔مالدیپ دوطرفہ تعلقات کا تاریخی پس منظر

July 22, 2025
کالممضامین

کشمیرکی دستکاریاں اور ہنرمند کاریگراں | کیا پشمینہ کی نرم دھاگے اُمید بُن رہے ہیں؟ صنعت

July 22, 2025
کالممضامین

کھیرے اور لوکی۔ بہتر پیداوار کیسے حاصل کریں؟

July 22, 2025
کالممضامین

! آن لائن گیمبلِنگ ایپس تفریح نہیں، تباہی ہے شارٹ کٹ سے کمائی کا خواب، دائمی نقصان کا انجام

July 22, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?