سید رضوان گیلانی
سرینگر//وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے جمعہ کے روز کہا کہ حکومت نے کشمیر میں فلاح عام ٹرسٹ سکولوں کی انتظامی کمیٹی کو سنبھالا نہیں ہے۔کشمیرعظمیٰ کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں سکینہ ایتو نے کہا کہ این سی حکومت کے قیام کے بعد طلباء کے ساتھ والدین نے ان خدشات کے ساتھ ان سے رابطہ کیا کہ ان سکولوں کی مینیجنگ کمیٹی کی میعاد ختم ہو گئی ہے جس سے طلباء کا کیریئر داؤ پر لگا ہوا ہے۔یہ بیان سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ ایک حکم نامے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ 215 فلاح عام ٹرسٹ سکولوں کی انتظامی کمیٹی متعلقہ ڈپٹی کمشنروں کی تحویل میں لے لی جائے گی ’’جو ان کی تصدیق کے بعد متعلقہ سکولوں کے لیے مناسب وقت پر ایک نئی مینیجنگ کمیٹی کی تجویز کرے گی‘‘۔وزیر تعلیم نے کہا کہ این سی حکومت کے قیام کے بعد والدین اور اساتذہ نے اس تشویش کے ساتھ رابطہ کیا کہ ان کے بچوں کا کیریئر داؤ پر لگا ہوا ہے کیونکہ تقریباً 221اسکولوں کی انتظامی کمیٹی کی تصدیق سی آئی ڈی نے نہیں دی تھی۔سکینہ ایتو نے کہا’’ان سکولوں کی مینیجنگ کمیٹیوں کی تصدیق منفی تھی اور اسے زیر التوا رکھا گیا تھا۔ اس نے 9ویں سے 12ویں کے امتحانات کے لیے ان کی رجسٹریشن کے وقت طلباء کے لیے ایک مسئلہ پیدا کیا تھا۔
ان کے فارم بورڈ کی طرف سے جاری نہیں کیے گئے تھے‘‘۔وزیر تعلیم نے کہا کہ ان سکولوں میں تقریباً 51363طلباء نے داخلہ لیا جن کا کیریئر داؤ پر لگا ہوا تھا کیونکہ فلاح عام ٹرسٹ سکولوں کی مینیجنگ کمیٹی کی میعاد ختم ہو چکی تھی۔سکینہ ایتو نے کہا’’بچوں کے کیریئر کو بچانے کے لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ قریبی ہائیر سیکنڈری سکول کے پرنسپل ان اسکولوں کی انچارج کے طور پر فلاح عام ٹرسٹ سکولوں کی دیکھ بھال کریں گے‘‘۔تاہم انہوں نے کہا کہ اساتذہ، طلباء اور عمارتیں ایک جیسی ہوں گی جبکہ قریبی ہائیر سیکنڈری سکول کے پرنسپل ان اداروں کی دیکھ بھال کریں گے۔ انہوں نے کہا’’میری طرف سے منظور شدہ فائل میں واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ قریبی ہائیر سیکنڈری سکول کے پرنسپل ان اداروں کی دیکھ بھال کریں گے لیکن آج جاری کردہ آرڈر میں، یہ غلط طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ ڈ پٹی کمشنر مینیجنگ کمیٹی کو سنبھالیں گے۔ میری طرف سے منظور کردہ فائل میں اس کا ذکر نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ پرنسپلوںکو ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا کیونکہ ان سکولوں کی پچھلی منیجنگ کمیٹی کی میعاد ختم ہو چکی تھی۔انہوں نے کہا کہ دیکھ بھال کا انتظام صرف تین ماہ تک برقرار رہے گا جس کے بعد اس سلسلے میں جائزہ لیا جائے گا۔ ایک نئی منیجنگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور اسے تصدیق کے لیے سی آئی ڈی کو بھیجا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تین ماہ تک ان اسکولوں کی دیکھ بھال کا فیصلہ بورڈ کے امتحانات کے دوران ان سکولوں کے طلباء کو درپیش مسائل کے پیش نظر کیا گیا ہے۔وزیر تعلیم نے کہا ’’حکومت نے ان سکولوں پر قبضہ نہیں کیا ہے۔ ہمارے پرنسپل نئی کمیٹیاں بننے تک ان اداروں کی دیکھ بھال کریں گے۔ پچھلی کمیٹیوں کی میعاد ختم ہو چکی ہے اور ان کی سی آئی ڈی تصدیق منفی تھی۔ لوگوں کو حکومت کے فیصلے سے الجھن میں نہیں آنا چاہیے‘‘۔