راجوری//راجوری میں ایک امتحانی ہال میں کھلے عام نقل کرنے کی پاداش میں امتحانی مرکز کو تبدیل کردیاگیاہے جبکہ اس سلسلے میں ایک ٹیچر کو بھی معطل کیاگیاہے ۔محکمہ کے ذرائع نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ 18مارچ کو بورڈ کی طرف سے بارہویں کا پرچہ لیاگیا جس دوران گورنمنٹ ہائراسکینڈری سکول جمولہ کے سنٹر نمبر 4619کھلے عام نقل کرائی گئی ۔ ذرائع کاکہناہے کہ یہ بات تب آشکار ہوئی جب جموں و کشمیر بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے افسراشوک کمار اور محکمہ تعلیم کے لیکچرار کیشو کمار جن کو آبزرور بنایاگیاہے ،نے اچانک دورہ کرکے امتحان کا معائنہ کیا جہاں پایاگیاکہ طلباء کو وسیع پیمانے پر نقل کرائی جارہی ہے اور عملہ بھی اس کام میں ان کی مدد کررہاہے ۔ذرائع کے مطابق ٹیم کی طرف سے کارروائی کئے جانے پر مقامی لوگ غصے میں آگئے اور انہوںنے ٹیم پر حملہ بھی کیا اور اس دوران لیکچرار کی کار کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی جس کو دیکھتے ہوئے امتحان ہال کے باہر پولیس نفری تعینات کرناپڑی ۔ذرائع کاکہناہے کہ یہ معاملہ محکمہ تعلیم ، ضلع انتظامیہ اور بورڈ حکام کے نوٹس میں لایاگیاجس کے بعد گورنمنٹ ہائراسکینڈری سکول جمولہ میں واقع اس سنٹر کو گورنمنٹ ہائراسکینڈری سکول ڈھانگری میں تبدیل کردیاگیاہے۔وہیں حملہ کانشانہ بننے والے افسران نے پولیس تھانہ راجوری میں شکایت درج کرائی ہے جس پر ایف آئی آر زیر نمبر 111/2017کاکیس درج کیاگیاہے ۔دریں اثناء ذرائع نے دعویٰ کیاکہ گورنمنٹ ہائراسکینڈری سکول جمولہ کا ایک ٹیچر جس کی بیٹی بھی امتحان دے رہی تھی ، اس سارے معاملے میں ملوث ہے کیونکہ وہ اپنی بیٹی کو فائدہ دیناچاہتاتھا۔اس واقعہ کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر راجوری نے محکمہ تعلیم کو ہدایت دی ہے کہ مذکورہ ٹیچر کے اس حوالے سے رول کی تحقیقات کی جائے ۔فی الحال اس ٹیچر کو معطل کرکے ضلع کے ایک زون میں اٹیچ کردیاگیاہے ۔اس سلسلے میں چیف ایجوکیشن افسر راجوری کی طرف سے جاری ہوئے حکمنامے کے مطابق ’’ٹیچر محمد اعظم جو ہائراسکینڈری سکول جمولہ میں کام کرتاہے ، کو ملوث پاکر معطل کیاگیاہے اور اسے اب گورنمنٹ ہائراسکینڈری سکول خواس میں اٹیچ کردیاگیاہے‘‘۔